بھارتی جنگی جنون بے قابو؛ خطے پر اجارہ داری کیلیے مودی سرکار کا نیا منصوبہ منظر عام پر
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
بھارت کا پاکستان کے ہاتھوں بدترین شکست کے باوجود جنگی جنون بے قابو ہوتا جا رہا ہے جب کہ خطے میں اجارہ داری کے لیے مودی سرکار کا نیا منصوبہ بھی منظر عام پر آگیا ہے۔
معرکہ بنیان مرصوص میں کاری ضرب کھانے کے بعد بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی شدید دباؤ اور حواس باختگی کا شکار نظر آ رہے ہیں، جس کا عملی اظہار بھارتی جنگی جنون میں بتدریج اضافے کی صورت میں سامنے آ رہا ہے۔
خطے میں اجارہ داری کے خواب دیکھنے والی مودی سرکار نے اب بھارتی فضائیہ کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے ایک بھاری سرمایہ کاری پر مبنی منصوبہ متعارف کرا دیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مودی حکومت نے I-STAR یعنی انٹیلیجنس، سرویلنس، ٹارگٹ ایکوزیشن اور ریکونیسسنس پروجیکٹ کے تحت 3 جدید طیارے خریدنے کا فیصلہ کیا ہے، جن پر مجموعی طور پر 10,000 کروڑ روپے کی خطیر رقم خرچ کی جائے گی۔
بزنس ٹوڈے کے مطابق یہ طیارے جدید مقامی سینسرز اور الیکٹرانک سسٹمز سے لیس ہوں گے جو دشمن کی فضائی حدود میں داخل ہوئے بغیر پوزیشنوں کو شناخت، ٹریک اور نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
یہ جدید جنگی طیارے بھارت کو ریئل ٹائم انٹیلی جنس فراہم کریں گے، جو نہ صرف درست حملوں میں معاون ثابت ہوں گے بلکہ بھارتی افواج کی جارحانہ صلاحیت، فوری ردعمل اور خطے میں فوجی دباؤ بڑھانے کا بھی ذریعہ ہوں گے۔
یہ منصوبہ بھارت کی دیرینہ پالیسی کا تسلسل ہے جس کے تحت وہ پاکستان کے خلاف اپنی دفاعی و جارحانہ تیاریوں میں مسلسل اضافہ کرتا رہا ہے، تاہم تاریخ گواہ ہے کہ جدید ہتھیاروں کے انبار اور ٹیکنالوجی کے باوجود بھارت کو ہر محاذ پر منہ کی کھانی پڑی ہے۔
پاکستان دفاعی لحاظ سے مکمل طور پر چوکس اور تیار ہے اور دشمن کی کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کے لیے نہ صرف بھرپور صلاحیت رکھتا ہے بلکہ سرپرائز دینے کی حکمت عملی پر بھی گامزن ہے۔
پاکستان کی جانب سے آئندہ بھی خطے میں طاقت کا توازن بگاڑنے کی کسی بھی کوشش کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مودی سرکار بھارتی مسلمانوں کو غیر ملکی قرار دے کر جبری بے دخل کرنے لگی
بھارت کی مودی سرکار اپنے ہی شہری مسلمانوں کو غیر ملکی قرار دے کر جبری بے دخل کرنے لگی ہے۔
انتہا پسند ہندو جماعت بی جے پی کے کٹھ پتلی بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دور حکومت میں مسلم مخالف اقدامات، مسلمانوں سے نفرت کے واقعات اور ان کے خلاف حکومتی فیصلے کوئی نئی بات نہیں جب کہ اب مودی سرکار کی جانب سے بھارتی مسلمانوں کو غیر ملکی قرار دے کر جبری بے دخلی کا عمل بھی شروع کردیا گیا ہے۔
مودی سرکار کے ہندوتوا ایجنڈے کے تحت انتہا پسندی کی انتہا ہو گئی ہے کہ اس نے اپنے ہی شہریوں کو غیر قانونی مہاجر قرار دے کر جبری طور پر ملک سے بے دخل کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔
بی بی سی کے مطابق آسام میں بھارتی پولیس کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف طاقت کا استعمال کیا جا رہا ہے اور مقامی شہریوں کو بغیر کسی ثبوت کے بنگلادیشی قرار دے کر سرحد پار دھکیل دیا گیا ہے۔
بھارتی شہری شونا بانو سمیت درجنوں بھارتی مسلمانوں کو بندوق کے زور پر ملک بدر کیا گیا ہے، جو 2، 2 دن تک کھلے میدانوں میں بھوکے، پیاسے، کیڑوں میں رہ کر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ بی بی سی کے مطابق نہ کوئی وضاحت اور نہ ہی کوئی قانونی عمل کیا جا رہا ہے بلکہ مودی سرکار، آسام پولیس اور بارڈر فورس کی مجرمانہ خاموشی برقرار ہے۔
بنگلا دیشی حکام کے مطابق صرف مئی 2025 میں بھارت نے 1200 سے زائد افراد کو غیر قانونی طور پر ملک بدر کیا۔ بی بی سی کے مطابق بنگلا دیش نے بھارتی شہریت کی تصدیق کے بعد 100 شہری واپس لوٹائے ہیں۔
بی بی سی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مودی سرکار کی نیشنل رجسٹرڈ آف سٹیزنز (NRC) کے مطابق آسام میں 2 لاکھ سے زائد شہریوں کو فہرست سے باہر کر کے غیر ملکی بنا دیا گیا ہے۔ نسل در نسل بھارت میں رہنے والوں کو اچانک غیر ملکی قرار دے کر ملک بدر کیا جا رہا ہے۔
عدالتوں میں مقدمات زیر سماعت ہیں مگر شہریوں کو زبردستی سرحد پار دھکیلا جا رہا ہے، جس کے بعد آسام کی مسلمان آبادی شدید خوف کا شکار ہے اور کسی بھی وقت جبراً گرفتاری اور بے دخلی کے خدشات بھی بڑھتے جا رہے ہیں۔
بی بی سی کے مطابق اس حوالے سے وکلا کا کہنا تھا کہ مودی سرکار عدالتی احکامات کو توڑ مروڑ کر استعمال کر رہی ہے۔ مکمل دستاویزات رکھنے کے باوجود شہریوں کو غیر ملکی قرار دے کر جبراً زیادتی کر کے نکالا جا رہا ہے۔ انسانی حقوق تنظیموں کی جانب سے بھی شدید مذمت کی جا رہی ہے، تاہم مودی سرکار کی پالیسی غیر قانونی، غیر انسانی اور ظالمانہ روش برقرار ہے۔
مودی سرکار کی جانب سے غیر قانونی مہاجر کے نام پر بھارتی مسلمانوں پر بدترین تشدد، گرفتاریاں اور جلاوطنی مسلط کی جا رہی ہے۔