چیئرمین ایف بی آرکا امیر طبقے کی جانب سے 1233 ارب روپے ٹیکس چوری کا انکشاف WhatsAppFacebookTwitter 0 14 June, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس )فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین راشد لنگڑیال نے امیر طبقے کی جانب سے 1233 ارب روپے ٹیکس چوری کرنے کا انکشاف کیا ہے۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس چیئرمین سلیم مانڈوی والا کی زیرصدارت ہوا جس میں ایف بی آر حکام نے شرکت کی۔شبلی فراز کا کہنا تھاکہ کمشنرز کو اختیارات دے کر ملک کو پولیس اسٹیٹ بنا دیا گیا ہے، اس طرح تو پہلیسے ٹیکس ادا کرنے والے لوگ بھی بھاگ جائیں گے، آپ پکڑ دھکڑ کے مائنڈ سیٹ سے باہر نکلیں۔

اس پر چیئرمین ایف بی آر نے بتایاکہ یہ قانون بہت پرانا ہے صرف طریقہ کار تبدیل کیا گیا ہے، پاکستان کی 95 فیصد آبادی ٹیکس ادا کرنے کے قابل نہیں، پاکستان میں دولت کی تقسیم غیر منصفانہ ہے اور صرف پانچ فیصد آبادی کے پاس دولت ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ ٹاپ 1 فیصد گھرانوں کی سالانہ اوسط آمدنی 1 کروڑ روپے ہے، پاکستان میں امیر گھرانوں کی تعداد 6 لاکھ 70 ہزار ہے اورپانچ فیصد لوگوں کے ذمے 1700 ارب روپے ٹیکس واجبات بنتے ہیں، یہ پانچ فیصد لوگ سالانہ 499 ارب روپے ٹیکس دیتے ہیں اور یہ پانچ فیصد لوگ 1233 ارب روپے ٹیکس نہیں دیتے۔

چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھاکہ ٹیکس نیٹ کو توسیع دینے کے بجائے امیر طبقے سے زیادہ ٹیکس لینے کی ضرورت ہے، شدید گرمی کے باوجود 95 فیصد لوگوں کے پاس ایئرکنڈیشنڈ نہیں ہے، ٹیکس فائلرز کی تعداد 60 لاکھ ہے، 18 سال کم عمر اور بزرگوں کی تعداد 13 کروڑ 20 لاکھ ہے، ملکی آبادی کا یہ حصہ لیبر فورس سے باہر ہے اور خواتین کی بڑی تعداد تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود بے روزگار ہے۔

سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھاکہ 250 کمپنیوں کو اینٹی منی لانڈرنگ کے نوٹس آئے ہیں، اے ایم ایل نوٹس وزیر اور چیئرمین کی منظوری کے بغیر نہ دیا جائے۔فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھاکہ کسی کمپنی کو اے ایم ایل کا نوٹس آجائے دنیا بھر کے ادارے تحقیقات شروع کر دیتے ہیں، اے ایم ایل کے نوٹس پر کمپنی کے بنکنگ چینل بند ہو جاتے ہیں۔ایف بی آر حکام نے بتایا کہ ٹیمپرڈ شدہ چیسز نمبر یا نئی مہر والی گاڑی پکڑے جانے پر اسمگل شدہ ہی قرار پائے گی، کسی بھی موٹر رجسٹریشن اتھارٹی کے ساتھ رجسٹریشن غیر قانونی تصور ہوگی اور ایسی گاڑی کو ضبط کرکے 30 دن میں تلف کر دیا جائے گا۔ قائمہ کمیٹی نے مزدور کی کم از کم ماہانہ اجرت 40 ہزار کرنے کی سفارش کر دی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرروس ایران کیخلاف اسرائیلی فوجی آپریشن کی مذمت کرتا ہے، پیوٹن کی ٹرمپ سیگفتگو روس ایران کیخلاف اسرائیلی فوجی آپریشن کی مذمت کرتا ہے، پیوٹن کی ٹرمپ سیگفتگو چین کا ایران کی حمایت کا اعلان؛ اسرائیلی جارحیت پر کڑی تنقید وزیراعلی گنڈا پور کی اسلام آباد کی جانب مسلح پیش قدمی کی دھمکی، اب گولی کا جواب گولی دیں گے وفاق نے تحفظات دور نہ کیے تو پی پی وفاقی بجٹ کی منظوری کیلئے ووٹ نہیں دے گی، وزیراعلی سندھ آسٹریلیا کو ہرا کر جنوبی افریقا نے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا ٹائٹل اپنے نام کرلیا اسرائیل کا احتساب ہونا چاہیے، امت مسلمہ ایران کے ساتھ ہے، مولانا فضل الرحمان TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: چیئرمین ایف بی ارب روپے ٹیکس کی جانب

