Express News:
2025-11-03@17:56:39 GMT

’’رحمن کے مہمان‘‘ رودادِ حج

اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT

ہجرت کے نویں سال حج فرض ہوا، حضرت محمد ﷺ نے سنہ 10 ہجری میں واحد حج کیا جسے حجۃالوداع کہا جاتا ہے۔ مسلمان ہر سال ذوالحجہ کے مہینے میں 8 سے 12 تاریخ کو مکہ مکرمہ کی زیارت کے لیے حاضری دیتے ہیں، اس عبادت کو مناسک حج کہتے ہیں۔

ماشا اللہ ان دنوں بھی مکہ مکرمہ میں حجاج کرام کی صدائیں گونج رہی ہیں۔ الھم لبیک لا شریک لک لبیک ’’حاضر ہوں، اے اللہ! میں حاضر ہوں، تیرا کوئی شریک نہیں، تیرے ہی لیے تعریفیں، نعمتیں اور بادشاہت تیری ہے، تیرا کوئی شریک نہیں، حاضر ہوں میرے اللہ! میں حاضر ہوں۔‘‘

یہ اعتراف بندگی اللہ کی دی ہوئی نعمتوں اور اس کی وحدانیت کا اعتراف ہر سال نہایت ذوق و شوق کے ساتھ، فرض کی ادائیگی اور اللہ کی خوشنودی کے لیے کیا جاتا ہے۔یہ ذوالحجہ کی 7 تاریخ تھی اور ایسے موقع پر ’’رحمن کے مہمان‘‘ میری ان نگاہوں کے حصار میں ہے جو اب مقدس و معطر ہو چکی ہیں۔ ’’رحمن کے مہمان‘‘ سفرِ حج کی روداد پر مبنی کتاب ہے۔

پہلا باب ’’عرضِ حاجی‘‘ کے عنوان سے ہے ، مصنف کی یہ تحریر ان کی اپنے رب اور اس کے نبی ﷺ سے عقیدت و محبت سے آراستہ ہے۔ انھوں نے بے حد موثر انداز میں مبارک سفر کی روداد اور مختلف ادوار کا تذکرہ کیا ہے۔مصنف نے اپنے تجربات اور احساسات کو ایمان کی تازگی اور لذتِ ایمان و قلب و جگر کے ساتھ قلم بند کیا ہے، انھوں نے آگہی کی روشنی میں ہر لفظ ندرت کے ساتھ لکھا ہے۔

مصنف کو وہ متبرک گلی کوچے یاد آتے ہیں جہاں سرور کونین، خاتم النبین گزرتے تھے، خلفائے راشدین کا دور بھی نگاہوں کا مرکز بن جاتا ہے، وہ اس پرکیف اور ایمان افروز ساعتوں میں اپنے قارئین اور دوست احباب کو یاد رکھتے ہیں۔ اس قدر دل گداز انداز تحریر کو پڑھ کر میری آنکھیں بھی کئی بار نم ہوئیں، جب ان مبارک راستوں کا ذکر ہوتا ہے جہاں آقا کریم ﷺ کے قدم مبارک پڑتے تھے، وہیں مکہ کے کفار آپ ﷺ کے مبارک جسم پر ظلم ڈھاتے تھے لیکن آپ ﷺ صبر و شکر کرتے۔

352 صفحات پر مشتمل کتاب15 ابواب کا احاطہ کرتی ہے۔ مع تصاویر کے بڑی اہم اور مقدس تصاویر سے مزین ہے۔ کتاب کے قاری کو بہت سی معلومات حاصل ہوتی ہیں اور وہ ہر سطر سے استفادہ کرتا ہے۔’’حجاج کی سرزمین‘‘ اس باب میں اہم اور تاریخی شخصیات کے سفرِ حج کی داستان بے حد نفاست اور محبت کے رنگوں سے رنگی ہوئی ہے کہ یہ ان ماہ وسال کا حسن ہے جب تاریخ رقم ہورہی تھی۔

ہشام بن عبدالملک کا سفرِ حج 725ء۔۱، نواب مصطفی علی شیفتہ کا سفرِ حج۔۱۔ ابتدا اس طرح کرتے ہیں ’’نواب مصطفی خان شیفتہ یاد آ رہے ہیں وہی حضرت غالب والے، یہ 1839ء ہے 1255 ھ ان کے سفر کی مدت دو سال اور چھ دن رہی ہے، پچھلے وقتوں میں سفر حج کے لیے کس قدر صعوبتیں برداشت کرنی پڑتی تھیں، طویل سفر وہ بھی پیدل اونٹوں اور دوسرے جانوروں پر سوار ہو کر، ریل کی ایجاد اور پھر بحری جہازوں پر سفر اور اب دنوں اور مہینوں کا سفر گھنٹوں میں تبدیل ہو گیا ہے، ایمان کی حرارت ہو اللہ کے دربار میں حاضری اور عشق رسول ﷺ تو پھر ہر مشکل آسان ہو جاتی ہے اور کٹھن مرحلے چٹکیوں میں کامیابی سے ہم کنار ہو جاتے ہیں۔

بے شک حرم کی حدود میں داخل ہوتے ہی یہ مبارک جگہ دلوں کے نفاق کو پاک کر دیتی ہے۔ مصنف نے اس بات کا اظہار اس طرح کیا ہے۔ ’’ٹھنڈی ہوائیں ہمیں اپنی لپیٹ میں لے رہی ہیں، ہر رنگ، ہر نسل کے بہن بھائی نظر آ رہے ہیں، کوئی قرآن پاک کی تلاوت میں مصروف تو کچھ نفل پڑھ رہے ہیں، کچھ سستا رہے ہیں۔ اسی دوران مصنف کے اندر کا شاعر جاگ جاتا ہے۔ یہ کلام حدود حرم میں پہلی بار داخل ہونے پر اللہ کی مہربانی سے ذہن کے نہاں خانے میں روشن ہوا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: حاضر ہوں جاتا ہے

