ٹیسٹ چیمپیئن شپ فائنل: جنوبی افریقہ کو آسٹریلیا سے تاج جھپٹنے کے لیے محض 69 رنز درکار، 8 وکٹیں باقی
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ 25 کا تاج پہلی مرتبہ اپنے سر پر سجانے کے لیے جنوبی افریقہ کو اب محض 69 رنز درکار ہیں جبکہ اس کی 8 وکٹیں باقی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ فائنل: آسٹریلیا کے 212 کے جواب میں جنوبی افریقہ کے 43 رنز پر 4 کھلاڑی آؤٹ
لارڈز کے تاریخی میدان میں دنیائے کرکٹ کے سب سے شاندار مقابلے کے فائنل کے فائنل کے ابتدائی 2 دن جنوبی افریقہ کے لیے اتنے امید افزا ثابت نہیں ہوئے تھے اور لگتا تھا کہ دفاعی چیمپیئن آسٹریلیا اسے بآسانی پچھاڑ کر دوسری مرتبہ مقابلہ جیتنے کا منفرد ریکارڈ اپنے نام کرلے گا لیکن تیسرے روز جنوبی افریقن ٹیم ایک نئے انداز میں نظر آئی اور اس کی بیٹنگ لائن حریف بولنگ لائن کے سامنے سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوئی۔
یاد رہے کہ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے پچھلے ایڈیشن کا فائنل اوول کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلا گیا تھا جس میں بھارت کو ہراکر آسٹریلیا کی ٹیم چیمپیئن بن گئی تھی۔ اس مرتبہ بھی آسٹریلین ٹیم خاصی پراعتماد دکھائی دے رہی تھی اور مسلسل دوسری مرتبہ ٹائٹل جیت کر یہ کارنامہ انجام دینے والی پہلی ٹیم بن جانے کے لیے پرعزم تھی۔
دوسری اننگز میں آسٹریلیا کو 207 رنز پر آؤٹ کرنے کے بعد جنوبی افریقہ کو جیت کے لیے 282 رنز کا ہدف ملا تھا جس کے تعاقب میں اس نے محض 2 وکٹوں کے نقصان پر ہی 213 رنز بنالیے ہیں جبکہ اس کے 8 جوان ابھی باقی ہیں۔
ایڈم مارکرم نے جمعے کو سینچری اسکور کی اور 102 رنز بناکر وکٹ پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ کپتان ٹمبا باؤما بھی اس معاملے میں پیچھے نہیں رہے اور وہ 65 رنز بناکر کریز پر موجود ہیں۔
مزید پڑھیے: ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ فائنل: جنوبی افریقہ کے خلاف دوسری اننگز میں آسٹریلیا کے 8 وکٹوں پر 144 رنز
یاد رہے کہ آسٹریلیا کی پہلی اننگز کے 212 رنز کے اسکور کے جواب میں جنوبی افریقی بیٹنگ لائن ریت کی دیوار ثابت ہوئی تھی اور صرف 138 رنز کر سب کے سب بلے باز پویلین سدھار گئے تھے۔
ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل کے دوسرے روز کھیل کے اختتام تک آسٹریلیا نے دوسری اننگز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 144 رنز بنالیے تھے اور ان کی برتری 218 رنز کی ہوگئی تھی۔ چند ایک کو چھوڑ کر آسٹریلین بلے باز زیادہ بہتر اسکور نہیں کرسکے تھے۔ مچل اسٹارک 58 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے اور الیکس کیری کا اسکور 43 رنز رہا۔ تاہم اس طرح آسٹریلیا نے جنوبی افریقہ کو جیت کے لیے 282 رنز کا ہدف دے دیا جو اس وقت پہلے 2 دنوں کا احوال دیکھتے ہوئے جنوبی افریقہ کے لیے ایک پہاڑ جیسا اسکور لگ رہا تھا۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے دوسری اننگز میں کگیسو ربادا نے 4، لنکی نگیڈی نے 3 جبکہ ویان ملڈر، مارکو جانسن اور ایڈم مارکرم نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
282 رنز کے ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقہ کا آغاز کچھ اچھا نہیں رہا تھا اور اوپنر ریان ریکلٹن محض 6 رنز بنا کر مچل اسٹارک کے ہاتھوں ااؤٹ ہوگئے تھے جس کے بعد ایڈم مارکرم اور ویان ملڈر کے درمیان 61 رنز کی پارٹنرشپ دیکھنے کو ملی۔
ویان ملڈرم 27 رنز کے انفرادی اسکور پر مچل اسٹارک کا دوسرا شکار بنے اور اس وقت مجموعی اسکور 70 رنز تھا۔
ایڈم مارکرم پراعتماد انداز میں بیٹنگ کررہے تھے اور پھر کپتان ٹمبا باؤما بھی پیچھے نہیں رہے اور پراعتماد انداز میں اپنی اننگز کو آگے بڑھایا۔ دونوں بلے بازوں نے دلکش اسٹروک کھیلے۔
ایڈم مارکرم نے 11 چوکوں کی مدد سے اپنی سینچری مکمل کی جبکہ باؤما کی اننگز میں بھی 5 چوکے شامل ہیں۔ دونوں کے درمیان 143 رنز کی ناقابل شکست پارٹنر شپ ہوچکی ہے اور لگتا کچھ ایسا ہی ہے کہ میچ کا چوتھا روز جنوبی افریقہ کی فتح کی نوید لے کر آئے گا کیوں کہ اس کو جیت کے لیے اب صرف 69 رنز ہی درکار ہیں اور اس کی 8 وکٹیں ابھی باقی ہیں۔
