data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ٹک ٹاک پر وائرل ہونے والی بیوٹی ٹپس بچوں اور نوجوانوں کی جِلد کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہیں۔ حالیہ تحقیق اور ماہرین کے مطابق یہ ٹپس کئی خطرات کا باعث بن رہی ہیں۔ نو عمر لڑکیاں روزانہ متعدد بیوٹی مصنوعات استعمال کر رہی ہیں جن میں گلائیکولک ایسڈ، سیلیسائلک ایسڈ اور ریٹینوئڈز جیسے طاقتور کیمیکل شامل ہوتے ہیں۔ ان اجزا کا بے جا استعمال جِلد میں جلن، خشکی، سوجن اور الرجی جیسے مسائل پیدا کر سکتا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ زیادہ تر بیوٹی روٹینز میں سن اسکرین کا استعمال نظر انداز کیا جاتا ہے۔ یہ ایک تشویش ناک بات ہے کیونکہ بعض مصنوعات سورج کی روشنی سے حساسیت بڑھا دیتی ہیں، جس کے نتیجے میں جلد پر دھبے اور یہاں تک کہ کینسر جیسے طبی مسائل بھی پیدا ہو سکتے ہیں۔

اس رجحان کا جذباتی اور ذہنی پہلو بھی ہے۔ بار بار ہلکی، چمکدار یا “اینٹی ایجنگ” پروڈکٹس کو مثالی خوبصورتی کے طور پر پیش کرنے سے نوجوانوں میں خود اعتمادی متاثر ہو رہی ہے اور وہ اپنی قدرتی جِلد سے غیر مطمئن نظر آتے ہیں۔

مزید تشویش ناک بات یہ ہے کہ کئی لوگ بغیر کسی طبی علم کے نقصان دہ ٹپس آزما رہے ہیں، جن میں لیموں کا رس، خود تیار کردہ سن اسکرین، ٹوتھ پیسٹ، بیکنگ سوڈا، گھریلو مائیکرو نیڈلنگ اور essential oils شامل ہیں۔ یہ تمام طریقے جِلد کی قدرتی حفاظتی تہہ کو نقصان پہنچا سکتے ہیں اور طویل مدتی مسائل پیدا کر سکتے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

 امریکی ڈرون پاکستان کی فضائی حدود استعمال کر کے کابل میں داخل ہو رہے ہیں، افغانستان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کابل :  افغانستان کی طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکی ڈرونز پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرتے ہوئے افغانستان میں داخل ہو رہے ہیں، جسے انہوں نے افغانستان کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ یہ درست ہے کہ امریکی ڈرون افغانستان کی فضاؤں میں داخل ہو رہے ہیں اور یہ پاکستانی فضائی حدود سے گزر کر آتے ہیں جو ہمارے لیے ناقابلِ قبول ہے، کچھ عناصر جو ماضی میں افغانستان کے مخالف رہے یا بگرام پر قبضہ کرنے کے خواہاں تھے، اب خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ طالبان حکومت نے یہ معاملہ باضابطہ طور پر پاکستان کے سامنے اٹھایا ہے،جس طرح پاکستان یہ مطالبہ کرتا ہے کہ افغان سرزمین اس کے خلاف استعمال نہ ہو، اسی طرح ہم نے بھی استنبول میں ہونے والے مذاکرات میں واضح کیا ہے کہ پاکستان اپنی زمین اور فضائی حدود افغانستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دے۔

ترجمان طالبان نے کہاکہ یہ قوتیں براہِ راست سامنے نہیں آتیں بلکہ دوسروں کے ذریعے اشتعال انگیزی اور دباؤ ڈالتی ہیں، تاہم ہم کسی بھی سازش کے مقابلے میں مضبوطی سے کھڑے ہیں،  پاکستان کا مؤقف یہی رہا کہ  ٹی ٹی پی کو قابو کیا جائے جو پاکستان میں داخل ہوکر کارروائیاں کر رہے ہیں جبکہ افغان وفد نے یقین دہانی کرائی کہ افغان سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دی جائے گی۔

 انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے اندر کے معاملات پاکستان کو خود حل کرنے ہوں گے، ہم نے ہمیشہ دہشت گردوں کی مخالفت کی ہے ، ہم امن کو پسند کرتے ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  •  امریکی ڈرون پاکستان کی فضائی حدود استعمال کر کے کابل میں داخل ہو رہے ہیں، افغانستان
  • یو اے ای میں پرچم کی توہین پر 25 سال قید اور بھاری جرمانے کی وارننگ
  • کلین بیوٹی برانڈ
  • فلمی ٹرمپ اور امریکا کا زوال
  • گلگت بلتستان کے مسائل کے حل کیلئے ایوان صدر میں اہم اجلاس طلب
  • پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع، احتجاج اور اجتماعات پر پابندی برقرار
  •  ٹیکس اور سیلز ٹیکس مسائل کے حل کیلئے کمیٹی قائم 
  • یشونت سنہا کی قیادت میں کنسرنڈ سیٹیزنز گروپ کا وفد میرواعظ کشمیر ڈاکٹر عمر فاروق سے ملاقی
  • پاکستانی کسانوں کا جرمن کمپنیوں کیخلاف مقدمے کا اعلان
  • ماں کے دورانِ حمل کووڈ کا شکار ہونے پر بچوں میں آٹزم کا خطرہ زیادہ پایا گیا، امریکی تحقیق