امریکا، امیگریشن پالیسیوں کے خلاف مظاہرے مختلف ریاستوں میں پھیل گئے
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
امیگریشن پالیسیوں کیخلاف امریکی ریاست کیلیفورنیا سے مظاہروں کا سلسلہ امریکا کی مختلف ریاستوں میں پھیل گیا۔
امیگریشن حکام کے خلاف بالٹی مور، نیویارک، اٹلانٹا اور شکاگو سمیت مختلف شہروں میں بھی مظاہرے ہوئے ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق نیویارک میں ڈھائی ہزار سے زائد افراد نے مظاہرہ کیا، احتجاج کرنے پر 83 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ سان فرانسسکو میں 150 اور شکاگو میں 17 مظاہرین گرفتار ہوئے۔
گورنر ٹیکساس نے مظاہروں سے نمٹنے کے لیے نیشنل گارڈ تعینات کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ کیلی فورنیا کے جنوبی علاقوں سے 330 مظاہرین کو گرفتار کیا گیا ہے۔
لاس اینجلس میں فوج کو شہریوں کو حراست میں رکھنے کا اختیار دے دیا گیا ہے، 700 میرینز اور 4 ہزار نیشنل گارڈ لاس اینجلس میں تعینات ہیں۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
غزہ میں قحط پر عالمی احتجاج، یورپ میں مصر کے سفارتخانوں کے باہر مظاہرے، رفح کراسنگ کھولنے کا مطالبہ
غزہ: اسرائیلی حملوں کے باعث غزہ میں پیدا ہونے والی شدید قحط کی صورتحال پر دنیا بھر میں احتجاج شروع ہو گیا ہے، خاص طور پر یورپی ممالک میں سیکڑوں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور مصر کے سفارتخانوں کے باہر مظاہرے کیے۔
لبنان کے دارالحکومت بیروت میں شہریوں کی بڑی تعداد نے مصر کے سفارتخانے کے باہر مظاہرہ کیا اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ غزہ میں جنگ فوری طور پر روکی جائے اور رفح کراسنگ کو کھولا جائے تاکہ انسانی امداد پہنچ سکے۔
یورپ کے کئی شہروں میں بھی مظاہرے کیے گئے۔ فن لینڈ کے دارالحکومت ہیلسنکی میں مصری سفارتخانے کے داخلی دروازے پر سرخ رنگ کا اسپرے کیا گیا۔
View this post on InstagramA post shared by PalPulse (@pulseofpal)
نیدرلینڈز کے شہر دی ہیگ، جرمنی کے شہر ہیمبرگ، اور ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں بھی مظاہرین نے فلسطینی پرچم اٹھائے مصر سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی سرحد پر موجود رفح کراسنگ فوری طور پر کھولے۔
کوپن ہیگن میں مصری سفارتخانے نے احتجاج کے باعث اپنے دروازے بند کر دیے۔
In protest against the indifference to the ongoing hunger in Gaza, Finnish activists gathered outside the Egyptian embassy in Finland and splashed red paint in front of it. pic.twitter.com/YniK5LPvnC
— IRNA News Agency (@IrnaEnglish) July 26, 2025مظاہرین کا کہنا تھا کہ رفح بارڈر بند ہونے سے غزہ میں خوراک، ادویات اور دیگر بنیادی اشیاء کی شدید قلت ہو چکی ہے، جس سے وہاں انسانی بحران شدت اختیار کر چکا ہے۔