اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان انسٹیٹیوٹ آف لیجسلیٹو ڈویلپمنٹ اینڈ ٹرانسپیرنسی (PILDAT) کی جاری کردہ تازہ رپورٹ نے ایک تشویشناک حقیقت کو بے نقاب کر دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، 2016 سے 2025 تک اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں اور دیگر مراعات میں اوسط سالانہ اضافہ 29 فیصد رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2016سے 2025تک مہنگائی کی شرح میں 11فیصد سالانہ اوسط اضافہ ہوا، سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 15فیصد سالانہ اوسط اضافہ ہوا ، اراکین قومی اور  سینیٹرز کی تنخواہوں میں 12فیصد جبکہ سپیکر اور چیئر مین سینٹ کی تنخواہ اور مراعات میں 29فیصد سالانہ اوسط اضافہ ہوا۔

ہماری دعائیں احمد آباد طیارہ حادثے میں متاثرین کے ساتھ ہیں، وزیراعظم شہباز شریف

یہ اعداد و شمار اس وقت سامنے آئے ہیں جب ملک شدید معاشی بحران، بے روزگاری اور مہنگائی کی لپیٹ میں ہے۔ عوامی حلقے اور معاشی ماہرین اس حد سے بڑھے ہوئے اضافے کو "غیر منصفانہ" اور "عوام سے لاتعلقی کا ثبوت" قرار دے رہے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے وقت میں جب عام شہری بنیادی ضروریات کو پورا کرنے سے قاصر ہیں، ایوانِ بالا کی قیادت کو اس قدر بھاری اضافے دینا جمہوری اصولوں اور مساوات کی نفی ہے۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: سالانہ اوسط اضافہ

پڑھیں:

شہباز شریف کا یوسف رضا گیلانی، سردار ایاز صادق و دیگر کی تنخواہوں میں اضافے کا نوٹس

وزیراعظم نے چیئرمین سینیٹ اور سپیکر قومی اسمبلی سے تنخواہوں میں حالیہ اضافے کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے، رپورٹ کی روشنی میں وزیراعظم تنخواہوں میں اضافے پر حتمی فیصلہ کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ، سپیکر اور ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں حالیہ اضافے کا فوری نوٹس لے لیا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین سینیٹ اور سپیکر قومی اسمبلی سے اس حوالے سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے، رپورٹ کی روشنی میں وزیراعظم تنخواہوں میں اضافے پر حتمی فیصلہ کریں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے تنخواہوں میں اضافے پر عوامی ردعمل اور معاشی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے کارروائی کی ہدایت کی ہے۔

خیال رہے کہ حکومت نے بجٹ پیش کرنے سے صرف ایک دن قبل سپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں 600 فیصد اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا، اب سپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی ماہانہ تنخواہ 2 لاکھ 5 ہزار روپے سے بڑھ کر 13 لاکھ مقرر کر دی گئی ہے جبکہ تنخواہوں میں اضافے کا اطلاق بھی یکم جنوری 2025ء سے ہوگا۔

دوسری جانب وزیر دفاع اور لیگی راہنما خواجہ آصف نے سپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین سینیٹ سمیت دیگر کی تنخواہوں میں اضافے پر عوامی تنقید کے بعد اسے معاشی فحاشی قرار دیا ہے، سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں انہوں نے تنخواہوں اور مالی مراعات میں اضافے کی مخالفت کی۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم نے نوٹس لے لیا، چیئرمین سینٹ، سپیکر سے تنخواہوں میں اضافے کی رپورٹ طلب
  • شہباز شریف کا یوسف رضا گیلانی، سردار ایاز صادق و دیگر کی تنخواہوں میں اضافے کا نوٹس
  • وزیراعظم کا چیئرمین سینیٹ، سپیکر قومی اسمبلی و دیگر کی تنخواہوں میں اضافے کا نوٹس
  • چیئرمین سینیٹ اور سپیکر قومی اسمبلی نے اپنی اپنی تنخواہوں میں اضافے کا فیصلہ خود کیا،نجی ٹی وی کا دعویٰ
  • وزیراعظم نے چیئرمین سینیٹ و سپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کا نوٹس لے لیا
  • وزیراعظم نے چیئرمین سینیٹ و سپیکر کی تنخواہوں میں اضافہ کا  نوٹس لے لیا
  • سینیٹ چیئرمین اور اسپیکر قومی اسمبلی سمیت دیگر کی تنخواہ میں بےتحاشہ اضافہ معاشی فحاشی ہے،خواجہ آصف
  •  سپیکر، چیئرمین سینیٹ کی تنخواہ اورمراعات میں بے تحاشا اضافہ مالی فحاشی، خواجہ  آصف
  • اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر، چیئرمین سینیٹ، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی تنخواہ اور مالی مراعات میں بے تحاشہ اضافہ مالی فحاشی، خواجہ محمد آصف