روس ایران کیخلاف اسرائیلی فوجی آپریشن کی مذمت کرتا ہے، پیوٹن کی ٹرمپ سیگفتگو
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
روس ایران کیخلاف اسرائیلی فوجی آپریشن کی مذمت کرتا ہے، پیوٹن کی ٹرمپ سیگفتگو WhatsAppFacebookTwitter 0 14 June, 2025 سب نیوز
ماسکو(آئی پی ایس ) امریکی صدر ٹرمپ نے روسی صدر پیوٹن سے ٹیلیفون پرگفتگو کی جس میں مشرق وسطی کی صورتحال پربات کی گئی۔روسی صدارتی دفترکریملن کے حکام کے مطابق دونوں صدور کی گفتگو 50 منٹ تک جاری رہی،گفتگو بہت مفید اور بامعنی تھی۔ صدرپیوٹن نیکہا کہ روس ایران کیخلاف اسرائیلی فوجی آپریشن کی مذمت کرتا ہے۔
کریملن حکام کے مطابق دونوں صدور نے ایران جوہری مذاکرات کی بحالی کے امکان کو رد نہیں کیا۔ ٹرمپ نیبتایا کہ امریکی مذاکرات کار ایرانی نمائندوں کے ساتھ کام دوبارہ شروع کرنیکے لیے تیار ہیں۔ ٹرمپ نے کہا کہ مشرق وسطی کی صورتحال بہت تشویشناک ہے۔کریملن حکام کے مطابق روسی صدر نے 22 جون کے بعد یوکرین سے مذاکرات جاری رکھنیکا بھی بتایا۔ ٹرمپ نے روس یوکرین تنازع کے جلد حل میں دلچسپی رکھنیکا بتایا۔پیوٹن نے صدر ٹرمپ کو سالگرہ کی مبارک باد بھی دی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین کا ایران کی حمایت کا اعلان؛ اسرائیلی جارحیت پر کڑی تنقید چین کا ایران کی حمایت کا اعلان؛ اسرائیلی جارحیت پر کڑی تنقید وزیراعلی گنڈا پور کی اسلام آباد کی جانب مسلح پیش قدمی کی دھمکی، اب گولی کا جواب گولی دیں گے وفاق نے تحفظات دور نہ کیے تو پی پی وفاقی بجٹ کی منظوری کیلئے ووٹ نہیں دے گی، وزیراعلی سندھ آسٹریلیا کو ہرا کر جنوبی افریقا نے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا ٹائٹل اپنے نام کرلیا اسرائیل کا احتساب ہونا چاہیے، امت مسلمہ ایران کے ساتھ ہے، مولانا فضل الرحمان ایران اسرائیل کشیدگی، بھارت کی شنگھائی تعاون تنظیم کے بیان سے لاتعلقیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
اسرائیل کے انسانیت کیخلاف جرائم کو روکنے کیلیے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے
دوحہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 ستمبر2025ء ) وزیر اعظم شہباز شریف نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کے انسانیت کیخلاف جرائم کو روکنے کیلیے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے، اگر ہم نے اتحاد نہیں کیا تو اسرائیل انسانیت کیخلاف اسی طرح اقدامات کرتا رہے گا، بجائے خاموش رہنے کے ہمیں متحد ہونا ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے پیر کے روز قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والے عرب اسلامی سربراہی اجلاس میں شرکت کی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے عرب اسلامی سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا انسانیت کیخلاف جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانا ہو گا، پاکستان قطر کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتا ہے، اسرائیل کا قطر پر حملہ جارحانہ اقدامات کا تسلسل ہے، اقوام متحدہ میں اسرائیلی کی رکنیت کی معطلی کی تجویز کے حامی ہیں۔(جاری ہے)
وزیر اعظم نے کہا کہ 1967 کی سرحدوں کے مطابق آزاد فلسطینی ریاست کا قیام چاہتے ہیں۔
جبکہ امیر قطر شیخ تمیم بن حمدالثانی نے دوحا میں عرب اسلامی کے ہنگامی اجلاس میں مسلم ممالک کے سربراہوں سے خطاب میں کہا کہ [حماس] کو امریکا کی طرف سے تجاویز پر توجہ مرکوز کرنی تھی لیکن کیا آپ نے کبھی ایسی جارحیت کے بارے میں سنا ہے؟ کہ ایک ایسی ریاست جو مذاکرات کے لیے مستقل مزاجی سے کام کر رہی ہو، ایک ایسی ریاست جو مذاکرات میں ثالث ہے اور پھر اسی مقام پر جارحیت کی گئی ہو جہاں مذاکرات ہو رہے ہیں۔ امیر قطر نے سوال کیا کہ اگر اسرائیل حماس کے رہنماؤں کو قتل کرنا چاہتا ہے تو پھر مذاکرات کیوں؟ اگر آپ یرغمالیوں کی رہائی پر اصرار کرتے ہیں تو پھر وہ تمام مذاکرات کاروں کو کیوں قتل کر رہے ہیں؟ ہم اپنے ملک میں اسرائیل کے مذاکراتی وفود کی میزبانی کیسے کر سکتے ہیں جب کہ وہ ہمارے ملک پر فضائی حملے کے لیے ڈرون اور طیارے بھیجتے ہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ سوالوں کی ضرورت نہیں یہ صرف بزدلانہ جارحیت ہے ایسے فریق کیلیے کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اپنے خطاب میں امیر قطر نے کہا کہ اسلامی ملکوں کے رہنماؤں کو دوحا آمد پر خوش آمدید کہتا ہوں، اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی ہو رہی ہے اسرائیل نے انسانیت کے خلاف جرائم میں تمام حدیں پار کر دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے قطر کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی حالانکہ قطر نے ثالث کے طور پر خطے میں امن کےلیے مخلصانہ کوششیں کیں، اسرائیل نے مذاکراتی عمل کو سبوتاژ کرتے ہوئے حماس کی قیادت کو نشانہ بنایا، یرغمالیوں کی پرامن رہائی کے تمام اسرائیلی دعوے جھوٹے ہیں، گریٹراسرائیل کا ایجنڈاعالمی امن کیلئے شدید خطرہ ہے۔