احمد آباد، بھارتی طیارہ آبادی پر جا گرا، مسافروں، زمین پر موجود افراد سمیت 315 ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
احمد آباد (نوائے وقت رپورٹ) بھارتی ریاست گجرات کے احمد آباد ائرپورٹ کے قریب ائر انڈیا کا مسافر طیارہ آبادی میں ڈاکٹرز کے ہاسٹل پر گر کر تباہ ہو گیا۔ طیارے میں عملے کے 10 ارکان، 2 پائلٹس، 169 بھارتی شہری، 53 برطانوی، 7 پرتگالی اور ایک کینیڈین شہری سوار تھا۔ مرنے والوں میں 11 بچے، گجرات کے سابق وزیراعلیٰ وجے روپانی، ایک ہی خاندان کے 5 افراد بھی شامل ہیں۔ طیارہ لندن روانہ ہو رہا تھا کہ ٹیک آف کے دوران حادثہ کا شکار ہو گیا۔ ایک مسافر زندہ بچ گیا جس کی شناخت رمیش وسواش کے نام سے ہوئی۔ میڈیا اطلاعات کے مطابق مسافروں اور زمین پر موجود افراد سمیت 315 افراد ہلاک ہوئے۔ ڈاکٹرز کے ہاسٹل میں موجود 75 افراد بھی مرنے والوں میں شامل ہیں۔ طیارہ حادثے کے بعد جائے حادثہ کی ویڈیوز بھی سامنے آئی ہیں جس میں دھواں اٹھتا دیکھا جاسکتا ہے۔ بھارتی میڈیا کا بتانا ہے کہ حادثہ بھارتی وقت کے مطابق دن کے 1 سے 2 بجے کے درمیان پیش آیا اور حادثے کے بعد احمد آباد ایئر پورٹ پر فلائٹ آپریشن بند کردیا گیا ہے جبکہ ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ فلائٹ ریڈار کے مطابق اڑان بھرنے کے بعد ایک منٹ سے بھی کم وقت میں 625 فٹ کی بلندی پر طیارے سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔ بھارتی ڈی جی سول ایوی ایشن کا کہنا ہے کہ طیارہ گرنے سے قبل ایک بج کر 39 منٹ پرکیپٹن نے مے ڈے کی کال دی۔ حادثے کا شکار بوئنگ 787 طیارہ 11 سال پرانا تھا۔ بھارتی ریاست گجرات کے شہر احمدآباد کے سردار ولبھ بھائی پٹیل انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر تمام پروازوں کی آمد و رفت عارضی طور پر معطل کر دی گئی ہے۔ وزارت شہری ہوا بازی کے دفتر کی جانب سے جاری کردہ سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نے ہدایت دی ہے کہ تمام ضروری امداد فوری طور پر فراہم کی جائے اور صورتحال سے باقاعدگی سے آگاہ کیا جائے۔ علاوہ ازیں تباہ ہونے والے بھارتی طیارے میں ایک مسافر معجزانہ طور پر بچ گیا۔ اس مسافر نے طیارے کے ایمرجنسی دروازے سے باہر چھلانگ لگائی تھی۔ بچنے والے مسافر رمیش وسواش نے میڈیا کو بتایا کہ سب کچھ بہت اچانک ہوا۔ اڑان کے 30 سیکنڈ بعد طیارہ گر گیا۔ میرا بھائی بھی ساتھ سفر کر رہا تھا۔ چاروں طرف لاشیں تھیں۔ میں اٹھا اور بھاگنا شروع کر دیا۔ کسی نے مجھے ہسپتال پہنچایا۔
اسلام آباد ؍ ماسکو؍ پیرس؍ سڈنی (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) صدر مسلم لیگ (ن) میاں نواز شریف، وزیراعظم شہباز شریف، بلاول بھٹو زرداری اور وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھارت میں طیارہ حادثے اور اس میں ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ نواز شریف نے ایکس پر اپنے پیغام میں بھارت میں طیارہ حادثے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ المناک سانحہ سرحدوں سے بالاتر ہے اور ہمیں مشترکہ انسانیت کی یاد دلاتا ہے۔ وزیراعظم مودی اور بھارت کے عوام سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے بھی طیارہ حادثہ میں ہلاکتوں پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا یہ حادثہ بہت افسوسناک ہے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی اور سابق وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ایکس پر اپنے پیغام میں کہا کہ اس افسوسناک واقعہ کے بارے میں سن کر دکھ ہوا، میں بھارت کے عوام سے دلی تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔ وزیردفاع خواجہ آصف نے ایکس پر اپنے پیغام میں کہا کہ اس المناک حادثے پر ہمیں گہرا دکھ ہے۔ علاوہ ازیں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ میری ہمدردیاں طیارہ کے متاثرین کے ساتھ ہیں۔ حادثے میں زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا گو ہیں۔ فرانسیسی صدر میکرون نے کہا کہ احمد آباد میں طیارہ گرنے کے افسوسناک حادثے کا عالم ہوا۔ دکھ کے ان لمحات میں میری دلی ہمدردیاں متاثرین کے ساتھ ہیں۔ آسٹویلوی وزیراعظم انتھونی البانیز نے کہا کہ احمد آباد میں مسافر طیارہ گرنے کی خبر بہت افسوسناک ہے۔ سانحے پر ہماری ہمدردیاں متاثرین کے ساتھ ہیں۔ آئر لینڈ کے وزیراعظم مائیکل مارٹن نے کہا ہے کہ طیارہ حادثے پر ہماری ہمدردیاں اور دعائیں بھارتی عوام کے ساتھ ہیں۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: طیارہ حادثے کے ساتھ ہیں نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
