Juraat:
2025-11-03@09:59:00 GMT

(سندھ بلڈنگ) کچی آبادی میں بلند عمارتوں کی چھوٹ

اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT

(سندھ بلڈنگ) کچی آبادی میں بلند عمارتوں کی چھوٹ

گارڈن کے علاقے لسبیلہ چوک پر ٹوٹل پیٹرول پمپ کے برابر تنگ گلی میں ناجائز تعمیرات
2رہائشی پلاٹ 381/1 اور 382/2 پر 7 منزلہ عمارت کی تعمیر، سلمان نامی بیٹر مقرر
کھوڑو سسٹم متحرک ، یوٹیلیٹی لائینوں کے غیر قانونی کنکشن ، متعلقہ ذمہ داران کی چشم پوشی

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں رائج کھوڑو سسٹم میں ڈائریکٹر جنرل اسحاق کھوڑو نے کراچی کا بنیادی ڈھانچہ مکمل طور پر تبدیل کرنے کی ٹھان لی ہے،بلڈنک افسران حرص زر میں مبتلا ہو کر انسانی جانوں کیلئے مشکلات پیدا کرنے میں مصروف عمل ہیں ۔موجودہ صورت حال میں رہائشی پلاٹوں پر تعمیر بلند عمارتوں کی تعمیر اور کچی آبادیوں کی تنگ گلیوں میں 7 منزلہ عمارتوں کی تعمیر سیانتظامیہ کی کارکردگی پر کئی سوالات اٹھ رہے ،عوامی شدید ردعمل بھی سامنے آرہا ہے کہ اس بات کا ذمہ دار کون ہے اور اگر اب بھی یہ سلسلہ روکا نہ گیا تو مستقبل قریب میں کراچی کو شدید دشواریوں کا سامنا کرنا ہوگا ،جرآت سروے کے دوران یہ بات دیکھنے میں آئی ہے کہ گارڈن کے علاقے لسبیلہ چوک پر ٹوٹل پیٹرول پمپ کے برابر تنگ گلی کے رہائشی پلاٹوں 381/1 اور 382/2 پر سلمان نامی بیٹر نے 7 منزلہ عمارت تعمیر کرنے کی چھوٹ حاصل کر رکھی ہے جس کے باعث علاقہ میں بنیادی مسائل بڑھنے لگے ہیں اور علاقہ مکین شدید مشکلات کا شکار ہیں سروے پر موجود نمائندہ سے گفتگو کرتے ہوئے انصار نامی شخص کا کہنا ہے کہ جاری خلاف ضابطہ تعمیرات کو جلد سے جلد مسمار کیا جائے۔جاری غیر قانونی تعمیرات پر موقف لینے کے لئے جرآت سروے ٹیم کی جانب سے ڈی جی ہاؤس رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی مگر رابطہ نہ ہو سکا۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

امریکا کی 5 فیصد آبادی میں کینسر جینز کی موجودگی، تحقیق نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

کلیولینڈ کلینک کے ماہرین کی جانب سے کی گئی ایک تازہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ امریکا کی آبادی کا تقریباً 5 فیصد حصہ یعنی قریب 1 کروڑ 70 لاکھ افراد، ایسے جینیاتی تغیرات (میوٹیشنز) کے حامل ہیں جو کینسر کے خطرات کو بڑھا سکتے ہیں اور یہ لوگ اپنی حالت سے لاعلم ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایک بلڈ ٹیسٹ سے 50 اقسام کے کینسر کی تشخیص ابتدائی اسٹیج پر ہی ممکن ہوگئی

ریسرچ جرنل جے اے ایم اے میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ یہ جینیاتی تبدیلیاں محض ان افراد تک محدود نہیں جو کینسر کی خاندانی ہسٹری رکھتے ہیں، بلکہ بڑی تعداد ایسے لوگوں کی بھی ہے جو بظاہر خطرے کی فہرست میں شامل نہیں تھے۔

تحقیق کے سربراہ ڈاکٹر جوشوا آربزمین کے مطابق جینیاتی ٹیسٹنگ عموماً انہی افراد کے لیے کی جاتی رہی ہے جن کے خاندان میں کینسر کی تاریخ موجود ہو یا جن میں علامات ظاہر ہوں، تاہم تحقیق سے معلوم ہوا کہ بڑی تعداد ان افراد کی بھی ہے جن میں خطرناک جینز پائے گئے مگر وہ روایتی کیٹیگری میں نہیں آتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: نئی دوا پروسٹیٹ کینسر کے مریضوں میں اموات 40 فیصد تک کم کرنے میں کامیاب

ان کا کہنا ہے کہ یہ صورت حال قبل ازوقت تشخیص اور بچاؤ کے مواقع ضائع ہونے کی نشاندہی کرتی ہے۔

تحقیق میں 70 سے زائد عام کینسر سے متعلق جینز کا تجزیہ کیا گیا جس میں 3 ہزار 400 سے زیادہ منفرد جینیاتی تغیرات رپورٹ کیے گئے۔ ان تبدیلیوں کے باعث کینسر کا خطرہ طرزِ زندگی، خوراک، تمباکو نوشی یا ورزش سے قطع نظر بڑھ سکتا ہے، یعنی صحت مند زندگی گزارنے والے افراد بھی جینیاتی طور پر خطرے میں ہو سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں بریسٹ کینسر تیزی سے پھیلنے لگا، ایک سال میں 5 ہزار کیسز سامنے آنے کی وجہ آخر کیا ہے؟

ریسرچ میں شریک ماہر یِنگ نی کا کہنا ہے کہ ان جینیاتی تغیرات کی بہتر سمجھ کینسر کے خدشات کو جانچنے کے لیے محض خاندانی تاریخ یا طرزِ زندگی پر انحصار کرنے کے بجائے زیادہ واضح راستہ فراہم کرتی ہے۔

ماہرین کے مطابق تحقیق اس بات کو مزید تقویت دیتی ہے کہ کینسر سے بچاؤ کے لیے باقاعدہ اسکریننگ جیسے میموگرام اور کولونوسکوپی کو عام اور باقاعدہ طبی نظام کا حصہ بنانا ناگزیر ہو چکا ہے، کیونکہ لاکھوں افراد ظاہری صحت کے باوجود جینیاتی طور پر خطرے میں ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news امریکا جینیاتی تغیر جے اے ایم اے کلیولینڈ کلینک کینسر

متعلقہ مضامین

  • ایران کا جوہری تنصیبات مزید طاقت کیساتھ دوبارہ تعمیر کرنے کا اعلان
  • سندھ بلڈنگ ،پی ای سی ایچ ایس میں خلاف ضابطہ تعمیرات جاری
  • ایران کا جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کیساتھ دوبارہ تعمیر کرنے کا اعلان
  • تہران کاایٹمی تنصیبات زیادہ قوت کیساتھ دوبارہ تعمیر کرنےکا اعلان
  • بڑھتی آبادی، انتظامی ضروریات کے باعث نئے صوبے وقت کی اہم ضرورت ہیں، عبدالعلیم خان
  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پاکستان میں پانی کی شدید قلت کا خطرہ، بین الاقوامی رپورٹ میں انکشاف
  • امریکا کی 5 فیصد آبادی میں کینسر جینز کی موجودگی، تحقیق نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
  • لاہورمیں زیرِ زمین پانی کی سطح بلند کرنے کے لیے نیا منصوبہ شروع
  • لاہور میں زیر زمین پانی کی سطح بلند کرنے کا منصوبہ 
  • سندھ بلڈنگ، صدر ٹاؤن میں غیر قانونی عمارتوں کی تعمیرات، حکام بے پروا