پڑھیں:

بینک سے کیش نکالنے پر کتنا ٹیکس ادا کرنا ہوگا؟ ایف بی آر کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ

اسلام آباد:

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے بتایا ہے کہ نان فائلر بینک سے کیش نکالے گا تو 0.8 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس کٹے گا۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین نوید قمر کی زیر صدارت ہوا جہاں ایف بی آرحکام  نے بریفنگ میں بتایا کہ پہلے جب نان فائلر کی جانب سے بینک سے کیش نکلوانے پر 0.6 فیصد ٹیکس کٹتا تھا۔

کمیٹی کو ایف بی آر نے بتایا کہ 50 ہزار تک کیشں نکالنے پر 400 روپے ٹیکس کٹے گا۔

چیئرمین کمیٹی نوید قمر نے کہا کہ اس حد کو 50 ہزار سے بڑھایا جائے، جس پر چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ حد 50 ہزار روپے سے بڑھا کر 75 ہزار کر دیتے ہیں۔

اراکین کمیٹی نے سفارش کی کہ کیش کی حد ایک لاکھ تک کی جائے، جس پر چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ مجھے ایک لاکھ روپے والا ویسے ہی امیر لگتا ہے۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے نان فائلر کی کیش نکلوانے کی حد 75 ہزار روپے کرنے کی سفارش کردی۔

بعد ازاں بینکوں سے یومیہ 75 ہزار روپے نقد رقم نکلوانے پر 0.8 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس کی تجویز منظور کی گئی، کمیٹی نے آن لائن خریداری پر دو فیصد اضافی سیلز ٹیکس کی تجویز مسترد کردی۔ 

کمیٹی نے بینکوں میں قرض کے منافع پر ٹیکس 15 سے بڑھا کر20 فیصد کرنے کی تجویز بھی مسترد کردی، گوگل اور یوٹیوب کی سروسز ٹیکس 10 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کرنے کی تجویز منظور کردی۔

اجلاس میں کمرشل جائیدادوں کے کرایے کی انکم پر 4 فیصد ٹیکس کی تجویزمؤخر، دو لاکھ روپے کی فروخت اور بینکاری لین دین کے ذریعے کرنے کی تجویز بھی مسترد کردی گئی جبکہ رینٹل آمدن کو کاروباری نقصانات میں شامل نہ کرنے کی تجویز منظور کردی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ: مزدور کی کم از کم تنخواہ 40ہزار روپے ماہانہ مقرر کرنے کی سفارش
  • مزدور کی کم از کم تنخواہ 40 ہزار مقرر کرنے کی سفارش
  • پاکستان میں صرف 5 فیصد افراد نے ٹیکس دینا ہے، وہ بھی نہیں دے رہے: چیئرمین ایف بی آر
  • سندھ کا 34 کھرب 51 ارب روپے کا بجٹ پیش، تنخواہوں میں 12، پنشن میں 8 فیصد اضافہ
  • بینک سے کیش نکالنے پر کتنا ٹیکس ادا کرنا ہوگا؟ ایف بی آر کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ
  • بھارت کی جانب سے پاکستان کیلیے آئی ایم ایف فنڈنگ روکنے کی ایک اور کوشش ناکام
  • پاکستان میں صرف 5 فیصد افراد نے ٹیکس دینا ہے وہ بھی نہیں دے رہے : چیئرمین ایف بی آر
  • پاکستان میں صرف 5 فیصد افراد نے ٹیکس دینا ہے وہ بھی نہیں دے رہے، چیئرمین ایف بی آر
  • سندھ پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کے اجلاس میں 80 فیصد سے زائد نجی صنعتی اداروں کے مقررہ کم از کم تنخواہ ادا نہ کرنے کا انکشاف