وزیراعظم کی ترجیحات اور قول وفعل میں تضاد ہے، مفتاح اسماعیل
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
لاہور:
سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ و اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں بے پناہ اضافہ بے حسی ہے.
انھوں نے ایکسپریس نیوزکے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم کی ترجیحات اور قول وفعل میں بھی تضاد ہے،ایک طرف افراط زر اور دوسری طرف ارکان اسمبلی کے ترقیاتی فنڈز کے لیے ہزار ارب روپے مختص کرنے کا کیا یہ مناسب وقت ہے؟ جن میں سے 80 فیصد فارم 47 کی پیداوار ہیں.
تحریک انصاف کے رہنما رؤف حسن نے کہاکہ ہمارا احتجاج ملک گیر اور پرامن ہوگا، یہ ماضی سے مختلف ہو گا تاہم کب اورکیسے ہوگا فیصلہ عمران خان کریں گے، ریاست کاظلم وجبر ،فسطائیت اور ہتھکنڈے سب نے دیکھے مگر ہاتھوں میں بندوقیں لیکر سیاست نہیں کی جاتی.
موجودہ بجٹ میں اشرافیہ کو ریلیف دیا گیا ہے جبکہ غریب کی رہی سہی روٹی اورپانی ختم ہوجائے گا، ان کے چولہے بند ہونے پر عوام خودہی باہرنکلیں گے.
سابق سفیر آصف درانی نے کہا کہ ایران پر بہت زیادہ دباؤ ہے،شام میں تبدیلی اس کیلیے بڑا دھچکا تھا، صدر ٹرمپ کی طرف سے جنگ کی باتیں حربہ ہے مگر جنگ کاخطرہ ہوسکتا ہے، امریکا چاہتا ہے ایران ایٹمی پروگرام بند کردے جو اس کیلیے قابل قبول نہیں جو اس کا حق ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
نئے وزیراعظم کا اعلان کشمیر سے ہوگا؛ بلاول بھٹو
سٹی 42 : پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ میں کشمیر کی عوام سے وعدہ کرتا ہوں جو بھی ہو آپ کو مایوس نہیں کروں گا، میں کشمیری عوام کی نمائندگی ہر جگہ کررہا ہوں اور کرتا رہوں گا۔ نئے وزیراعظم کا اعلان کشمیر سے ہوگا، اسلام آباد سے کشمیر کے نئے وزیراعظم کا اعلان نہیں ہوگا۔
پیپلزپارٹی آزاد کشمیر پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد اجلاس کے بعد چیئرمین بلاول بھٹو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج آزاد کشمیر کا پارلیمانی اجلاس تھا۔ انہوں نے کہا کہ پی پی اور کشمیر کی تاریخ سامنے ہے، پی پی کی بنیاد کشمیر کاز کیوجہ سے رکھی گئی۔
فضائی آلودگی کا وبال، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں پھر سرفہرست
بلاول بھٹو نے کہا کہ غیر سیاسی سوچ کی وجہ سے کشمیر کی سیاست میں خلا پیدا کیا گیا، ہمیں خطرہ تھا کشمیر کاز کو نقصان نہ ہو ۔ انہوں نے کہا کہ پی پی واحد جماعت ہے جو ہر جگہ کشمیر کی صحیح معنوں میں نمائندگی کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی پارٹی کا شکر گزار ہوں، ہم کشمیر میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئے۔
چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی عوام کی نمائندگی کرنا جانتی ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ آزاد کشمیر کے اندر نئے انتخابات ہو جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے تمام مسائل کا سیاسی حل ہے اور سیاسی حل پیپلز پارٹی کی پہچان ہے۔
حافظ آباد: بچوں کی لڑائی میں بڑے کود پڑے، مرد و خواتین گتھم گتھا