تھائی لینڈ کمبوڈیا تنازع، تازہ چھڑپوں میں کمبوڈیا کے 5 فوجیوں سمیت مزید 12 افراد ہلاک
عالمی خبر رساں ادارے نے ایک نامعلوم سفارت کار کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ سلامتی کونسل کے تمام 15 ارکان نے دونوں فریقوں سے مطالبہ کیا کہ وہ لڑائی میں کمی لائیں، تحمل کا مظاہرہ کریں اور تنازع کو پرامن طریقے سے حل کریں۔ اسلام ٹائمز۔ کمبوڈیائی حکام نے تھائی لینڈ کے ساتھ جاری سرحدی تنازع کے نتیجے میں مزید 12 افراد کی ہلاکت کی اطلاع دی ہے، جس کے بعد دونوں جانب ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 32 ہو گئی ہے، اس خدشے کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ یہ جنوب مشرقی ایشیائی ہمسایہ ممالک ایک طویل تنازع میں الجھ سکتے ہیں۔ الجزیرہ کے مطابق کمبوڈیا کی وزارت دفاع کی ترجمان، مالی سوچیتا نے ہفتے کے روز صحافیوں کو بتایا کہ مزید 7 عام شہری اور 5 فوجی ہلاک ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔
اس سے قبل ایک کمبوڈین شخص اس وقت ہلاک ہوا تھا، جب جمعرات کے روز وہ ایک بدھ مت کے مندر میں چھپا ہوا تھا، اور اس پر تھائی راکٹ داغے گئے۔ وزارت دفاع کے ترجمان کے مطابق کم از کم 50 کمبوڈین شہری اور 20 سے زائد فوجی بھی زخمی ہوئے ہیں۔ تھائی لینڈ نے گزشتہ دو دنوں کی لڑائی میں بچوں سمیت 13 عام شہریوں اور 6 فوجیوں کی ہلاکت کی اطلاع دی ہے، مزید 29 تھائی فوجی اور 30 عام شہری بھی کمبوڈین حملوں میں زخمی ہوئے ہیں۔
کمبوڈین اخبار خمیر ٹائمز نے کمبوڈیا کے صوبے پریاہ ویہیر کے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ اب تک تقریباً 20 ہزار افراد کو تھائی لینڈ کی سرحد کے ساتھ شمالی علاقوں سے نکالا جا چکا ہے۔ تھائی حکام کے مطابق، تھائی سرحدی علاقوں سے بھی ایک لاکھ 38 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، اور تقریباً 300 امدادی مراکز قائم کیے گئے ہیں، جمعہ کے روز تھائی لینڈ نے کمبوڈیا سے متصل 8 اضلاع میں مارشل لا نافذ کر دیا۔
یہ کئی دہائیوں پرانا تنازع (جو تھائی-کمبوڈین سرحد کے ایک متنازع حصے پر مرکوز ہے) جمعرات کو اس وقت دوبارہ بھڑک اٹھا تھا، جب سرحد کے قریب ایک بارودی سرنگ کے دھماکے میں 5 تھائی فوجی زخمی ہوئے تھے۔ جمعرات کے روز کشیدگی اُس وقت شدت اختیار کر گئی تھی، جب تھائی لینڈ اور کمبوڈیا نے ایک دوسرے کی سرزمین پر براہ راست حملے کیے، اور دونوں فریقین نے ایک دوسرے پر پہلے فائرنگ شروع کرنے کا الزام عائد کیا۔
تھائی لینڈ نے کہا کہ کمبوڈین فوج نے ملک میں شہری اہداف پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے راکٹ داغے، جن میں ایک پیٹرول پمپ پر حملہ بھی شامل ہے جس کے نتیجے میں کم از کم 6 افراد ہلاک ہو گئے۔ اس کے ردعمل میں تھائی فوج نے ایف-16 لڑاکا طیارہ کمبوڈیا میں اہداف پر بمباری کے لیے روانہ کیا، جس میں بدھ مت کے مندر پر حملہ بھی کیا گیا، جہاں ایک شہری کی ہلاکت ہوئی۔
کمبوڈیا نے تھائی لینڈ پر بڑی تعداد میں کلسٹر بم استعمال کرنے کا الزام عائد کیا ہے، جو ایک متنازع اور عالمی سطح پر مذمت شدہ ہتھیار ہے ، اور اسے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ تھائی لینڈ کے قائم مقام وزیر اعظم، پھومتھم ویچایاچائی نے جمعہ کو کہا کہ شہریوں کی ہلاکتوں اور ایک ہسپتال کو پہنچنے والے نقصان کے باعث کمبوڈیا جنگی جرائم کا مرتکب ہو سکتا ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) نے جمعہ کی رات نیویارک میں بند دروازوں کے پیچھے ان جھڑپوں پر ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا، تاہم اجلاس کے بعد کوئی باضابطہ عوامی بیان جاری نہیں کیا گیا۔ عالمی خبر رساں ادارے نے ایک نامعلوم سفارت کار کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ سلامتی کونسل کے تمام 15 ارکان نے دونوں فریقوں سے مطالبہ کیا کہ وہ لڑائی میں کمی لائیں، تحمل کا مظاہرہ کریں اور تنازع کو پرامن طریقے سے حل کریں۔