کوئٹہ، ہسپتالوں میں ادویات کی کمی، ایڈیشنل ڈائریکٹر ایم ایس ڈی برطرف
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
سرکاری ہسپتالوں میں ادویات کی عدم فراہمی، ادویات کی خریداری کے عمل میں ناکامی اور فنڈز کے استعمال میں کوتاہی کے الزام پر ایڈیشنل ڈائریکٹر ایم ایس ڈی ڈاکٹر محمد اسماعیل میروانی کو عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ سیکرٹری صحت نے سرکاری ہسپتالوں میں ادویات کی عدم فراہمی پر ایڈیشنل ڈائریکٹر ایم ایس ڈی کو عہدے سے ہٹا دیا۔ محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق سیکرٹری صحت مجیب الرحمان پانیزئی کی جانب سے سرکاری ہسپتالوں میں ادویات کی عدم فراہمی ادویات کی خریداری کے عمل میں ناکامی اور فنڈز کے استعمال میں کوتاہی کے الزام پر ایڈیشنل ڈائریکٹر ایم ایس ڈی ڈاکٹر محمد اسماعیل میروانی کو عہدے سے ہٹا کر محکمہ صحت میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، جبکہ گریڈ 19 کے ڈاکٹر میر محمد یوسف خان کو ایڈیشنل ڈائریکٹر ایم ایس ڈی تعینات کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ہسپتالوں میں ادویات کی
پڑھیں:
مولانا ہدایت الرحمن کی ڈائریکٹر جنرل جی ڈی اے سے ملاقات
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250918-08-7
کوئٹہ (اے پی پی) رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے ڈائریکٹر جنرل گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی معین الرحمن خان سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ اس موقع پر چیف انجینئر جی ڈی اے حاجی سید محمد، پروجیکٹ ڈائریکٹر واٹر میرجان بلوچ سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے۔چیف انجینئر حاجی سید محمد نے جی ڈی اے کے جاری ترقیاتی منصوبوں، بالخصوص اولڈ ٹان بحالی منصوبے اور دیگر ترقیاتی اقدامات میں پیشرفت پر آگاہی دی۔ پروجیکٹ ڈائریکٹر واٹر میرجان بلوچ نے گوادر میں پانی کی موجودہ صورتحال، مستقبل کے اقدامات اور گزشتہ روز وزیراعلیٰ بلوچستان کی زیر صدارت اجلاس میں ہونے والے فیصلوں پر عملدرآمد سے متعلق آگاہ کیا۔مولانا ہدایت الرحمن نے کہا کہ گوادر شہر میں پانی کی فراہمی کا پورا نظام جی ڈی اے کے سپرد کیا جا رہا ہے، جو ایک خوش آئند فیصلہ ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ جی ڈی اے کی بچھائی گئی نئی پائپ لائنوں کو فوری طور پر فعال کیا جائے تاکہ شہریوں کو بروقت پانی کی فراہمی ممکن ہو سکے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ہائوس کنکشن کے لیے فوری طور پر درخواستیں جمع کرائیں تاکہ گھروں تک نئی لائنوں کے ذریعے پانی کی سپلائی شروع کی جا سکے۔