بجٹ عوام دشمن،مسلط ٹولے نےاپنی تنخواہوں میں کئی سو گنا اضافہ کیا: مسرت جمشید چیمہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
ویب ڈیسک:تحریک انصاف کی سینئر رہنما مسرت جمشید چیمہ نے کہا ہے کہ مسلط کئے گئے ٹولے نے عوام دشمن بجٹ پیش کر کے ثابت کر دیا ہے کہ انہوں نے کبھی عوام کی عدالت میں نہیں جانا ، عوام کو دووقت کی روٹی کے لالے پڑے ہوئے ہیں جبکہ چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی نے از خود اپنی تنخواہوں میں 15،15لاکھ روپے کا اضافہ کر لیا ہے .
سینئر رہنما جمشید اقبال چیمہ کے ہمراہ انسداد دہشتگردی عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جمشید چیمہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے جن لوگوں نے عمران خان کے نام پر ووٹ حاصل کیا ہے انہیں خود اپنا محاسبہ کرنا چاہیے کیا وہ اپنا حق ادا کر رہے ہیں،بشری بی بی کے ساتھ جو سلوک ہو رہا ہے اس پر کوئی کھل کر بات بھی نہیں کر رہا،ہمارے سیاسی مخالفین تو ایکسپوز ہو چکے ہیں اب جو ہماری صفوں میں لوگ ہیں ان کے ایکسپوز ہونے کا بھی وقت ہے ، بہتر ہے کہ اپنا قبلہ درست کیا جائے اور عمران خان کو جیل سے باہر لانے کیلئے عملی اور حقیقی کوشش کی جائے۔
فنڈز کی کمی: نگران دورِ حکومت میں تعمیر کیے گئے تھانے فعال نہ ہو سکے
انہوں نے کہا کہ مسلط کئے گئے جعلی حکمران غریبوں کا محنت سے کمایا ہوا پیسہ لوٹنے اور چوری کرنے کے درپے ہیں ، پہلے لوگوں کو سولر پینل کی جانب راغب کیا گیا اور اب سولر کی درآمد پر 18فیصد ٹیکس لگا دیا گیا ہے،اب تو عوام کو لالے پڑ گئے ہیں کہ ہم جن گھروںمیں رہتے ہیں کہیںان پر بھی قبضہ نہ کر لیا جائے ۔اگر پاکستان میں اس وقت نہیں سوچا رہا تو وہ غریب عوام کے بارے میں نہیں سوچا جارہا ۔
مسرت جمشید چیمہ نے مزید کہا کہ مسلط ٹولہ اپنی مراعات اور تنخواہوں میں کئی سو گنا اضافہ کر رہا ہے انہیں اس لئے شرمندگی نہیں کیونکہ انہوں نے کون سا عوام کاسامنا کرنا ہے ۔آج ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اپنے عروج پر ہیں، بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ہم ملک میں جنگل کا قانون کا ذکر کرتے ہیں تو یہ لوگ برا مناتے ہیں ۔عمران خان اپنی قوم کے لئے ڈٹے ہوئے ہیں اور ان شا اللہ ڈٹے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جو موجودہ قیادت ہے انہیں سوچنا پڑے گا کیا وہ اپنا حق ادا کر رہے ہیں وگرنہ ان کے پاس گھر بیٹھنے کاآپشن موجود ہے ۔ہمارے سیاسی مخالفین تو ایکسپوز ہو چکے ہیں اب جو ہماری صفوں میں لوگ ہیں ان کے ایکسپوز ہونے کا بھی وقت ہے ، جو لوگ یہ سمجھ رہے ہیں کہ عمران خان کو کچھ معلوم نہیں وہ ان کی خام خیالی ہے ،بہتر ہے کہ اپنا قبلہ درست کیا جائے اور عمران خان کو جیل سے باہر لانے کیلئے عملی اور حقیقی کوشش کی جائے۔
معروف گلوکار علی حیدر کی بیٹی والد کے نقش قدم چل پڑی
جمشید اقبال چیمہ نے کہا کہ حکومت نے جعلی اعدادوشمار پیش کئے ۔ زراعت اور لارج اسکیل مینو فیکچرننگ کی گروتھ منفی ہے ، کسانوں کو اپنی فصلوں کی صحیح قیمت نہ ملنے کی وجہ سے اربوں روپے کے نقصان کا سامنا ہے ،آج ساڑھے گیارہ کروڑ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے ہیں،ساڑھے تین کروڑ لوگ انتہائی غربت سے نیچے چلے گئے ہیں ۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
ہم پی ٹی آئی میں کسی ’مائنس فارمولے‘ کے مشن پر نہیں،عمران اسمٰعیل
