احمد آباد طیارہ کریش، وزیراعظم شہباز شریف نے متاثرین کے نام تعزیت کے پیغام میں کیا کہا
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بھارت کے شہر احمد آباد کے قریب ایئر انڈیا کے مسافر بردار طیارے کے حادثہ پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اپنی ایک پوسٹ میں وزیراعظم محمد شبہاز شریف نے اس حادثہ میں جانی نقصان پر لواحقین سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ’ احمد آباد کے قریب ایئر انڈیا کی فلائٹ کے آج ہونے والے المناک حادثے پر غمزدہ ہوں۔ ہم اس بے پناہ نقصان سے متاثرہ ہونے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہیں۔ ہمارے جذبات اور دعائیں اس دل دہلا دینے والے سانحے سے متاثر ہونے والوں کے ساتھ ہیں۔‘
یہ بھی پڑھیے حیدرآباد: ایئر انڈیا کا طیارہ پرواز بھرتے ہی کریش، سابق وزیراعلیٰ گجرات سمیت مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 246 ہوگئی
واضح رہے کہ آج بھارتی شہر احمد آباد سے لندن کے لیے روانہ ہونے والا ایئر انڈیا کا مسافر بردار طیارہ، میگھانی کے علاقے میں ہوائی اڈے کے قریب حادثے کا شکار ہوگیا۔ حادثے کا شکار ہونے والا طیارہ بوئنگ ڈریملائنر 787 تھا۔
اس حادثے میں سابق وزیراعلیٰ گجرات سمیت 241 مسافر ہلاک ہوگئے جب کہ جہاز جس میڈیکل ہاسٹل پر گرا، وہاں بھی 5 میڈیکل طالب علم ہلاک جبکہ 40 زخمی ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیے احمد آباد طیارہ حادثہ: خوش قسمت بھومی چوہان کی جان کیسے بچی؟
بھارتی شہری ہوا بازی کے ڈائریکٹوریٹ (DGCA) کے مطابق، ایئر انڈیا کا طیارہ اڑان بھرنے کے محض ایک منٹ بعد ہی گر کر تباہ ہوگیا۔ طیارے میں کل 242 افراد سوار تھے، جن میں 2 پائلٹ اور 10 کیبن کریو کے ارکان شامل تھے۔ خبر رساں ادارے رائٹرز نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ طیارے میں 169 بھارتی، 53 برطانوی، 7 پرتگالی اور 1 کینیڈین شہری سوار تھے۔ مسافروں میں 11 بچے بھی سوار تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
احمد آباد طیارہ حادثہ وزیراعظم محمد شہباز شریف.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: احمد ا باد طیارہ حادثہ وزیراعظم محمد شہباز شریف ایئر انڈیا
پڑھیں:
ایئر انڈیا طیارہ حادثہ: بوئنگ کمپنی کے شیئرز میں بڑی گراوٹ آگئی
نیویارک / احمد آباد: ایئر انڈیا کی بوئنگ 787-8 ڈریملائنر پرواز کے احمد آباد میں حادثے کے بعد، امریکی طیارہ ساز کمپنی بوئنگ کے شیئرز پری مارکیٹ ٹریڈنگ میں 8 فیصد گر گئے۔
حادثہ اس وقت پیش آیا جب طیارہ 242 افراد کو لے کر لندن کے گیٹوک ایئرپورٹ جا رہا تھا۔
فلائٹ ریڈار 24 کے مطابق، یہ طیارہ بوئنگ 787-8 ماڈل تھا — جو دنیا کے جدید ترین مسافر طیاروں میں شمار ہوتا ہے۔ حادثے کے فوری بعد بوئنگ نے ایک مختصر بیان میں کہا: "ہم ابتدائی رپورٹس سے باخبر ہیں اور مزید معلومات جمع کر رہے ہیں۔"
ابھی تک حادثے کی وجوہات واضح نہیں ہو سکیں، جبکہ کئی ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس واقعے کے اثرات بوئنگ کی ساکھ اور مستقبل کی پیداوار پر بھی پڑ سکتے ہیں۔
آئی جی گروپ کے تجزیہ کار کرس بیوشمپ نے کہا: "یہ ایک فوری ردِعمل ہے، اور اس سے بوئنگ کے پچھلے حفاظتی مسائل کی یادیں تازہ ہو گئی ہیں، جو کمپنی کو پہلے ہی پریشان کر چکے ہیں۔"
نئے چیف ایگزیکٹو آفیسر کیلی آرتھ برگ کی قیادت میں، بوئنگ اپنی ساکھ کو بہتر بنانے اور پیداوار میں اضافہ کرنے کی کوشش کر رہا تھا، لیکن یہ حادثہ عالمی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو متاثر کر سکتا ہے۔