پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لیے پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت ناگزیر ہے، اور اگر ہم بات چیت نہیں کریں گے تو دہشتگردی جیسے مشترکہ خطرات سے نمٹنا ناممکن ہوگا۔

امریکی جریدے ’فارن پالیسی‘ کو دیے گئے انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ ہم پر جھوٹے الزامات لگیں گے تو ہم خاموش نہیں رہیں گے۔ پہلگام حملے کے بعد پاکستان نے فوری طور پر غیرجانبدار اور شفاف بین الاقوامی تحقیقات کی پیشکش کی کیونکہ پاکستان اس واقعے میں ملوث نہیں تھا۔ بھارت نے جس دہشتگرد حملے کو جواز بنا کر پاکستان پر الزام لگایا، وہ دراصل ایک ’اندرونی‘ معاملہ تھا، اور 2 ماہ گزرنے کے باوجود بھارتی حکومت اپنے دعووں کے حق میں کوئی قابلِ اعتبار شواہد فراہم نہیں کرسکی۔

بلاول نے بھارتی فضائی حملوں اور جھوٹے دعوؤں پر بھی سخت تنقید کی، ان کا کہنا تھا کہ بھارت آج تک یہ بتانے سے قاصر ہے کہ اس نے پاکستان میں کس دہشتگرد کو نشانہ بنایا؟ جبکہ پاکستان کے پاس ان معصوم شہریوں کے نام، تصاویر اور شناخت موجود ہے جو بھارتی جارحیت کا نشانہ بنے۔ بھارتی حکومت نے ساری جنگ جھوٹ پر کھڑی کی اور بھارتی میڈیا نے اس جھوٹ کو بڑھاوا دیا۔

پاکستانی فضائیہ کے ہاتھوں بھارتی طیارے مار گرائے جانے پر بلاول بھٹو نے کہا کہ ٹیکنالوجی کا دور ہے، ہر میزائل، ہر حملہ ریکارڈ ہوتا ہے۔ ہمارے پاس نہ صرف طیاروں کے ماڈل، پائلٹس کے نام، بلکہ وہ اسپتال بھی معلوم ہیں جہاں زندہ بچنے والے زیر علاج ہیں۔ یہ تمام معلومات ہم نے فراہم کی ہیں، لیکن بھارت اپنی عوام کو سچ بتانے کو تیار نہیں۔

مزید پڑھیں:  بلاول بھٹو کا بھارت کو دو ٹوک پیغام، پانی بند کیا تو اعلانِ جنگ سمجھا جائے گا

جب ان سے پوچھا گیا کہ پاکستان خود یہ تمام شواہد بین الاقوامی طور پر کیوں نہیں پیش کرتا، تو بلاول کا کہنا تھا کہ پاکستان نے یہ تفصیلات فراہم کی ہیں اور مزید بھی فراہم کرنے کو تیار ہے، لیکن بھارتی طیارے پاکستانی نہیں، بھارتی سرزمین پر گرے تھے اور سچ بتانے کی ذمہ داری بھارت پر عائد ہوتی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے دہشتگرد تنظیموں سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان نے لشکرِ طیبہ اور لشکرِ جھنگوی جیسے گروہوں کے خلاف نہ صرف اپنے مفاد میں بلکہ ایف اے ٹی ایف کے مطالبات کے تحت سخت اقدامات کیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر بھارت یا کسی اور ملک کو کسی نئے گروہ یا مشتبہ شخص پر خدشات ہیں تو وہ شواہد فراہم کریں، ہم کارروائی کریں گے۔

انہوں نے زور دیا کہ پاکستان دہشتگردی کے خلاف عملی اقدامات کر رہا ہے اور اگر بھارت سنجیدہ ہوتا تو پاکستان سے تعاون کرتا، لیکن بھارت کی ضد، رابطے سے انکار اور سیاسی فائدے کی خاطر الزام تراشی نے دونوں ممالک کو جنگ کے قریب کر دیا ہے، جو کسی کے مفاد میں نہیں۔ بین الاقوامی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ بھارت کو جھوٹ کے بجائے سچ بولنے پر مجبور کرے، کیونکہ امن سچ سے آئے گا، جھوٹ سے صرف تباہی جنم لیتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

’فارن پالیسی‘ امریکی جریدے بلاول بھٹو زرداری بھارت پاکستان پاکستان پیپلز پارٹی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: فارن پالیسی امریکی جریدے بلاول بھٹو زرداری بھارت پاکستان پاکستان پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو کہ پاکستان