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سابق گورنر سندھ عمران اسمٰعیل نے کہا ہے کہ حال ہی میں کچھ لوگ ہماری سیاسی کوششوں کو ’مائنس فارمولے‘ کے طور پر پیش کر رہے ہیں، جیسے یہ عمران خان کو کمزور کرنے یا پھر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر قبضہ کرنے کی سازش ہو، واضح رہے کہ پی ٹی آئی عمران خان کے بغیر ممکن ہی نہیں، وہ اس کے بانی، چہرہ اور قوت ہیں۔سابق گورنر سندھ عمران اسمٰعیل نے سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر لکھا کہ محمود مولوی، فواد چوہدری اور میں نے جو کاوش کی ہے یہ کسی سازش کا حصہ نہیں بلکہ ایک شعوری کوشش ہے کہ جس کے تحت پاکستانی سیاست کو ٹکراؤ سے نکال کر مفاہمت کی طرف واپس لایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ مزاحمت اور مسلسل احتجاج کی سیاست نے پی ٹی آئی کے لیے صرف گرتی ہوئی سیاسی گنجائش، گرفتاریوں اور تھکن کے سوا کچھ نہیں چھوڑا، اب وقت آگیا ہے کہ ہم رک کر سوچیں، جائزہ لیں اور دوبارہ تعمیر کریں۔ہم نے ذاتی طور پر پی ٹی آئی کے کئی اہم رہنماؤں سے مشاورت کی، تقریبا سب نے تسلیم کیا کہ محاذ آرائی ناکام ہو چکی ہے اور مفاہمت ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے۔مزید لکھا کہ جب ہم نے کوٹ لکھپت جیل میں چوہدری اعجاز سے اور پی کے ایل آئی ہسپتال میں شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی، تو دونوں نے عمران خان کے ساتھ اپنی پختہ وابستگی برقرار رکھتے ہوئے اس بات سے اتفاق کیا کہ یہ جمود ختم ہونا چاہیے، ان کا مطالبہ سیاسی سانس لینے کی معمول کی گنجائش تھا، سرنڈر نہیں۔
بدقسمتی سے رابطوں کی کمی، خوف اور سوشل میڈیا کی مسلسل گرمی نے پی ٹی آئی کے اندر کسی مکالمے کی گنجائش ہی نہیں چھوڑی۔سابق گورنر کا کہنا تھا کہ دوسری طرف بیرونِ ملک بیٹھے کچھ خودساختہ اینکرز نے دشمنی اور انتشار کو ہوا دے کر اسے ذاتی مفاد کا کاروبار بنا لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر فیلڈ مارشل عاصم منیر کی بڑھتی ہوئی سفارتی ساکھ نے پاکستان کے بارے میں دنیا کے تاثر کو بدل دیا، یہ توقع کہ غیر ملکی طاقتیں خود بخود عمران خان کے ساتھ کھڑی ہوں گی، پوری نہیں ہوئی۔یہ بھی واضح ہونا چاہیے کہ اگر کوئی پی ٹی آئی رہنما سمجھتا ہے کہ تصادم اور احتجاج ہی درست راستہ ہے، تو وہ آگے بڑھے اور ہم میں سے ان لوگوں کو قائل کرے جو اس سے اختلاف رکھتے ہیں، بحث و مباحثہ خوش آئند ہے مگر اندھی محاذ آرائی مستقل سیاسی حکمتِ عملی نہیں بن سکتی۔
ہماری کوشش آزاد، مخلص اور صرف ضمیر کی آواز پر مبنی ہے، ہم چاہتے ہیں معمول کی سیاست بحال ہو، ادارے اپنا کردار ادا کریں اور سیاسی درجہ حرارت نیچے آئے۔اگر مفاہمت کو غداری سمجھا جاتا ہے، تو ٹھیک ہے، ہم دل سے پی ٹی آئی کی بقا اور پاکستان کے استحکام کے لیے سوچ رہے ہیں۔واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رہنما فواد چوہدری نے بھی یکم نومبر کو کہا تھا کہ پاکستان کے موجودہ سیاسی حالات میں سب سے اہم یہ ہے کہ سیاسی درجہ حرارت نیچے لایا جائے اور وہ اس وقت تک کم نہیں ہو سکتا جب تک دونوں سائیڈ یہ فیصلہ نہ کریں کہ انہوں نے ایک قدم پیچھے ہٹنا اور ایک نے قدم بڑھانا ہے۔
سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر جاری بیان میں میں سابق پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ حکومت کو ایک قدم بڑھانا اور پی ٹی آئی نے ایک قدم پیچھے ہٹنا ہے، تاکہ ان دونوں کو جگہ مل سکے، پاکستان نے جو موجودہ بین الاقوامی کامیابیاں حاصل کیں، سیاسی درجہ حرارت زیادہ ہونے کی وجہ سے اس کا فائدہ حاصل نہیں ہو سکا۔لہذا جب تک یہ درجہ حرارت کم نہیں ہوتا، اُس وقت تک پاکستان میں معاشی ترقی اور سیاسی استحکام نہیں آسکتا۔اس سے قبل 31 اکتوبر کو فواد چوہدری، عمران اسمٰعیل اور محمود مولوی نے پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سے لاہور میں اہم ملاقات کی تھی۔