ٹک ٹاک سے حاصل ہونے والی بیوٹی ٹپس جِلد کیلئے نقصان دہ ہوسکتی ہیں
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹک ٹاک پر وائرل ہونے والی بیوٹی ٹپس بچوں اور نوجوانوں کی جِلد کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہیں۔ حالیہ تحقیق اور ماہرین کے مطابق یہ ٹپس کئی خطرات کا باعث بن رہی ہیں۔ نو عمر لڑکیاں روزانہ متعدد بیوٹی مصنوعات استعمال کر رہی ہیں جن میں گلائیکولک ایسڈ، سیلیسائلک ایسڈ اور ریٹینوئڈز جیسے طاقتور کیمیکل شامل ہوتے ہیں۔ ان اجزا کا بے جا استعمال جِلد میں جلن، خشکی، سوجن اور الرجی جیسے مسائل پیدا کر سکتا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ زیادہ تر بیوٹی روٹینز میں سن اسکرین کا استعمال نظر انداز کیا جاتا ہے۔ یہ ایک تشویش ناک بات ہے کیونکہ بعض مصنوعات سورج کی روشنی سے حساسیت بڑھا دیتی ہیں، جس کے نتیجے میں جلد پر دھبے اور یہاں تک کہ کینسر جیسے طبی مسائل بھی پیدا ہو سکتے ہیں۔
اس رجحان کا جذباتی اور ذہنی پہلو بھی ہے۔ بار بار ہلکی، چمکدار یا “اینٹی ایجنگ” پروڈکٹس کو مثالی خوبصورتی کے طور پر پیش کرنے سے نوجوانوں میں خود اعتمادی متاثر ہو رہی ہے اور وہ اپنی قدرتی جِلد سے غیر مطمئن نظر آتے ہیں۔
مزید تشویش ناک بات یہ ہے کہ کئی لوگ بغیر کسی طبی علم کے نقصان دہ ٹپس آزما رہے ہیں، جن میں لیموں کا رس، خود تیار کردہ سن اسکرین، ٹوتھ پیسٹ، بیکنگ سوڈا، گھریلو مائیکرو نیڈلنگ اور essential oils شامل ہیں۔ یہ تمام طریقے جِلد کی قدرتی حفاظتی تہہ کو نقصان پہنچا سکتے ہیں اور طویل مدتی مسائل پیدا کر سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
الیکٹرک بائیک کیلئے اقساط آسان اقساط پر حاصل کرنے کاسنہری موقع
الیکٹرک بائیک حاصل کرنے کے خواہش مند شہریوں کی آسانی کیلئے حکومت نے اہم فیصلہ کر لیا۔
الیکٹرک بائیک کیلئے اقساط اور سبسڈی اسکیم تیاری کے آخری مراحل میں داخل ہوگئی، وزیر اعظم شہباز شریف 14 اگست یوم آزادی پر اسکیم کا اعلان کریں گے۔
اسٹیٹ بینک اور بینک ایسوسی ایشن کی جانب سے الیکٹرک بائیک اسکیم تیار کی جا رہی ہے جسکے تحت فی بائیک اور رکشے پر 50 ہزار روپے کی سبسڈی دے گی جبکہ اہلیت کیلئے عمر کی حد 18 سے 65 سال تک ہوگی۔
فی الیکٹرک بائیک کی قیمت 2 لاکھ 50 ہزار تک مقرر ہونے کا تخمینہ لگایا گیا، 50 ہزار کی سبسڈی اور بقیہ 2 لاکھ سے زائد اقساط میں ادا کرنا ہوں گے۔
17کمپنیاں الیکٹرک بائیک بنانے کیلیے لائسنس حصول میں کامیاب ہوئیں، پالیسی کے تحت 2030 تک 30 فیصد الیکٹرک گاڑیوں کا ہدف مقرر ہے۔
ای وی پالیسی کی کامیابی کیلئے 5 سال میں 100 ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی۔ رواں مالی سال کیلیے 9 ارب، 2027 کیلیے 19 ارب، 2028 میں 24 ارب سے زائد جبکہ 2029 میں 26 ارب سے زائد سبسڈی مختص ہوگی۔
سال 2023 میں سبسڈی کی مد میں تقریباً 23 ارب روپے مختص ہوں گے جب کہ سال 2030 تک 22 لاکھ 13 ہزار الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری کا ہدف مقرر ہے۔
حکومت نے ایک لاکھ 16 ہزار الیکٹرک بائیک 2 سال کی اقساط پر دینے کا فیصلہ کرلیا۔