تل ابیب (اوصاف نیوز)ایران نے اسرائیل پر بیلسٹک میزائلوں سے جوابی وار کیا ہے۔ رات بھر میں اسرائیل کے مختلف شہروں پر 5 مرحلوں میں سیکڑوں میزائل داغے۔ وزارت دفاع کی عمارت کے قریب آگ بھڑک اٹھی۔ فوجی ہیڈکوارٹر بھی ملیامیٹ کر دیا۔

ایران کی جانب سے صرف پہلے دو مرحلوں میں ڈیڑھ ڈیڑھ سو میزائل داغے گئے۔ حملوں سے تل ابیب دھماکوں سے گونج اٹھا۔ 50 منزلہ عمارت تباہ ہو گئی۔ کئی مقامات پر دھوئیں کے بادل اٹھتے رہے ۔ ایرانی حملوں میں ایک خاتون ہلاک 50 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایرانی میزائل حملے سے تل ابیب کے جنوب میں ایٹمی ریسرچ سینٹر پر حملہ کیا گیا، حملے سے ایٹمی ریسرچ سینٹر کو نقصان پہنچا۔

سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نےعوام کے نام پیغام میں کہا کہ آپریشن وعدہ صادق سوم بے گناہ لوگوں کی خون کا بدلہ ہے۔ صیہونی حکومت سزا سے بچ نہیں سکے گی ۔ حملے کا پوری طاقت سے جواب دیں گے ۔ اسرائیل کو مفلوج کر کے دم لیں گے۔ ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی بولے جارحیت کا جواب دینا ہمارا جائز حق ہے ۔ پوری عسکری قوت دکھائیں گے۔

Tel Aviv right now.

pic.twitter.com/i2rp3HUzRP

— Jackson Hinkle ???????? (@jacksonhinklle) June 14, 2025


ایران نے اپنی سرزمین پر 2 اسرائیلی جنگی طیارے مار گرانے اور خاتون پائلٹ گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

ایرانی تسنیم نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ ایران کے فضائی دفاع نے 2 اسرائیلی جنگی طیاروں کو مار گرایا جبکہ ایک خاتون پائلٹ کو بھی گرفتار کیا گیا ہے تاہم اسرائیلی نے ایران کے ہاتھوں خاتون پائلٹ کی گرفتاری کی تردید کر دی۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے ایران پر حملوں کی شدت بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ تہران رات بھر دھماکوں سے گونجتا رہا۔ صیہونی طیاروں نے مہر آباد ایئر بیس پر بمباری کی۔ حمدان اور تبریز سمیت ایرانی فضائیہ کے فوجی اڈوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔ اصفہان کے رئیسی پاور پلانٹ میں بھی دھماکوں کی اطلاعات ہیں۔

اسرائیلی حملوں کے جواب میں تہران میں فضائی دفاعی نظام فعال کیا گیا۔ اسرائیلی فوج نے اب تک 200 اہداف کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا۔
ایران کا بھرپور جواب: اسرائیل دھماکوں سے گونج اٹھا، متعدد یہودی ہلاک،عمارتیں ڈھیر میں تبدیل

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کیا ہے

پڑھیں:

جوہری تنصیبات دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کریں گے، ایرانی صدر کا اعلان

ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ تہران اپنی جوہری تنصیبات کو دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کرے گا، تاہم ایران کا جوہری ہتھیار حاصل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

ایرانی صدر مسعود پزشکیان اتوار کو ایران کی اٹامک انرجی آرگنائزیشن کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے جوہری شعبے کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کی۔

یہ بھی پڑھیں: ایران ہمسایہ ممالک سے گہرے تعلقات کا خواہاں ہے، ایرانی صدر مسعود پزشکیان

ایرانی صدر نے کہا کہ عمارتیں یا تنصیبات تباہ کرنے سے ایران کا پروگرام نہیں رکے گا، ان کے مطابق ایران ان منصوبوں کو دوبارہ تعمیر کرے گا اور زیادہ طاقت کے ساتھ آگے بڑھے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایران کا جوہری پروگرام دفاعی یا عسکری مقاصد کے لیے نہیں بلکہ شہری ضروریات کے لیے ہے۔ ان کے بقول یہ پروگرام عوامی فلاح، بیماریوں کے علاج اور شہری ترقی سے متعلق ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایران سے جوہری مذاکرات: یورپی وزرائے خارجہ کا جنیوا میں اجلاس، اہم پیشرفت متوقع

