ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سول سوسائٹی کے رہنمائوں نے کہا کہ اسرائیل ایک فاشسٹ ریاست ہے جو عالمی سطح پر بالعموم اور مسلم ممالک کے لئے بالخصوص نفرت کی علامت بن چکا ہے، اسرائیل کی انسانیت کش کاروائیوں سے پوری دنیا کے امن کو شدید خطرہ لاحق ہے۔  اسلام ٹائمز۔ ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی اور جنگی صورتحال نے پاکستان سمیت دنیا بھر کو شدید تشویش میں مبتلا کردیا ہے، یہ تنازعہ جس کی جڑیں کئی دہائیوں کے سیاسی، مذہبی اور علاقائی تنازعات میں ہیں، اب خطرناک موڑ لے چکی ہے اور دونوں فریقین دھمکیوں کے تبادلے کے بعد اب فوجی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ جب کہ تنازعہ مشرق وسطی میں مرکوز ہے، اس کے اثرات عالمی سطح پر محسوس کیے جا رہے ہیں، خاص طور پر پاکستان جیسے ممالک میں جو خطے کے ساتھ مذہبی، جغرافیائی سیاسی اور اقتصادی تعلقات رکھتے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ امن کے پرچم کو بلند کیا جائے تاکہ خطے میں تباہی و بربادی سے محفوظ رہا جائے۔ ان خیالات کا اظہار سول سوسائٹی فورم کے چیئرمین احسان خان سدوذئی، کوارڈینیٹر شاہد محمود انصاری اور سینیِر وائس چیرمین ڈاکٹر فاروق خان لنگاہ ایران کے خلاف اسرائیلی جنگی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔
 
انہوں نے کہا کہ اسرائیل ایک فاشسٹ ریاست ہے جو عالمی سطح پر بالعموم اور مسلم ممالک کے لئے بالخصوص نفرت کی علامت بن چکا ہے۔ اسرائیل کی انسانیت کش کاروائیوں سے پوری دنیا کے امن کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ عالمی قوتیں ہوش کے ناخن لیں اور اسرائیل کو لگام ڈالیں بصورت دیگر تباہی و بربادی کے سوا کچھ حاصل نہ ہوگا۔  سماجی رہنماوں نے کہا کہ سال ہا سال سے فلسطین کے مظلوم عام اسرائیلی جارحیت و بربریت کا شکار ہورہے ہیں۔ غزہ کی صورتحال سب کے سامنے ہے جہاں اسلحہ و میزائل کے ذریعے بربادی کے بعد اب بھوک پیاس سے لوگ شہید ہورہے ہیں جبکہ دوسری جانب اسرائیلی خونخواروں کے منہ کو خون لگ چکا ہے۔ اس کا جلدی تدارک نہ کیا گیا تو کچھ باقی نہیں بچے گا۔ انہوں نے کہا کہ مشرق وسطی میں مقیم پاکستانی تارکین وطن بہت سے پاکستانی ایران، عراق و خلیجی ممالک میں کام کرتے ہیں۔ بڑھتی ہوئی عدم استحکام ان کی حفاظت اور روزگار کو خطرے میں ڈال سکتا ہے، اور بڑے پیمانے پر تصادم ملازمت کے نقصان، نقل مکانی، یا جبری نقل مکانی کا باعث بن سکتا ہے۔ معاشی طور پر جنگ عالمی تیل کی منڈیوں میں خلل ڈال سکتی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے کہا کہ کو شدید

پڑھیں:

پاکستان کی سوڈان میں مظالم کی شدید مذمت، فوری جنگ بندی، سیاسی حل پر زور

 سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب، سفیر عاصم افتخار احمد نے کہا کہ مظالم پر خاموشی دراصل شریکِ جرم ہونے کے مترادف ہے۔ انہوں نے سوڈان کی صورتحال کو بین الاقوامی برادری کے لیے ایک اخلاقی اور سیاسی آزمائش قرار دیتے ہوئے افسوس ظاہر کیا کہ بارہا انتباہات کے باوجود سلامتی کونسل ظلم و ستم کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے سوڈان میں جاری مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی بے عملی ترک کرے اور فوری جنگ بندی اور سوڈانی قیادت میں سیاسی حل کے لیے موثر اقدامات کرے۔ پی ٹی وی نیوز کے مطابق سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب، سفیر عاصم افتخار احمد نے کہا کہ مظالم پر خاموشی دراصل شریکِ جرم ہونے کے مترادف ہے۔ انہوں نے سوڈان کی صورتحال کو بین الاقوامی برادری کے لیے ایک اخلاقی اور سیاسی آزمائش قرار دیتے ہوئے افسوس ظاہر کیا کہ بارہا انتباہات کے باوجود سلامتی کونسل ظلم و ستم کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔ سفیر عاصم نے زور دیا کہ کونسل کو ایک واضح پیغام دینا چاہیے کہ وہ شہریوں کے قتل عام، اسپتالوں پر بمباری اور انسانی کارکنوں کو نشانہ بنانے جیسے مظالم پر مزید خاموش تماشائی نہیں رہے گی۔

انہوں نے ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کی جانب سے الفاشر پر قبضے اور ان کی دہشت گردانہ کارروائیوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی، اور اسپتالوں و انسانی کارکنوں پر حملوں کو بین الاقوامی انسانی اور انسانی حقوق کے قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے سعودی زچگی اسپتال میں مریضوں اور طبی عملے کے قتلِ عام کو ناقابلِ بیان ظلم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان بہیمانہ اقدامات کے ذمہ داروں اور معاونین کو فوری طور پر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ پاکستانی مندوب نے کہا کہ سلامتی کونسل کی غیر واضح پالیسی نے RSF کو مزید شہہ دی ہے جبکہ سوڈان کے قانونی اداروں کو کمزور کیا ہے۔ انہوں نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ اپنی پوزیشن پر نظرِ ثانی کریں کیونکہ سوڈانی ریاست کو کمزور کرنا ایسے خلا کو جنم دیتا ہے جسے مسلح گروہ مزید ظلم و جبر اور عدم استحکام کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ سفیر عاصم افتخار نے سوڈان میں نئے وزیرِ اعظم اور ٹیکنوکریٹ کابینہ کی تقرری کا خیرمقدم کیا اور اسے ایک مثبت پیش رفت قرار دیا جو سلامتی کونسل کی حمایت کی مستحق ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پاکستان میں پانی کی شدید قلت کا خطرہ، بین الاقوامی رپورٹ میں انکشاف
  • علاقائی عدم استحکام کی وجہ اسرائیل ہے ایران نہیں, عمان
  • غزہ نسل کشی میں اسرائیل سمیت 63 ممالک ملوث
  • مصری رہنما کی اسرائیل سے متعلق عرب ممالک کی پالیسی پر شدید تنقید
  • ملتان میں طلبا کا گیریژن کا دورہ، فوجی شہدا کو خراجِ عقیدت پیش
  • ایران کا امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات کے فیصلے پر ردعمل، عالمی امن کیلیے سنگین خطرہ قرار
  • ایٹمی ہتھیاروں سے لیس شرپسند ملک دنیا کے امن کیلئے خطرہ ہے، عباس عراقچی
  • امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات دنیا کے امن کے لیے خطرہ، ایران
  • ٹکٹ ہولڈرز کا کالعدم ٹی ایل پی سے لاتعلقی کا اعلان
  • پاکستان کی سوڈان میں مظالم کی شدید مذمت، فوری جنگ بندی، سیاسی حل پر زور