WE News:
2025-11-03@01:42:13 GMT

اسرائیلی حملوں میں اب تک کتنے ایرانی شہید ہوئے؟

اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT

اسرائیلی حملوں میں اب تک کتنے ایرانی شہید ہوئے؟

ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی ’فارس‘ کے مطابق اسرائیل کے حالیہ فضائی حملوں میں 70سے زائد افراد جاں بحق اور 320 سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ یہ اعداد و شمار ’غیر سرکاری‘ بتائے جا رہے ہیں۔ سرکاری ذرائع سے ان کی تصدیق ابھی تک نہیں ہوئی۔

ذرائع کے مطابق اسرائیلی حملے ایران کے فوجی اور جوہری تنصیبات پر کیے گئے، جن میں نطنز کا حساس جوہری مرکز بھی شامل ہے۔ اس کارروائی کو اسرائیلی فوج کی جانب سے ’آپریشن رائزنگ لائن‘ کا نام دیا گیا ہے۔

فارس نیوز ایجنسی کے مطابق اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں سب سے زیادہ جانی نقصان تہران صوبے میں ہوا ہے۔ ایرانی ہلال احمر نے تصدیق کی ہے کہ ان کے کم از کم ایک امدادی کارکن شہید اور 120 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

ایرانی حکام نے اسرائیلی حملے کو ’اعلانِ جنگ’ قرار دیتے ہوئے فوری ردِ عمل کے طور پر 100 سے زائد ڈرونز اسرائیل کی جانب بھیجے، جن میں سے بیشتر کو اسرائیل نے فضا میں ہی تباہ کرنے کا دعویٰ کیا۔

ادھر بین الاقوامی برادری نے ایران اسرائیل کشیدہ صورتحال پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے فریقین کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ جب کہ ماہرین کی طرف سے تیل کی عالمی قیمتوں میں اضافہ اور مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی کے بڑھنے کا خدشہ ظاہر کر رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

پڑھیں:

حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ

 اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ حماس کی جانب سے واپس کیے گئے تین افراد کے اجسام کسی بھی لاپتہ اسرائیلی یرغمالی سے مطابقت نہیں رکھتے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے یو پی آئی کے مطابق یہ باقیات جمعے کی شب بین الاقوامی ریڈ کراس کے ذریعے غزہ سے اسرائیل منتقل کی گئیں، جس کے بعد تل ابیب میں فرانزک ٹیسٹ کیے گئے۔

اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ یہ اجسام ان 11 یرغمالیوں میں سے کسی کے نہیں جنہیں اب بھی غزہ میں قید رکھا گیا ہے۔

القصام بریگیڈز نے اپنے بیان میں کہا کہ “دشمن نے نمونے وصول کرنے سے انکار کیا اور مکمل لاشوں کے حوالے کا مطالبہ کیا۔” گروپ کے مطابق وہ اسرائیلی زیرِ قبضہ علاقے، جسے “یلّو لائن” کہا جاتا ہے، میں موجود یرغمالیوں کی لاشوں کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں اور ریڈ کراس سے اس سلسلے میں مزید سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (ICRC) نے واضح کیا ہے کہ وہ لاشوں کی تلاش میں حصہ نہیں لیتی بلکہ بین الاقوامی انسانی قانون کے مطابق فریقین ہی مردہ افراد کی تلاش، جمع آوری اور واپسی کے ذمہ دار ہیں۔

سیزفائر معاہدے کے بعد سے حماس اب تک 17 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کر چکی ہے۔ معاہدے کے تحت تمام ہلاک شدہ یرغمالیوں کی واپسی 72 گھنٹوں کے اندر ہونی تھی، تاہم اب تک صرف چار لاشیں واپس کی گئی ہیں، جب کہ بیس زندہ یرغمالیوں کو رہائی دی جا چکی ہے۔

دوسری جانب اسرائیل نے جمعے کے روز جنگ بندی کے معاہدے کے تحت 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کر دیں۔

 

(ذرائع: یو پی آئی، ٹائمز آف اسرائیل، فوکس نیوز، جیرُوسلم پوسٹ)

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی، اسرائیلی فضائی حملے میں جنوبی لبنان میں 4 افراد ہلاک، 3 زخمی
  • جوہری تنصیبات دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کریں گے، ایرانی صدر کا اعلان
  • حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ
  • ایران نیوکلیئر مذاکرات کے لیے تیار، میزائل پروگرام پر ’کوئی بات نہیں کرے گا‘
  • وزیر تجارت سے ایرانی سفیر کی ملاقات: اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • اسرائیلی حملے، 24 گھنٹے میں مزید 5 فلسطینی شہید
  • اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • اسرائیل  نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں ناصر اسپتال کے حوالے کردیں
  • غزہ: اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • غزہ میں 10 ہزار سے زائد اسرائیلی فوجی ہلاک و زخمی ہوئے ہیں، عبری میڈیا کا انکشاف