بچوں سے مشقت کے خاتمے کا عالمی دن، پاکستان میں ایک کروڑ بچے مزدوری کرنے پر مجبور
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
ا سلام آ باد (ڈیلی پاکستان آن لائن)آج بچوں سے مشقت کے خاتمے کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔
نجی ٹی وی جیونیوز کے مطابق اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک چائلڈ لیبر سے سب سے زیادہ متاثر ہیں، پاکستان نے چائلڈ لیبرکے خاتمے کے لیے مؤثر قانون سازی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے غذائیت اور تعلیم کے پروگرام شروع کیے ہیں، دانش سکول سسٹم بچوں کو محفوظ تعلیمی ماحول فراہم کررہا ہے۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ تمام سٹیک ہولڈرز حکومت کے ساتھ مل کر بچوں کا مستقبل محفوظ بنائیں، بچوں کو تعلیم دینا قومی ترقی کی ضمانت ہے۔
ادھر انسانی حقوق کی تنظمیوں کے مطابق بچوں کی مزدوری کی بڑی وجوہات غربت اورقانون پر عمل درآمدکا نہ ہوناہے جب کہ پاکستان میں ایک کروڑ سے زائد بچے مزدوری کرنے پر مجبور ہیں۔
پنجاب: کسانوں کے ترقیاتی فنڈ کی 20 ارب روپے سے زائد رقم روکے جانے کا انکشاف
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر وزیراعظم کا پیغام
صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آج کا دن ہمیں اس حقیقت کی یاد دہانی کراتا ہے کہ آزاد، باخبر اور ذمہ دار صحافت کسی بھی جمہوری معاشرے کی بنیاد ہے۔
اپنے ایک جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ۔ صحافی حقائق تک عوام کی رسائی کو ممکن بناتے ہیں اور سچائی کے علمبردار ہوتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اپنے پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی کے دوران ان کے خلاف تشدد، دھمکی یا انتقام پر مبنی جرائم دراصل آزادی اظہار پر حملہ ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ میں اس موقع پر اُن تمام صحافیوں کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے حق و سچ کی خاطر مشکلات برداشت کیں، اور اُن اہلِ قلم و میڈیا ورکرز کے اہلِ خانہ سے اظہارِ یکجہتی کرتا ہوں جنہوں نے اپنے پیاروں کو فرضِ منصبی کے دوران کھو دیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ حکومتِ پاکستان آزادیِ صحافت کے تحفظ اور صحافیوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔ ہم ایسے تمام اقدامات کریں گے جن سے صحافیوں کے خلاف جرائم کی موثر تفتیش، انصاف کی فراہمی، اور ان جرائم کے مرتکبین کے خلاف قانونی کارروائی یقینی بنائی جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ میں بین الاقوامی برادری، میڈیا اداروں اور سول سوسائٹی سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ وہ صحافیوں کے تحفظ اور اظہارِ رائے کی آزادی کے فروغ کے لیے اپنا کردار ادا کریں، آزاد صحافت ایک مضبوط، شفاف اور جمہوری پاکستان کی ضمانت ہے۔