data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور(نمائندہ جسارت)جماعت اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ نے ایران پر بلاجواز اسرائیلی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور اسلامی ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ متحد ہوکر اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کریں۔ مجلس شوریٰ نے ایران کی حکومت اور عوام سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ نومنتخب مجلس شوریٰ کا 3 روزہ اجلاس امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی صدارت میں منصورہ میں جاری ہے۔ اجلاس میں ملک بھر سے اراکین شرکت کر رہے ہیں۔اجلاس کے پہلے روز پاس ہونے والی متفقہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ جماعت اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کا اجلاس ایران پر حملے میں شہید ہونے والے ایرانی افواج اور پاسداران انقلاب کے سربراہان، ایٹمی سائنس دانوں سمیت تمام شہدا کے خاندانوں سے اظہار تعزیت کرتا ہے۔ اسرائیل کی ناجائز ریاست اور اس کے جارحانہ عزائم ایک ناسور کی صورت میں پورے خطے میں سرایت کر رہے ہیں۔ انسانیت کے خلاف جرائم اور ایک کے بعد دوسرے مسلمان ملک پر حملوں میں اسرائیل کو مکمل امریکی سرپرستی حاصل ہے۔ امریکی سرپرستی کے بغیر اسرائیل کے لیے ان جرائم کا ارتکاب ممکن نہ تھا۔ امریکا اور اسرائیل نے مل کر بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں بکھیر دی ہیں۔ قرارداد میں خطے کے تمام ممالک سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ آپس کے اختلافات کو پس پشت ڈال کر اسرائیلی عزائم کے خلاف متحد ہوجائیں، جن ممالک نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کیے وہ انھیں ختم کرنے کا اعلان کریں۔قرارداد میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل پورے خطے پر تسلط قائم کرنے کے خواب دیکھ رہا ہے۔ پاکستان کو بھی اسرائیلی عزائم کے حوالے سے خبردار رہنا ہو گا۔ امریکی سرپرستی میں اسرائیلی حملے پورے خطے کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔ اس سے قبل پاک بھارت جنگ میں بھی اسرائیل بھارت کو مدد فراہم کر چکا ہے۔جنگ کے دوران کسی بھی مسلمان ملک کی جانب سے اسرائیل کو مدد فراہم کرنا پوری امت مسلمہ کے ساتھ خیانت ہو گی۔ غزہ سمیت مقبوضہ فلسطین اور خطے کی سلامتی کے لیے مسلمان ممالک متفقہ موقف اختیار کریں اور متحد ہو کر اسرائیلی تسلط کا خاتمہ کریں۔ اسرائیلی جارحیت کا علاج آپس کے اختلافات بھلا کر متحد ہونے میں ہے۔حکومت پاکستان ایران کی سلامتی اور دفاع کے لیے ایران کو ہر قسم کی مدد فراہم کرے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جماعت اسلامی کر اسرائیلی کے لیے

پڑھیں:

امریکی دھمکیوں اور اسرائیلی جارحیت کی حمایت سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، شیخ نعیم قاسم

خوراک، زرعی مصنوعات اور دستکاری کی نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ یہ مارکیٹ ایک تخلیقی اور نتیجہ خیز خیال ہے اور ہمیں اس بازار کے لیے جہاد البناء فاؤنڈیشن کی کوششوں کا شکریہ ادا کرنا چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے اپنے خطاب میں اعلان کیا ہے کہ واشنگٹن اسرائیلی جارحیت کو جواز فراہم کرتا ہے اور وہ کبھی بھی ایماندار اور غیر جانبدار ثالث نہیں رہا، بلکہ اسرائیلی جارحیت کا اصل حامی ہے۔ حزب اللہ تحریک کے سکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے آج خوراک، زرعی مصنوعات اور دستکاری کی نمائش کی افتتاحی تقریب میں کہا کہ یہ مارکیٹ ایک تخلیقی اور نتیجہ خیز خیال ہے اور ہمیں اس بازار کے لیے جہاد البناء فاؤنڈیشن کی کوششوں کا شکریہ ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بازار میں حصہ لینے والے، زمین کے (اصل) لوگ اور جنوبی لبنان میں واپس آنے والے وہ لوگ ہیں جو آج اگلی صفوں پر ثابت قدم ہیں اور زمین کی فصل کاٹ رہے ہیں۔

