ناکام بجٹ پر پی پی اور ن لیگ کے بیانات نورا کشتی ہے‘ لیاقت بلوچ
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور(نمائندہ جسارت)نائب امیر جماعت اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ بجٹ کی ناکامیوں اور عوام پر آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر مبنی نظام مسلط کرنے کے زہر کو زائل کرنے کے لیے پی پی پی اور مسلم لیگ ن کی ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی نوراکُشتی ہے،پی پی پی اور مسلم لیگ ن اتحادی ہیں، حکومتیں انجوائے کررہے ہیں اور دونوں ہی ایک دوسرے کی ناکامی، نااہلی اور عوام دشمنی کو بے نقاب کررہے ہیں، پی پی پی مسلم لیگ اتحادی حکومت سیاست، جمہوریت، زراعت اور معیشت پر بڑا بوجھ ہے،سرکاری فنڈ سے چلائی گئی حکومتی تشہیری مہم غیر قانونی اور عوام کے ساتھ بڑا فراڈ ہے،اب اس غیرقانونی حکومتی اقدام کو تحفظ دینے کے لیے بدنیتی پر مبنی قانون سازی کی جارہی ہے، ملک کے اندر جاری سیاسی بحران ختم کرنا قومی سلامتی کے لیے ناگزیر ہے،قومی سیاسی جمہوری قیادت کو اسٹیٹس مین شپ کا مظاہرہ کرتے ہوئے بامعنی، بامقصد قومی ڈائیلاگ کا راستہ اختیار کرنا ہوگا۔لیاقت بلوچ نے منصورہ میں قومی سیاسی اُمور پر مشاورت کی، معروف ماہر تعلیم، سینئر پروفیسر شیخ محمد رفیق کی اہلیہ کی وفات پر جنازہ کے شرکا سے خطاب کیا، معروف زمیندار، کسان رہنما عثمان تارڑ نے رہائش گاہ پر ملاقات کی اور زراعت، کسانوں کے مسائل پر بریفنگ دی، معروف کالم نویس اور سماجی رہنما چودھری حمد اکرم کے عشائیہ میں شرکت کی، اِس موقع پر فرید احمد پراچہ بھی ساتھ تھے۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ وفاقی بجٹ میں عملاً زراعت کسان،ہاری کے مسائل کو مکمل طور پر نظرانداز کردیا گیا ہے، زراعت کے شعبے سے متعلق مسائل کے حل کے لیے صوبوں کو کوئی روڈ میپ نہیں دیا گیا،حکومت نے آئی ایم ایف سے جاگیرداروں کے لیے ہر طرح کا تحفظ حاصل کرلیا لیکن زراعت اور غریب کے خاتمے کا حکم مان لیا ہے،وزیرِ خزانہ اور چیئرمین ایف بی آر، سیکرٹری خزانہ نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں آئی ایم ایف کے سامنے بے بسی، بجٹ کی ناکامی اور منی بجٹ لانے کا خود ہی اعلان کردیا،وفاقی بجٹ کے نفاذ سے صنعت، تجارت کا پہیہ مفلوج رہے گا، زراعت بڑی زبوں حالی سے دوچار ہوگی، آئی ٹی، سولر انرجی، کنسٹرکشن سیکٹر بدستور مشکلات کا شکار رہیں گے،حکومت اور اقتصادی ٹیم تسلیم کرے کہ اُن کا پیش کردہ بجٹ ناکارا اور معیشت کے لیے اور عوام کے لیے موت کا پروانہ ہے،حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرے اور بجٹ کا ازسرنو جائزہ لے کر اسے پاکستان دوست، عوام دوست اور غریب عوام کے لیے َزحمت کے بجائے رحمت کا ذریعہ بنائے۔