انہوں نے واضح کیا کہ ایران کا مؤقف ہمیشہ یہی رہا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے اور وہ جوہری ہتھیار نہیں چاہتا۔

یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ دنوں متنبہ کیا تھا کہ اگر ایران نے ان جوہری تنصیبات کی بحالی شروع کی جن پر جون میں امریکہ نے حملے کیے تھے، تو وہ دوبارہ فوجی کارروائی کا حکم دیں گے۔

یاد رہے کہ ایران کا جوہری پروگرام گزشتہ کئی برس سے عالمی سطح پر تناؤ کا باعث رہا ہے۔ ایران کی اہم ایٹمی تنصیبات، جن میں نطنز، فوردو اور اصفہان کے مراکز شامل ہیں، یورینیم کی افزدوگی کے بنیادی مراکز شمار ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایران کا قطر میں امریکی اڈوں پر حملہ، خام تیل کی قیمت میں حیران کن کمی

مغربی ممالک خصوصاً امریکا اور اسرائیل کو شبہ ہے کہ ایران ان تنصیبات کو جوہری ہتھیار تیار کرنے کے لیے استعمال کرسکتا ہے، جبکہ ایران کا مؤقف ہمیشہ یہی رہا ہے کہ اس کا ایٹمی پروگرام صرف پرامن، شہری اور طبی مقاصد کے لیے ہے۔

گزشتہ برسوں میں ان تنصیبات پر متعدد حملے کیے گئے۔ نطنز کی تنصیب پر 2021 میں ہونے والا دھماکہ اور سائبر حملہ عام طور پر اسرائیل سے منسوب کیا جاتا ہے۔ اس واقعے کے بعد ایران نے اسے ’ایٹمی دہشتگردی‘ قرار دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ایران میں 8 نئے جوہری بجلی گھر بنانے کے لیے روس سے معاہدہ اس ہفتے متوقع

جون 2025 میں امریکا نے فضائی حملوں کے ذریعے ایران کی کم از کم 3 بڑی جوہری تنصیبات، یعنی فوردو، نطنز اور اصفہان کو نشانہ بنایا۔ ان حملوں میں خصوصی گہرائی تک مار کرنے والے بم استعمال کیے گئے، جن کا مقصد زیرِ زمین تنصیبات کو نقصان پہنچانا تھا۔ اگرچہ ایران کا دعویٰ ہے کہ کچھ تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے مگر مکمل تباہی نہیں ہوئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اٹامک انرجی آرگنائزیشن اسرائیل امریکا ایران مسعود پزشکیان نیوکلیئرپروگرام

متعلقہ مضامین

  • کینٹکی، کارگو طیارہ اڑان بھرتے ہی گر کر تباہ، متعدد عمارتوں میں آگ بھڑک اٹھی
  • صیہونی جارحیت کے مقابلے میں پاکستان نے فیصلہ کن کردار اداکیا، ایرانی سفیر
  • ایران ملتِ اسلامیہ کے سر کا تاج، امریکی دھمکیاں مرعوب نہیں کر سکتیں، قاسم علی قاسمی
  • امریکا جب تک اسرائیل کی پشت پناہی نہیں چھوڑتا، تعاون ممکن نہیں: خامنہ ای
  • اسرائیل امن معاہدہ پھر سوالوں کی زد میں( تازہ حملوں میں 7 افراد شہید)
  • اسرائیل نے اسماعیل ہنیہ کو کیسے شہید کیا؟ ایران نے حیران کن تفصیلات جاری کردیں
  • ہم ہر قسم کے جواب کے لیے تیار ہیں، ایرانی مسلح افواج کی دشمن کو وارننگ
  • اسرائیل کی غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں، تازہ حملوں میں 7 افراد شہید
  • اسرائیل کی غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں، تازہ حملوں میں 7 فلسطینی شہید
  • جوہری تنصیبات دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کریں گے، ایرانی صدر کا اعلان