چینی صدر کا بھارت کے مسافر طیارے کے حادثے پر متعلقہ ممالک کے رہنماؤں سے اظہار تعزیت
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
چینی صدر کا بھارت کے مسافر طیارے کے حادثے پر متعلقہ ممالک کے رہنماؤں سے اظہار تعزیت WhatsAppFacebookTwitter 0 13 June, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چینی صدر شی جن پھنگ نے بھارت کے صدر دروپدی مُرمو اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو بھارت کے مسافربردار طیارہ حادثے پر تعزیتی پیغام بھیجا۔ جمعہ کے روز چینی میڈ یا نے بتایا کہ چینی وزیر اعظم لی چھیانگ نے بھی نریندر مودی کو تعزیتی پیغام بھیجا۔ شی جن پھنگ نے اپنے پیغام میں کہا کہ انہیں مسافر بردار طیارے کو پیش آنے والے حادثے اور اس سے ہونے والے بھاری جانی نقصان پر افسوس ہوا ۔
انہوں نے چینی حکومت اور چینی عوام کی جانب سے حادثے میں ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین سے گہری تعزیت اور دلی ہمدردی کا اظہار کیا اور زخمی کی جلد صحت یابی کے لیے نیک تمنائیں ظاہر کیں۔ چینی صدر شی جن پھنگ اور وزیر اعظم لی چھِیانگ نے بالترتیب برطانیہ کے بادشاہ چارلس سوئم اور وزیر اعظم کئر اسٹارمر کو بھی انڈین ایئر لائن کے حادثے میں برطانوی شہریوں کی ہلاکتوں پر تعزیتی پیغامات بھیجے ۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین امریکہ اقتصادی تعلقات کو مستحکم کرنے کے لیے ایک ہی سمت میں اتفاق رائے پر عمل درآمد کرنا ضروری ہے، چینی میڈیا اقوامِ متحدہ، جنرل اسمبلی میں غزہ جنگ بندی کی قرارداد بھاری اکثریت سے منظور خطرے کے خاتمے تک ایران پر حملہ جاری رہے گا، اسرائیلی وزیراعظم اسرائیلی حملوں میں ایران کے کونسے سائنسدان شہید ہوئے؟ نام سامنے آگئے برطانوی کرائم ایجنسی نے شیخ حسینہ واجد کے ساتھی کے اثاثے منجمد کر دیے انٹرنیشنل اٹامک ایجنسی نے نطنز میں ایرانی جوہری تنصیب پر اسرائیلی حملے کی تصدیق کردی سعودی عرب سمیت متعدد ممالک کی ایران پر ’اسرائیلی جارحیت‘ کی مذمتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
اسرائیلی فوجی و چینی پروفیسر کے درمیان غیر معمولی تلخ مکالمہ
بیجنگ میں جاری 12ویں ژیانگ شان فورم میں اسرائیلی فوجی اور چینی پروفیسر کے درمیان غیر معمولی اور انتہائی تلخ مکالمہ ہوا۔
چین کی معتبر سنگھوا یونیورسٹی کے ڈین پروفیسر یان شُوے تُونگ نے اسرائیلی فوجی افسر کے بیانات پر کھل کر تنقید کی۔ مبصرین کے مطابق یہ کھلا مکالمہ چین کے بڑھتے جیو پولیٹیکل اثر اور اسرائیل پر عالمی دباؤ کی علامت ہے۔
غزہ حملوں پر اسرائیلی افسر نے شہریوں کے تحفظ کا دعویٰ کیا تو پروفیسر یان نے دوٹوک کہا کہ آپ نے 70 ہزار سے زائد عام شہری مار دیے، یہ حقیقت آپ یا آپ کی حکومت طے نہیں کر سکتی، فیصلہ عالمی برادری کرے گی، اسرائیل کے پاس حقیقت طے کرنے کا نہ جواز ہے نہ حق۔
جب اسرائیلی افسر نے کہا کہ اگر حماس یرغمالیوں کو چھوڑ دے اور غیر مسلح ہو جائے تو اسرائیل دو ریاستی حل پر آمادہ ہو جائے گا، تو پروفیسر یان نے اسے پروپیگنڈا قرار دیا اور کہا کہ چند اسرائیلیوں کے سوا اِس پر کوئی یقین نہیں کرتا۔
اُنہوں نے اسرائیل کو براہِ راست مشورہ دیا کہ اقوامِ متحدہ جا کر دو ریاستی حل تسلیم کرے اور ریاستِ فلسطین قائم کرے۔