لیاقت بلوچ نے غزہ فلسطین میں امدادی مراکز پر اسرائیلی فوج کے حملوں سے مزید 120 فلسطینیوں کی شہادت پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ناجائز صہیونی ریاست اسرائیل کی ناجائز سرپرستی خود امریکا کے لیے دنیا بھر میں رُسوائی کا سبب بن رہی ہے،امریکی پالیسی سازی صہیونیت کی ڈکٹیشن کے تابع ہے، مشرقِ وسطیٰ ممالک کو بلیک میل کرکے اسرائیل کے ناجائز وجود کے تحفظ کی پالیسی سے امریکا دنیا بھر میں غیر اہم ہورہا ہے،فلسطین و کشمیر کے مسائل کا حل عالمی امن کے لیے بنیاد کا پتھر ہے،فلسطینیوں، کشمیریوں کی آزادی، حق خودارادیت کے حصول کے لازوال تاریخ ساز قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی،عالم اسلام اتحاد اور عالمی مسائل پرواضح، دوٹوک اور یکساں مؤقف و حکمت عملی عالمی قوتوں کو ملت اسلامیہ کے مسائل حل کرنے پر مجبور کردے گا، وگرنہ ہر مسلم ملک اِسی طرح مصائب و مشکلات، بحرانوں اور خوفناک بے یقینی کا شکار رہے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: لیاقت بلوچ نے اور عوام کے مسائل کے لیے
پڑھیں:
فتنتہ الہندوستان اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کا گٹھ جوڑ بے نقاب
اسلام آباد:نام نہاد لاپتا افراد کی آڑ میں دہشت گردی کے ناقابل تردید شواہد منظر عام پر آگئے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق قلات آپریشن کے دوران ہلاک دہشتگرد صہیب لانگو بلوچ یکجہتی کمیٹی کی نام نہاد لاپتا افراد کی لسٹ میں شامل ہے۔
اس سے قبل بھی فتنتہ الہندوستان کے مارے جانے والے متعدد دہشتگرد نام نہاد لاپتا افراد کی لسٹ میں شامل تھے۔
مارچ 2024 کو گوادر حملے میں مارے جانے والا دہشتگرد کریم جان بھی لاپتا افراد کی فہرست میں شامل تھا۔ اسکے علاوہ نیول بیس حملے میں مارے جانے والا دہشتگرد عبدالودود بھی لاپتا افراد کی لسٹ میں شامل تھا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ماہ رنگ لانگو نے ہمیشہ نام نہاد لاپتا افراد کا بیانیہ اپنے مضموم عزائم اور ریاست کو بدنام کرنے کے لیے استعمال کیا، ہلاک دہشتگرد صہیب لانگو کی ماہ رنگ لانگو کے ساتھ مظاہروں میں کئی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر موجود ہیں۔
نام نہاد لاپتا افراد وہی ہیں جو فتنتہ الہندوستان کے آلہ کار بن کر کر نہتے اور معصوم پاکستانیوں پر دہشتگردانہ حملوں میں ملوث ہیں، 21 جولائی 2025 کو قلات آپریشن کے نتیجے میں فتنتہ الہندوستان کا دہشتگرد صہیب لانگو جہنم واصل ہوا اور فتنتہ الہندوستان نے دہشتگرد صہیب لانگو عرف عامر بخش کی ہلاکت اور خود سے وابستگی کو تسلیم کیا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق فتنتہ ہندوستان سے منسلک میڈیا پلیٹ فارم پانک اور بھام نے دہشتگرد صہیب لانگو کو 25 جولائی 2024 کو لاپتا قرار دیا تھا، بھام نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ دہشت گرد صہیب لانگو کو 24 جولائی 2024 کو کلی سریاب کوئٹہ سے جبرا گمشدہ کیا گیا۔
ماہ رنگ لانگو اور اس کے سہولت کاروں نے نہتے اور معصوم پاکستانیوں پر فتنتہ الہندوستان کے دہشتگردانہ حملوں کی کبھی مذمت نہیں کی، مستند شواہد سے واضح ہے کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی دراصل فتنتہ الہندوستان کی پراکسی ہے۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مظاہروں میں منہ چھپائے لوگ اصل میں دہشتگردوں کے آلہ کار اور سہولت کار ہیں۔ حقائق سے واضح ہے کہ جن لوگوں کو لاپتا افراد بنا کر پیش کیا جاتا ہے وہ اصل میں فتنتہ الہندوستان کے دہشتگرد ہیں۔