data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تہران: ایران نے اسرائیلی حملوں کے جواب میں بڑے پیمانے پر جوابی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے، جسے ’آپریشن وعدہ صادق 3‘ کا نام دیا گیا ہے، اس آپریشن کے تحت اسرائیل پر 100 سے زائد بیلسٹک میزائل داغے گئے ہیں، جن میں متعدد اہم اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

ایرانی سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق پاسدارانِ انقلاب نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کارروائی اسرائیل کے جارحانہ اقدامات کا براہِ راست اور بھرپور جواب ہے، ایران کا دعویٰ ہے کہ حملے کے دوران دو اسرائیلی لڑاکا طیارے مار گرائے گئے، جن میں سے ایک کی خاتون پائلٹ کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے شہریوں کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ تا حکمِ ثانی محفوظ پناہ گاہوں میں رہیں۔ اسرائیل کے مختلف علاقوں، خصوصاً تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جبکہ کئی مقامات پر دھوئیں کے بادل بھی اٹھتے دیکھے گئے۔

خیال رہےکہ   اسرائیل نے ایران کے مختلف شہروں، جن میں تہران، نطنز اور اسفہان شامل ہیں، پر فضائی حملے کیے تھے، ان حملوں میں ایرانی فوجی قیادت کی رہائش گاہوں، بیلسٹک میزائل فیکٹریوں اور جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا تھا، ان حملوں میں 6 جوہری سائنسدانوں سمیت کم از کم 78 افراد شہید ہوئے۔

واضح رہےکہ  مشرق وسطیٰ میں تیزی سے بڑھتی ہوئی اس کشیدگی نے عالمی منڈیوں کو بھی متاثر کرنا شروع کر دیا ہے، جہاں تیل کی قیمتوں میں 10 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: گیا ہے

پڑھیں:

نیویارک: اہم دفتر کی عمارت میں فائرنگ، کئی افراد ہلاک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 29 جولائی 2025ء) پولیس حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آور نے نیویارک سٹی کے مڈ ٹاؤن مین ہیٹن میں ایک کثیر منزلہ عمارت کو نشانہ بنایا جہاں امریکہ کی بڑی مالیاتی کمپنیاں، بشمول ہیج فنڈ کمپنی بلیک اسٹون، آڈٹ فرم کے پی ایم جی کے دفاتر اور نیشنل فٹبال لیگ کا ہیڈکوارٹرز واقع ہے۔

نیویارک پولیس کے مطابق صورت حال پر قابو پا لیا گیا ہے اور حملہ آور مارا جا چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکام اس حملے کے پیچھے کارفرما مقاصد کا پتہ لگانے کی کوشش کررہے ہیں۔ پانچ افراد ہلاک، ایک شدید زخمی

نیویارک کے میئر ایرک ایڈمز نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ ''پانچ بے گناہ افراد ہلاک ہو گئے اور ایک اور شخص نازک حالت میں ہے۔

(جاری ہے)

‘‘ ایڈمز نے تصدیق کی کہ حملہ آور نے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی۔

گورنر کیتھی ہوچُل نے اس ''بے مقصد اور ظالمانہ حملے‘‘ کی شدید مذمت کی، جس میں ''نیویارک کے چار شہری، جن میں ایک پولیس افسر بھی شامل ہے‘‘، ہلاک ہوئے۔

انہوں نے کہا، ''ہمارے دل ان متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں اور ہم ان ہیروز کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے لوگوں کو بچانے کے لیے اپنی جان کو خطرے میں ڈال دیا۔

‘‘ ہلاک ہونے والا پولیس افسر بنگلہ دیشی نژاد

ہلاک ہونے والے پولیس افسر کی شناخت دیدار الاسلام کے نام سے کی گئی، جو تقریباً ساڑھے تین سال سے نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ میں خدمات انجام دے رہے تھے۔ میئر ایڈمز کے مطابق وہ بنگلہ دیش میں پیدا ہوئے تھے۔

پولیس کمشنر جیسیکا ٹِش نے کہا، ''انہوں نے ایک ہیرو کی طرح زندگی گزاری اور ویسے ہی اس دنیا سے رخصت ہوئے۔