پڑھیں:

اسرائیل کی جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے خلاف حملے تیز کرنے کی دھمکی

اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ وہ جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے خلاف اپنی عسکری کارروائیاں مزید تیز کرے گا، یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب ایک روز قبل لبنانی وزارت صحت نے اسرائیلی فضائی حملے میں 4 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔

نومبر 2024 کے جنگ بندی معاہدے کے باوجود اسرائیل کے فوجی دستے اب بھی جنوبی لبنان کے 5 علاقوں میں موجود ہیں اور فضائی حملوں کا سلسلہ معمول کے مطابق جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کی دھمکیاں قابلِ قبول نہیں، ہتھیار نہیں ڈالیں گے، سربراہ حزب اللہ

اسرائیلی وزیر دفاع اسحاق کیٹز نے کہا کہ حزب اللہ آگ سے کھیل رہی ہے اور لبنانی صدر صورتحال پر توجہ نہیں دے رہے۔ انہوں نے کہا کہ لبنانی حکومت کو حزب اللہ کو جنوبی لبنان سے ہٹانے اور اسلحہ چھیننے کا وعدہ پورا کرنا ہوگا۔

اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے حزب اللہ کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی اور مزید سخت ہوں گی، شمالی اسرائیل کے رہائشیوں کو کسی بھی صورت خطرے سے دوچار نہیں ہونے دیا جائے گا۔

حزب اللہ نے اکتوبر 2023 میں غزہ جنگ کے آغاز کے بعد اسرائیل پر راکٹ فائر کیے تھے، جس کے نتیجے میں سرحدی علاقوں سے ہزاروں اسرائیلی شہریوں کو کئی ماہ تک محفوظ مقامات پر منتقل ہونا پڑا۔ یہ کشیدگی ایک سال سے زیادہ عرصے تک جاری رہی جس کے بعد 2 ماہ کی کھلی جنگ کے نتیجے میں گزشتہ سال سیزفائر طے پایا۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ جنگ بندی کے ایک روز بعد ہی اسرائیل کے لبنان پر فضائی حملے

اسرائیل نے ستمبر 2024 میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ سمیت کئی اعلیٰ کمانڈرز کو کارروائیوں میں ہلاک کر دیا تھا، تاہم حزب اللہ اب بھی مسلح اور مالی طور پر فعال ہے۔

سیزفائر کے بعد امریکا نے لبنان پر دباؤ بڑھایا ہے کہ وہ حزب اللہ کو غیر مسلح کرے، مگر حزب اللہ اور اس کے اتحادی اس اقدام کی مخالفت کر رہے ہیں۔

اسرائیل کی حالیہ کارروائیاں

اسرائیل نے جنگ بندی کے باوجود فضائی حملے بند نہیں کیے اور حالیہ دنوں میں کارروائیاں مزید بڑھا دی ہیں، دو روز قبل اسرائیلی زمینی فورسز نے جنوبی لبنان میں حملہ کیا جس پر لبنانی صدر جوزف عون نے فوج کو جوابی اقدامات کی ہدایت دی۔

لبنانی صدر نے گزشتہ ماہ اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کی پیشکش کی تھی، جس سے قبل امریکا نے غزہ میں سیزفائر کروانے میں کردار ادا کیا تھا، تاہم عون کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے مذاکرات کی پیشکش کے جواب میں حملے تیز کردیے۔

یہ بھی پڑھیں: لبنانی شہریوں پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 22 شہید، 124 زخمی

ہفتے کے روز نبطیہ کے علاقے میں اسرائیلی میزائل حملے میں 4 افراد مارے گئے۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ کارروائی میں حزب اللہ کی رضوان فورس کا ایک رکن اور 3 دیگر جنگجو ہلاک ہوئے، جو جنوبی لبنان میں اسلحہ منتقل کرنے اور تنظیمی ڈھانچے کی بحالی میں ملوث تھے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ یہ سرگرمیاں اسرائیل اور اس کے شہریوں کے لیے خطرہ تھیں اور لبنان کے ساتھ طے شدہ معاہدے کی خلاف ورزی بھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسرائیل حزب اللہ غزہ فضائی حملے فلسطین لبنان

متعلقہ مضامین

  • بلیو اکانومی: پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس کا آغاز، 44 ممالک شریک
  • بھارت پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے : عطاء اللہ تارڑ
  • تجدید وتجدّْ
  • خوبصورت معاشرہ کیسے تشکیل دیں؟
  • اجنبی مہمان A11pl3Z اور 2025 PN7
  • اسرائیل کی جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے خلاف حملے تیز کرنے کی دھمکی
  • وزیر اعظم کی اسلام آباد بار، پنجاب بار کونسل کے انتخابات میں انڈیپینڈنٹ گروپ کی برتری پر مبارک باد
  • قال اللہ تعالیٰ  و  قال رسول اللہ ﷺ
  • لبنان میں کون کامیاب؟ اسرائیل یا حزب اللہ
  • ’ماشا اینڈ دی بیئر‘ اور روسی قدامت پسندوں کی بے چینی کا سبب کیوں بنا گیا؟