پڑھیں:

پی ٹی آئی کی وجہ سے آزاد کشمیر کے گزشتہ الیکشن میں جیت کو شکست میں بدلا گیا، اب حکومت بنائینگے: بلاول

اسلام آباد‘ مظفر آباد (نمائندہ خصوصی + نامہ نگار) صدر مملکت آصف علی زرداری اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی آزاد کشمیر پیپلز پارٹی کی قیادت کے ساتھ متعدد ملاقاتوں اور اجلاسوں کے باوجود تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی تاریخ کا اعلان ہو سکا ہے اور نہ ہی وزیراعظم آزاد کشمیر کے طور پر کسی کی نامزدگی  کی جا سکی ہے، چیئرمین گزشتہ روز پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد صرف یہ اعلان کر سکے کہ آزاد کشمیر میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہیں، ذرائع نے بتایا ہے کہ پارلیمانی پارٹی کا اجلاس میں قائد ایوان کا نام بھی فائنل نہ ہو سکا جس کے بعد آزاد کشمیر کی قیادت زرداری ہاؤس سے واپس چلی گئی۔ وزیراعظم کے نام پر اختلافات تاحال برقرار ہیں جس کی وجہ وزیراعظم کے منصب کے لئے متعدد امیدوار میدان میں ہیں اور پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی راہنماء اپنے اپنے  فیورٹ کے لئے لابی کر رہے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ پارلیمانی پارٹی سردار یعقوب، لطیف اکبر، چوہدری یاسین کے دھڑوں میں تقسیم ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پیپلزپارٹی آزاد جموں و کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا۔ پریس کانفرنس میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی ٹی آئی کی وجہ سے آزاد کشمیر کے گزشتہ الیکشن میں ہماری جیت کو راتوں رات شکست میں بدل دیا گیا مگر  ہم یہاں حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہیں۔کشمیر کے مسائل کا سیاسی حل موجود ہے اور مسائل کا حل نکالنا ہی پیپلز پارٹی کی پہچان ہے۔ کشمیر کی عوام سے وعدہ کرتا ہوں، مایوس نہیں کروں گا، نئے وزیراعظم کا اعلان کشمیر سے ہوگا، اسلام آباد سے نہیں۔ وزیراعظم اور ہمارے رکن قانون ساز اسمبلی عوام کے لیے دستیاب ہوں گے، اگر خدمت نہ ہو سکی تو اس کا ذمہ دار بلاول بھٹو زرادری ہوگا۔ بلاول بھٹو زراداری نے مزید کہا کہ ہم نے گزشتہ الیکشن میں حصہ لیا، اس الیکشن کے وقت عمران خان کی حکومت میں تھی، سب حالات کے باوجود ہم نے الیکشن جیتا تھا، تاہم انہوں نے ہماری جیت کو شکست میں تبدیل کیا۔ غیر سیاسی سوچ کی وجہ سے کشمیر میں ایک سیاسی خلا پیدا کیا گیا، جس کی وجہ سے کشمیر کی عوام کو مقامی و بین الاقوامی سطح پر نقصان ہو رہا  ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ’را‘ ایجنٹ کی گرفتاری: بھارت کی پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا مہم ناکام
  • کشمیر کی آزادی ناگزیر، بھارت میں مسلمانوں پر مظالم کا بازار گرم ہے: صدر مملکت
  • کشمیر کی آزادی ناگزیر، بھارت میں مسلمانوں پر مظالم کا بازار گرم ہے: صدر مملکت
  • پی ٹی آئی کی وجہ سے آزاد کشمیر کے گزشتہ الیکشن میں جیت کو شکست میں بدلا گیا، اب حکومت بنائینگے: بلاول
  • ہماری جماعت کی بنیاد کشمیر کاز کی وجہ سے رکھی گئی تھی، بلاول بھٹو
  • نئے وزیراعظم کا اعلان کشمیر سے ہوگا؛ بلاول بھٹو
  • ہم کشمیر میں حکومت بنانے اور سنبھالنے کی پوزیشن میں آگئے ہیں، بلاول بھٹو
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کے نام کا اعلان اسلام آباد سے نہیں بلکہ کشمیر سے ہوگا، بلاول بھٹو
  • پی پی کشمیر کاز کی علمبردار،کبھی حقوق پر سودا نہیں کریں گے،بلاول بھٹو
  • بلاول بھٹو سے پیپلزپارٹی چترال کے وفدکی ملاقات، مسائل سے آگاہ کیا