میراکسی قسم کا کوئی سیاسی مقصد نہیں ، قائم مقام چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر نے کہا ہے کہ یہ بار میری ایک فیملی ہے، میراکسی قسم کا کوئی سیاسی مقصد نہیں ۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق قائم مقام چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر نے ہائیکورٹ بار کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سب کو میری طرف سے عید مبارک،ان کاکہناتھا کہ میرا بیک گراؤنڈ ایسا ہے کہ میں آپ لوگوں میں سے ہوں،میرے والد وکیل تھے، بیٹا بھی آپ لوگوں میں سے ہے۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہاکہ فیصلے میرے حق میں آئیں نہ آئیں الگ بات ہے،جو کام کر سکتا ہوں وہ ضرورکروں گا، چھوٹے مسائل ہمیشہ حل کرتا رہوں گا، سمجھتا ہوں نرمی سے بات ہونی چاہئے،چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر نے کہاکہ درخواست ہے کیس کی مکمل تیاری کرکے آئیں، قانون کے مطابق کارروائی ہونی چاہئے، ناانصافی نہ ہو، میرے آنے کے بعد کیسز نمٹانے کی رفتار بڑھی،کورٹ کے وقت سے متعلق اب کوئی شکایت نہیں۔
تنخواہ دار طبقے پر مزید بوجھ نہ ڈالا جائے: حافظ نعیم الرحمان
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر قائم مقام چیف جسٹس
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ نے 2 ماہ میں 600 ارب روپے سے زائد کے ٹیکس مقدمات نمٹا دیئے
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+وقائع نگار) گزشتہ 2 ماہ کے دوران 600 ارب روپے سے زائد کے ٹیکس سے متعلق مقدمات پر حکم امتناع ختم کر کے کیس نمٹا دیے۔ جسٹس محمد اعظم خان اور جسٹس انعام امین منہاس پر مشتمل خصوصی ڈویژن بنچ نے 424 ارب روپے کے ٹیکس کیسز نمٹائے۔قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کی ہدایت پر ٹیکس اور ریونیو کیسز جلد نمٹانے کے لیے خصوصی ڈویژن بنچ قائم کیا گیا تھا۔ جسٹس بابر ستار اور جسٹس سردار اعجاز اسحٰق خان نے 150 ارب روپے کی ٹیکس ریکوری کے 94 مقدمات نمٹائے، قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس انعام امین منہاس نے 36 ارب روپے کے ٹیکس کیسز پر حکم امتناع ختم کیا۔ وزارت خزانہ کے اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ شہباز شریف کی ہدایات پر ایف بی آر نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر التوا کیسز کی بھرپور پیروی کی، جس کے نتیجے میں گزشتہ ہفتے ایف بی آر کے حق میں فیصلے دیتے ہوئے عدالت نے مجموعی طور پر 36.14 ارب روپے مالیت کے مقدمات نمٹا دیے۔ اعلامیے کے مطابق کھربوں روپے کا ریونیو جو عرصہ دراز سے مختلف مقدمات میں پھنس کر رہ گیا تھا اور قومی محصولات کی وصولی میں بڑی رکاوٹ بنا ہوا تھا، وزیراعظم کی خصوصی ہدایات پر قانونی کارروائیوں اور نمائندگی کے لیے ایک مربوط حکمتِ عملی وضع کی گئی جس کے نتیجے میں ایف بی آر کو نمایاں کامیابیاں ملنے کا سلسلہ شروع ہوا۔