برطانوی کرائم ایجنسی نے شیخ حسینہ واجد کے ساتھی کے اثاثے منجمد کر دیے
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 جون2025ء)برطانوی کرائم ایجنسی کی جانب سے شیخ حسینہ واجد کے ساتھی کے اثاثے منجمد کردیے گئے۔سابق بنگلا دیشی وزیر سیف الزمان کی دولت کی چمک دمک کے پیچھے عوامی لوٹ مار کی حقیقت سامنے آگئی۔ کرپشن کے الزامات، لندن، دبئی، نیویارک میں سابق بنگلا دیشی وزیر سیف الزمان چودھری کے خفیہ اثاثے بے نقاب ہوگئے ہیں۔
برطانوی کرائم ایجنسی کی کارروائی کو عوامی لیگ کے قریبی وزرا کی جائیدادوں پر شکنجہ قرار دیا جا رہا ہے، جس کے مطابق برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کی جانب سے سیف الزمان کی 11 ملین پاؤنڈ کی جائیداد منجمدکردی ہے جب کہ 350 غیر ملکی اثاثوں کی تحقیقات جاری ہے۔سیف الزمان نے 12 ہزار ڈالر سالانہ حد کے باوجود 500 ملین ڈالر خرچ کیے۔(جاری ہے)
یہ اقدام بنگلا دیشی حکام کی جانب سے قانونی درخواستوں کے بعد کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ مودی کے نقش قدم پر چل کر شیخ حسینہ کرپشن کو سرکاری سرپرستی فراہم کرتی رہی۔ بنگلا دیشی عوام نے ظلم، کرپشن اور بھارتی مداخلت کے خلاف ایک مضبوط محاذ کھڑا کر کے شیخ حسینہ کو بھاگنے پر مجبور کر دیا تھا۔مودی سرکار کی سرپرستی میں شیخ حسینہ طاقت کا ناجائز استعمال کر کے عوام کا استحصال کرتی رہی اور شیخ حسینہ کا منظورِ نظر وزیر لندن میں پرتعیش زندگی گزارنے میں مصروف تھا۔ سیف الزمان نے بنگلا دیشی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بیرون ملک سرمایہ منتقل کیا۔الجزیرہ کی دستاویزی فلم میں شیخ حسینہ کے کرپٹ وزیر کے کروڑوں کے سوٹ اور جوتوں کا انکشاف کیا گیا ہے، جس سے مودی کی سرپرستی اور شیخ حسینہ کے سائے میں پروان چڑھی کرپشن دنیا کے سامنے بے نقاب ہو گئی ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کرائم ایجنسی بنگلا دیشی سیف الزمان
پڑھیں:
بھارت کیجانب سے بنگلہ دیشیوں اور روہنگیا مسلمانوں کی ملک بدری کا سلسلہ جاری
بنگلہ دیش نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بنگلہ دیشی شہریوں کو مناسب طریقہ کار کے تحت واپس بھیجے، جیسا کہ بنگلہ دیش بھارتی شہریوں کے ساتھ کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:روہنگیا مسلمانوں کو سمندر برد کرنے پر اقوام متحدہ کی بھارت سے جواب طلبی
بنگلہ دیش کے مشیرِ داخلہ لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) جہانگیر عالم چودھری نے الزام لگایا کہ بھارت نے گزشتہ ایک ماہ میں تقریباً 1,500 بنگلہ دیشی شہریوں کو زبردستی سرحد پار دھکیلا ہے اور ساتھ ہی روہنگیا مسلمانوں کو بھی دھکیلنے کی کوشش کی ہے۔
انہوں نے نرائن گنج میں رینجرز (RAB-11) کے دفتر کے دورے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم دھکیلے گئے ہم اپنے شہریوں کو واپس لے رہے ہیں، لیکن روہنگیاؤں کو قبول نہیں کر رہے۔
یہ بھی پڑھیں:مودی سرکار کا جنگی جنون، پہلگام حملے کی آڑ میں روہنگیا پناہ گزین گرفتار
مشیرِ داخلہ نے کہا کہ بھارت بنگلہ دیشی شہریوں کو جنگلات اور دریا کے کناروں پر چھوڑ رہا ہے، جو کہ ناقابل قبول ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اس پر احتجاج کر رہے ہیں، اور اس کا کچھ اثر بھی ہوا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بنگلہ دیشی بنگلہ دیشی وزیر داخلہ بھارت روہنگیا مشیر عالم