اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان انسٹیٹیوٹ آف لیجسلیٹو ڈویلپمنٹ اینڈ ٹرانسپیرنسی (PILDAT) کی جاری کردہ تازہ رپورٹ نے ایک تشویشناک حقیقت کو بے نقاب کر دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، 2016 سے 2025 تک اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں اور دیگر مراعات میں اوسط سالانہ اضافہ 29 فیصد رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2016سے 2025تک مہنگائی کی شرح میں 11فیصد سالانہ اوسط اضافہ ہوا، سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 15فیصد سالانہ اوسط اضافہ ہوا ، اراکین قومی اور  سینیٹرز کی تنخواہوں میں 12فیصد جبکہ سپیکر اور چیئر مین سینٹ کی تنخواہ اور مراعات میں 29فیصد سالانہ اوسط اضافہ ہوا۔

ہماری دعائیں احمد آباد طیارہ حادثے میں متاثرین کے ساتھ ہیں، وزیراعظم شہباز شریف

یہ اعداد و شمار اس وقت سامنے آئے ہیں جب ملک شدید معاشی بحران، بے روزگاری اور مہنگائی کی لپیٹ میں ہے۔ عوامی حلقے اور معاشی ماہرین اس حد سے بڑھے ہوئے اضافے کو "غیر منصفانہ" اور "عوام سے لاتعلقی کا ثبوت" قرار دے رہے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے وقت میں جب عام شہری بنیادی ضروریات کو پورا کرنے سے قاصر ہیں، ایوانِ بالا کی قیادت کو اس قدر بھاری اضافے دینا جمہوری اصولوں اور مساوات کی نفی ہے۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: سالانہ اوسط اضافہ

پڑھیں:

عام زکام یا فلو بھی ہارٹ اٹیک کے خطرے میں اضافہ کر سکتے ہیں، طبی تحقیق

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حالیہ طبی تحقیق نے ایک چونکا دینے والا انکشاف کیا ہے کہ صرف بڑی یا خطرناک بیماریاں ہی نہیں بلکہ عام وائرل انفیکشنز جیسے فلو، زکام یا کورونا وائرس بھی ہارٹ اٹیک کے خطرے کو بڑھا سکتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق جب جسم کسی وائرس سے لڑنے کی کوشش کرتا ہے تو اس دوران پیدا ہونے والی سوزش، خون کے بہاؤ میں تبدیلی اور آکسیجن کی کمی دل پر دباؤ ڈالتی ہے، جو بعض اوقات مہلک نتائج کا باعث بن سکتی ہے۔

تحقیق کے مطابق جب کوئی شخص فلو یا نزلہ زکام میں مبتلا ہوتا ہے تو مدافعتی نظام متحرک ہو جاتا ہے۔ اس عمل میں جسم کے مختلف حصوں میں سوزش  بڑھ جاتی ہے، جو خون کی نالیوں کی دیواروں کو نقصان پہنچاتی ہے۔ یہی عمل ایتھروسکلروسس  یعنی شریانوں میں چکنائی جمنے کے عمل کو تیز کرتا ہے۔ اگر یہ چکنائی کسی نالی کو مکمل طور پر بند کر دے تو دل کا دورہ پڑ سکتا ہے۔

مزید برآں کچھ وائرس ایسے بھی ہوتے ہیں جو خون کو گاڑھا کر دیتے ہیں۔ یہ کیفیت جسم میں خون کے لوتھڑے  بننے کا باعث بنتی ہے، جو اگر دل یا دماغ کی نالی میں پھنس جائیں تو نتیجہ ہارٹ اٹیک یا فالج کی صورت میں نکل سکتا ہے۔

ماہرین نے اس تحقیق میں اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ سانس کی نالی کے وائرس، جیسے فلو یا کورونا ، جسم میں آکسیجن کی سطح کم کر دیتے ہیں۔ ایسی صورت میں دل کو زیادہ تیزی سے کام کرنا پڑتا ہے تاکہ جسم کو مناسب آکسیجن فراہم کی جا سکے۔ اگر دل پہلے ہی کسی بیماری کا شکار ہو تو یہ دباؤ مزید خطرناک ہو سکتا ہے۔

تحقیق میں ایک اور اہم پہلو پر روشنی ڈالی گئی کہ بعض وائرس براہِ راست دل کے پٹھوں پر حملہ کرتے ہیں۔ یہ حالت مایوکارڈائٹس  کہلاتی ہے، جس میں دل کے پٹھے کمزور ہو جاتے ہیں اور دل کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔ بعض اوقات یہی عمل ہارٹ اٹیک جیسی علامات پیدا کر دیتا ہے۔

ماہرین امراضِ قلب کا کہنا ہے کہ عام فلو یا زکام کو معمولی سمجھ کر نظرانداز نہیں کرنا چاہیے، خاص طور پر اگر مریض کو پہلے سے ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس یا کولیسٹرول کا مسئلہ ہو۔ ایسے افراد کو وائرل بیماری کے دوران دل کی دھڑکن، سانس لینے میں دشواری یا سینے میں بھاری پن محسوس ہو تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔

دل کی بیماریوں سے بچاؤ کے لیے طبی ماہرین نے تجویز دی ہے کہ سردیوں کے موسم میں ویکسین لگوانا، پانی کا زیادہ استعمال، متوازن غذا، ہلکی ورزش اور نیند کا مناسب دورانیہ برقرار رکھنا ضروری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • چینی عوام کی پہنچ سے دور، مختلف شہروں میں قیمت 220 روپے کلو تک پہنچ گئی
  • ترقی کی چکا چوند کے پیچھے کا منظر
  • بھارت خفیہ پراکسیز کے ذریعے پاکستان میں مداخلت کر رہا ہے، سپیکر پنجاب اسمبلی
  • وفاق مقامی حکومتوں کو بااختیار بنانے کیلئے 27ویں آئینی ترمیم کرے: سپیکر پنجاب اسمبلی
  • بھارتی قومی اسمبلی (لوک سبھا) کے 93 فیصد ارکان کروڑ و ارب پتی بن گئے، عوام بدحال؛ رپورٹ
  • ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ
  • ایک سال میں حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب روپے کا اضافہ، مجموعی قرض 84 ہزار ارب سے تجاوز کر گیا
  • پاکستان میں صحافیوں پر حملوں میں 60 فیصد اضافہ
  • پاکستان میں صحافیوں پر حملوں میں 60فیصد اضافہ
  • عام زکام یا فلو بھی ہارٹ اٹیک کے خطرے میں اضافہ کر سکتے ہیں، طبی تحقیق