‘‘

دیدار الاسلام شادی شدہ تھے، ان کے دو چھوٹے بیٹے ہیں اور ان کی بیوی تیسرے بچے کے ساتھ حاملہ ہے۔

حملہ آور نے عمارت کے لابی میں فائرنگ کی

جیسیکا ٹِش نے بتایا کہ سکیورٹی ویڈیو میں حملہ آور کو پارکنگ میں کھڑی ایک بی ایم ڈبلیو سے نکلتے اور ایم فور رائفل اٹھائے عمارت کی طرف بڑھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

اس نے فوراً ایک پولیس افسر کو گولی ماری اور ایک عورت کو بھی نشانہ بنایا جو چھپنے کی کوشش کر رہی تھی۔

پھر اس نے لابی میں اندھا دھند فائرنگ کی، ایک سکیورٹی گارڈ کو سکیورٹی ڈیسک کے پیچھے گولی ماری اور ایک اور شخص کو بھی زخمی کیا۔

پولیس نے حملہ آور کی گاڑی سے ایک رائفل کیس، ایک ریوالور، میگزین اور گولیاں برآمد کیں۔

نیویارک فائر ڈیپارٹمنٹ کے مطابق ایمرجنسی ٹیموں کو شام6:30 بجے (مقامی وقت) فائرنگ کی اطلاع ملی، جو شہر کا مصروف ترین وقت ہے۔

حملہ آور ذہنی صحت کے مسائل کا شکار

پولیس نے حملہ آور کی شناخت شین تامورا کے طور پر کی ہے، جو ریاست نیواڈا کا رہائشی تھا۔ پولیس کمشنر کے مطابق اس کی ذہنی صحت کی تاریخ دستاویزی طور پر موجود ہے، لیکن اس کے حملے کا اصل مقصد تاحال معلوم نہیں ہو سکا۔

ٹِش نے کہا، ''ہم یہ سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ اس نے اسی مخصوص عمارت کو کیوں نشانہ بنایا۔

‘‘ یہ علاقہ سیاحوں اور کاروباری افراد میں مقبول ہے۔ نیویارک کے میئر کی اسلحہ کے خلاف مذمت

میئر ایڈمز نے کہا، ''یہ ہولناک واقعہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ امریکہ میں ہتھیار حاصل کرنا کس قدر آسان ہے۔‘‘

انہوں نے کہا: ''گن وائلنس نے بے شمار خاندانوں کو برباد کیا ہے اور ہر جگہ غم و اندوہ پھیلایا ہے۔‘‘

گن وائلنس آرکائیو کے مطابق رواں سال اب تک امریکہ میں250 سے زائد ایسے فائرنگ کے واقعات ہو چکے ہیں جن میں کم از کم چار یا اس سے زیادہ افراد زخمی یا ہلاک ہوئے۔

ادارت: صلاح الدین زین

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف نے شاہزیب رند سے کیا گیا انعام کا وعدہ نبھا دیا
  • نیویارک: اہم دفتر کی عمارت میں فائرنگ، کئی افراد ہلاک
  • ایرانی سفیر نے تجارتی راہداریاںجلد کھولنے کی یقین دہانی کرادی 
  • ایرانی سفیر کی صادق سنجرانی سے ملاقات، پاک ایران تجارتی راہداریاں جلد کھولنے کی یقینی دہانی
  • ایرانی سفیر کی صادق سنجرانی کو پاک ایران تجارتی راہداریاں جلد کھولنے کی یقینی دہانی
  • ایرانی سفیر کی پاک ایران تجارتی راہداریاں جلد کھولنے کی یقینی دہانی
  • افریقی ملک کانگو میں چرچ پر حملہ، 38 سے زائد افراد ہلاک
  • اسرائیل کیجانب سے غزہ میں حملوں میں 10 گھنٹے کا وقفہ ناکافی ہے، ڈیوڈ لیمی
  • پولیس اسٹیشن پر ڈرون حملہ ناکام، کواڈکاپٹر دہشتگردوں کے اپنے ہی ساتھیوں پرگرگیا
  • چین کی دنیا بھر کے لیے اے آئی تعاون کی نئی عالمی تنظیم کی تجویز