شیخ نعیم قاسم نے تاکید کی کہ لبنان کا ہر ٹکڑا اس ملک کا حصہ ہے، مستقبل میں زمین کا مالک  وہی ہے، جو مزاحمت کرے گا، جو زمین چھوڑ دے گا، اور جو اس پر سودا کرے گا وہ اسے کھو دے گا۔ انہوں نے کہا کہ جو کوئی بھی طائف معاہدے کی پاسداری کرنا چاہتا ہے وہ اس کے ایک حصے کا انتخاب نہیں کر سکتا اور دوسرے حصوں کو ترک نہیں کر سکتا، پہلی ترجیح زمین کو آزاد کرانا ہے۔ حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے صیہونی حکومت کی مسلسل امریکی حمایت اور لبنان میں جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیوں پر اس کی طرف سے حکومت کو دیئے جانے والے گرین سگنل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سطحی طور پر امریکہ لبنان کے بحران کے حل اور صیہونی حکومت کی جارحیت کو روکنے کے لیے ثالث ہونے کا دعویٰ کرتا ہے لیکن یہ تجربہ شدہ بات ہے کہ امریکہ اسرائیلی جارحیت کا اصل حامی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ واشنگٹن کا اصل ہدف لبنان کی خودمختاری اور آزادی کو کمزور کرنا اور علاقے میں صیہونی حکومت کی توسیع پسندانہ پالیسیوں کی حمایت کرنا ہے، جب کہ امریکی ایلچی لبنان کا سفر کرتے ہیں اور استحکام کی حمایت کا دعویٰ کرتے ہیں، لیکن عملی طور پر ان کے بیانات کا مقصد اسرائیلی جارحیت کو جواز فراہم کرنا ہے۔ شیخ نعیم قاسم نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ امریکہ ہمیشہ لبنان پر الزام لگاتا ہے اور دباؤ ڈال کر اس ملک کی فوج کو سنگین حرکتوں مجبور کرنیکی کوشش کرتا ہے تاکہ لبنان کی طاقت اور آزادی محدود رہے۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی سوال یہ ہے کہ صیہونی حکومت کی طرف سے پانچ ہزار سے زائد جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر امریکہ کا موقف کیا ہے؟ حزب اللہ تحریک کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ابھی تک اسرائیل کی جارحیت کو روکنے کے لیے واشنگٹن کی طرف سے کوئی مذمت یا سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔

شیخ نعیم قاسم نے تاکید کی کہ دھمکیاں ہمارے موقف کو تبدیل نہیں کریں گی اور ہم ہتھیار نہیں ڈالیں گے یا جبری وعدوں کو قبول نہیں کریں گے، ہماری زمین کے ساتھ ہمارے تعلق کی مضبوطی ان کی فوجی صلاحیتوں سے زیادہ مضبوط ہے، چاہے وہ کتنے ہی طاقتور کیوں نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مزاحمت لبنان کے لیے ایک مضبوط نقطہ ہے جسے برقرار رکھنا ضروری ہے، تم قتل کر سکتے ہو لیکن ہمارے اندر سے غیرت اور افتخار کے جذبے کو ختم نہیں کر سکتے اور ہمارے دلوں اور زندگیوں سے زمین کی محبت کو ختم نہیں کر سکتے۔ شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ لبنانی صدر کا موقف ایک ذمہ دارانہ حیثیت کا حامل رہا ہے، جس نے فوج کو اسرائیلی اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے کے لیے کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے تاکید کی کہ اس موقف کو اتحاد کے ساتھ مضبوط ہونا چاہیے اور ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوج کی حمایت کے منصوبے پر غور کرے تاکہ وہ دشمن کے مقابلے میں کھڑی ہوسکے۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ کے مسائل اجتماع عام میں پیش کریں گے،کاشف سعید
  • ڈاکٹر شفیق الرحمن تیسری مرتبہ امیر جماعت اسلامی بنگلا دیش منتخب
  • ٹرمپ کی قانون شکنی اور لاپرواہی کا مقابلہ کریں، اوباما کا ڈیموکریٹس سے خطاب
  • غزہ کی جنگ بندی اور انسانی بحران پر استنبول میں اعلیٰ سطح اجلاس، مسلم وزرائے خارجہ کی شرکت متوقع
  • غزہ کیلیے امریکی منصوبے کی حمایت میں مسلم ممالک کا اجلاس کل ہوگا
  • علاقائی عدم استحکام کی وجہ اسرائیل ہے ایران نہیں, عمان
  • غزہ امن معاہدے کے اگلے مرحلے پر عملدرآمد کیلئے عرب اور مسلم ممالک کا اجلاس پیر کو ہوگا
  • امریکی دھمکیوں اور اسرائیلی جارحیت کی حمایت سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، شیخ نعیم قاسم
  • اسرائیل کی جارحیت کا اصل حامی امریکہ ہے، شیخ نعیم قاسم
  • غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت قابل مذمت ہے، میرواعظ کشمیر