مزید پڑھیں: ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ فائنل: جانیے کل سے شروع ہونے والے شاہانہ مقابلے کی تفصیلات
لیکن ظاہر ہے کرکٹ کو چانس کا گیم کہا جاتا ہے تو اب دیکھنا یہ ہے کہ آسٹریلیا کی قسمت اور اس کے بولرز کی محنت رنگ لاتی ہے یا جنوبی افریقہ ٹیسٹ چیمپیئن کا تاج ان سے لے اڑتا ہے۔
قبل ازیں جب دوسرے دن کے کھیل کا آغاز پر جب جنوبی افریقہ نے 4 وکٹوں کے نقصان پر جب دوبارہ بلے بازی شروع کی تو ان کے بیٹرز پہلے روز کے مقابلے میں کافی پرُاعتماد نظر آئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی سی سی ٹیسٹ چیمپیئن شپ آسٹریلیا جنوبی افریقہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی سی سی ٹیسٹ چیمپیئن شپ ا سٹریلیا جنوبی افریقہ ٹیسٹ چیمپیئن شپ فائنل جنوبی افریقہ کے جنوبی افریقہ کو ایڈم مارکرم ورلڈ ٹیسٹ ا سٹریلیا ہے اور اور اس کے لیے
پڑھیں:
برازیل: BRICS سربراہی اجلاس میں روسی اور چینی صدور کی عدم شرکت، کیا وجہ بنی؟
برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں اتوار سے شروع ہونے والےBRICS سربراہی اجلاس میں رکن ممالک کے رہنما امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی تجارتی پالیسیوں پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے بلاک کو کثیر القطبی دنیا کا ترجمان اور عالمی جنوب کی آواز کے طور پر پیش کریں گے۔
اجلاس میں اگرچہ برازیل، بھارت، جنوبی افریقہ، ایران، مصر اور سعودی عرب کے اعلیٰ سطح وفود شریک ہیں، تاہم 2 اہم غیر حاضریاں خاصی توجہ کا مرکز ہیں۔ چینی صدر شی جن پنگ نے 2012 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد پہلی بار اجلاس میں شرکت نہیں کی اور ان کی جگہ وزیراعظم لی چیانگ شریک ہیں۔
دوسری جانب روسی صدر ولادیمیر پیوٹن بھی اجلاس میں ذاتی حیثیت میں شریک نہیں ہو رہے، کیونکہ ان پر بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کی جانب سے یوکرین پر 2022 کے حملے کے الزام میں گرفتاری کا وارنٹ جاری ہے۔ چونکہ برازیل روم اسٹیچیو کا دستخط کنندہ ہے، اس لیے قانونی طور پر وہ پیوٹن کو گرفتار کرنے کا پابند ہوتا۔
امریکا کی تجارتی پالیسیوں پر شدید ردعمل متوقعBRICS رہنما ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے لگائے گئے اندھے تجارتی محصولات کو نہ صرف غیر قانونی قرار دیں گے بلکہ ان کا مؤقف ہو گا کہ یہ عالمی معیشت کے لیے نقصان دہ ہیں۔ اجلاس میں دیگر اہم موضوعات میں عالمی صحت، مصنوعی ذہانت (AI) اور ماحولیاتی تبدیلی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو ’پاگل‘ قرار دے دیا
توقع ہے کہ BRICS فورم ترقی پذیر ممالک کے مفادات کی ترجمانی کرتے ہوئے G7 جیسے مغربی اقتصادی اتحاد کے مقابل ایک متبادل عالمی نظام کا خاکہ پیش کرے گا۔
رکنیت میں وسعت، لیکن اندرونی اختلافات بھی موجودBRICS میں ابتدائی طور پر برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ شامل تھے، مگر بعدازاں ایران، مصر، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، انڈونیشیا اور ایتھوپیا مکمل رکن بن چکے ہیں، جبکہ بیلاروس، کیوبا اور ویتنام جیسے 10 ممالک کو اسٹریٹجک شراکت دار کا درجہ حاصل ہے۔
تاہم اجلاس کے پس منظر میں داخلی اختلافات بھی ابھر رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق بعض رکن ممالک غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں اور ایران پر حالیہ حملوں پر زیادہ سخت مؤقف اپنانے کے حق میں ہیں، جس پر اختلاف موجود ہے۔
اگرچہ BRICS کا دعویٰ ہے کہ وہ دنیا کی آدھی آبادی، 36 فیصد زمینی رقبے اور 25 فیصد عالمی اقتصادی پیداوار کی نمائندگی کرتا ہے، لیکن چینی اور روسی صدور کی غیر حاضری اور داخلی اختلافات اس بلاک کی مستقبل کی یکجہتی پر کئی سوالیہ نشان چھوڑ رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
BRICS بھارت جنوبی افریقہ چین روس مشکورعلی