ایس آئی ایف سی کے تحت پائیدارزرعی اقدامات کیلئے ایگریکلچرپروجیکٹ کاآغاز
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے تحت Precision ایگریکلچر پراجیکٹ شروع کیا گیا ہے جس کا مقصد موسمیاتی لحاظ سے موزوں اور پائیدار زرعی اقدامات متعارف کرانا ہے۔منصوبے پر گرین کلائمیٹ فنڈ کی مدد سے عملدرآمد کیا جارہا ہے جو اقوام متحدہ کے موسمیاتی لائحہ عمل کے مطابق ترقی پذیر ملکوں کو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لئے مالی معاونت فراہم کرتا ہے۔منصوبے کے تحت ریڈئینس ایکشن پلان وضع کیا گیا ہے جس کا پہلا مقصد پنجا ب اور گلگت بلتستان میں جدید زراعت کے ذریعے موسمیاتی اثرات میں کمی لانا ہے۔خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے زرعی پیداوار میں بہتری اور زراعت کے شعبے کو موسمیاتی اثرا ت سے ہم آہنگ بنانے کے لئے پرعزم ہے۔
اشتہار
.ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
اسرائیل کے ایران پر حملے کے خطے پر کیا اثرات پڑیں گے؟
ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی ’فارس‘ کے مطابق اسرائیل کے حالیہ فضائی حملوں میں 70 سے زائد افراد جاں بحق اور 320 سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ ایرانی حکام نے اسرائیلی حملے کو ’اعلانِ جنگ‘ قرار دیتے ہوئےمبینہ طور پر 100 سے زائد ڈرونز فوری طور پر اسرائیل کی جانب بھیجے جن میں سے بیشتر کو اسرائیل نے فضا میں ہی تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ تاہم ایران کی جانب سے ڈرون حملوں کی تردید کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سابق وزیراعظم نوازشریف کی ایران پر اسرائیلی حملوں کی مذمت
وی نیوز نے تجزیہ کاروں سے گفتگو کی اور ان سے یہ جاننے کی کوشش کی اسرائیل کے ایران پر حملے کے خطے پر کیا اثرات پڑیں گے؟
بیورو چیف ایرانی سرکاری نیوز ایجنسی ارنا پاکستان آفس افضل رضا نے وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے اس وقت ایران پر حملے کیے ہیں کہ جب 3 یورپی ممالک فرانس، جرمنی اور برطانیہ جو کہ جوہری معاہدے کے فریق ہیں نے ایران جوہری ہتھیاروں سے متعلق اسرائیلی انٹیلیجنس کے جھوٹے ثبوت کی بنیاد پر گزشتہ روز انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی میں قرارداد منظور کی اور راہ ہموار کی گئی کہ اسرائیل ایران پر حملہ کر سکے اور اسرائیل نے آج ایران پر بھرپور حملے کردیے۔
مزید پڑھیے: اسرائیل کے حملے سے قبل موساد ایجنٹوں نے ایران میں کیا کارروائی کی؟
انہوں نے کہا کہ ایران سنہ 2018 سے حالت جنگ میں ہے اور غزہ میں جنگ کے آغاز کے بعد اسرائیل نے ایران پر حملے کیے تاکہ وہ اپنی جنگ دیگر ملکوں میں پھیلا سکے۔
افضل رضا نے کہا کہ اسرائیل نے امریکا کو شامل کر کے ایران پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری نے ماضی میں بھی ایران پر اسرائیلی حملوں پر کچھ نہیں کیا اور خاموش تماشائی بنی رہی اور آج بھی ایسا ہی ہے لیکن میں سلام پیش کرتا ہوں پاکستانی حکومت کو کہ انہوں نے ایران کی سپورٹ کی ہے اور کہا ہے کہ ایران جواب کا حق رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ساری دنیا یہ سوچ رہی ہے کہ آگے کیا ہو گا، اب امریکا کو چاہیے کہ اس نے جو جانور پالا ہوا ہے جو مشرقی وسطیٰ میں تباہی کر رہا ہے اسے لگام دے۔
سینیئر تجزیہ کار اعزاز سید نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے جو ایران پر حملہ کیا ہے وہ صرف ایران کے لیے خطرناک بات نہیں ہے بلکہ پورے خطے کے لیے سیاسی، سیکیورٹی اور مالی طور پر بڑی خطرناک بات ہے اور اس بات کا بڑا امکان ہے کہ اب خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہو گا۔
مزید پڑھیں: ایران پر اسرائیلی حملے بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی ہیں، افغانستان
اعزاز سید نے کہا کہ دوسرے نمبر پر ایران کے اندر سیاسی عدم استحکام کو فروغ دینے کی کوشش کی جائے گی اور ایران کے اندر جو موجودہ حکمران طبقہ پاسداران ہیں، مغربی دنیا کافی عرصے سے چاہتی ہے پاسداران کی حکومت ختم ہو۔
انہوں نے کہا کہ ایران پر جو بھی کارروائی ہوتی ہے اور اگر اس میں تواتر آتا ہے تو ارد گرد ممالک بالخصوص پاکستان کے پر اس کے اثرات پڑیں گے۔
اعزاز سید کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران کی 909 کلومیٹر لمبی سرحد ہے، وہاں پر 50 ہزار کے قریب پاکستانی موجود ہیں تو حملوں کے اثرات تو پڑیں گے اور وہاں موجود ایرانی اور پاکستانی بھی تنگ آ کر واپس پاکستان آئیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی تو خیر آ سکتے ہیں لیکن ایرانی بھی پاکستان داخل ہونے کی کوشش کریں گے جس سے پاکستان کو مختلف مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔
یہ بھی پڑھیے: تہران پر اسرائیلی حملوں میں 78 افراد کے شہید، 329 زخمی ہوئے، ایرانی میڈیا
سابق سفارتکار اور سینیئر تجزیہ کار ظفر ہلالی نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کا ایران پر حملے کرنا نئی جنگ کا اعلان ہے جس سے ہمارا پورا خطہ بری طرح سے متاثر ہو گا۔
ظفر ہلالی نے کہا کہ اسرائیل اس وقت تک حملے جاری رکھے گا جب تک اس کو یہ خطرہ ہے کہ ایران ایٹمی طاقت بن سکتا ہے یا ایران ایٹمی طاقت بننے کی کوشش کر رہا ہے۔
مزید پڑھیے: ایران پر اسرائیل کا حملہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے، بنگلہ دیش
انہوں نے نے کہا کہ پاکستان نے بھی واضح کر دیا ہے کہ ایران پر حملہ کر کے اسرائیل نے ظلم کیا ہے اور پاکستان اس ظلم کی پر زور مذمت کرتا ہے۔
ظفر ہلالی نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان جو بارڈر ہے اس پر حالات خراب ہونے کا خدشہ ہے لہٰذا عالمی دنیا کو چاہیے کے وہ اسرائیلی جارحیت کو روکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل اسرائیل کا ایران پر حملہ ایران