نان فائلرز کے لیے خوشخبری: کیش نکلوانے پر ٹیکس سے متعلق اہم نرمی متعارف
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: نان فائلرز کے لیے بینک سے یومیہ کیش نکلوانے کی ٹیکس فری حد بڑھا دی گئی ہے۔ اب نان فائلرز روزانہ 75 ہزار روپے تک کیش نکلوائیں گے تو اس پر کوئی ایڈوانس ٹیکس نہیں کٹے گا۔ اس سے قبل یہ حد 50 ہزار روپے تھی۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں ایف بی آر حکام نے فنانس بل پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ 75 ہزار روپے سے زائد کی رقم نکلوانے پر نان فائلرز کے لیے ایڈوانس ٹیکس کی شرح بڑھا دی گئی ہے، جو اب 0.
ایف بی آر حکام کا کہنا تھا کہ ای کامرس کاروبار پر بھی انکم ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے۔ کپڑوں کے آن لائن کاروبار پر 2 فیصد، الیکٹرونکس پر 0.5 فیصد جبکہ دیگر آن لائن کاروباروں پر 1 فیصد ٹیکس لاگو ہو گا۔ رجسٹرڈ آن لائن کاروباری افراد اپنی آمدنی پر انکم ٹیکس ادا کرنے کے پابند ہوں گے اور کسٹمرز کے آرڈر بک کرانے پر ان کی بلنگ تفصیلات کو آن لائن ریٹرن تصور کیا جائے گا۔
حکام کے مطابق بینک یا کورئیر سروس ایف بی آر کے مجاز نمائندے کے طور پر کام کریں گے اور ٹیکس کی رقم وصول کر کے جمع کروائیں گے۔ آن لائن کاروبار کرنے والے افراد انکم ٹیکس کی مد میں کسٹمرز سے اضافی رقم نہیں لیں گے۔
ایف بی آر کی جانب سے مزید بتایا گیا کہ پاکستان میں ڈیجیٹل سروسز فراہم کرنے والی کمپنیوں پر ایڈوانس ٹیکس کی شرح میں بھی اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔ گوگل، یوٹیوب اور فیس بک سمیت تمام ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر ایڈوانس ٹیکس 10 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کرنے کی تجویز ہے، تاکہ ان کمپنیوں کو پاکستان میں اپنے دفاتر قائم کرنے پر آمادہ کیا جا سکے۔ اگر یہ کمپنیاں پاکستان میں باقاعدہ دفاتر قائم کرتی ہیں تو ان پر صرف 5 فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایڈوانس ٹیکس نان فائلرز ایف بی آر ٹیکس کی
پڑھیں:
آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
اسلام آباد:پاکستان نے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف )سے قرضے کی اگلی قسط کے لیے ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت بعض شرائط پوری نہیں ہوسکی ہیں تاہم طے شدہ شرائط میں سے زیادہ تر شرائط پوری کردی گئی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے قرض پروگرام کے تحت پاکستان پر 50 کے لگ بھگ شرائط عائد کر رکھی ہیں جن میں سے زیادہ تر شرائط پوری کی جاچکی ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ پورے کیے گئے اہداف میں گیس ٹیرف کی ششماہی بنیاد پر ایڈجسمنٹ، ٹیکس چھوٹ کے خاتمے اور کفالت پروگرام کے تحت مستحقین کو غیر مشروط رقوم کی منتقلی بھی شامل ہے، ڈسکوز کی نجکاری کے لیے پالیسی ایکشن سمیت بعض شرائط پر کام جاری ہے البتہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سالانہ ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت کئی شرائط پوری نہ ہوسکیں۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی اجازت سے چینی کی سرکاری درآمد پرٹیکس چھوٹ دی گئی اور آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق ہی بجٹ 26-2025 منظور کروایا گیا، بجٹ سے ہٹ کر اخراجات کی پارلیمنٹ سے منظوری کی شرط بھی پوری ہوگئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان فسکل پیکٹ کی شرط پرعمل کیا جاچکا، ڈسکوز اور جینکوز کی نج کاری کے لیے پالیسی اقدامات پر کام جاری ہے جبکہ خصوصی اقتصادی زونز پر مراعات ختم کرنے کی شرط پر بھی عمل دآمد ہوگیا ہے۔
مزید بتایا گیا کہ سرکاری اداروں میں حکومتی عمل دخل میں کمی کی شرط میں پیش رفت ہوئی ہے، زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی کے لیے قانون سازی کی شرط پر تاخیر سے عمل ہوا، اسلام آباد، کراچی، لاہور میں کمپلائنس رسک منیجمنٹ سسٹم نافذ کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ پی ایس ڈی پی منصوبوں کے لیے بہتر پبلک انویسٹمنٹ منیجمنٹ پر جزوی عمل درآمد کیا گیا، اسی طرح اعلیٰ سرکاری حکام کے اثاثے ظاہر کرنے سے متعلق قانون سازی میں پیش رفت ہوئی ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ کفالت پروگرام کے تحت مہنگائی تناسب سے غیر مشروط کیش ٹرانسفر کی شرط پوری ہوگئی ہے، اس کے علاوہ ٹیکس ڈائریکٹری کی اشاعت کے بارے میں بھی پیش رفت ہوئی ہے۔