data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد:پاکستانی انٹیلی جنس اداروں نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان کے خلاف ایک منظم اور مربوط “ڈس انفارمیشن مہم” جاری ہے، جس میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد اور بھارت ملوث ہیں۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق پاکستانی انٹیلی جنس اداروں کی جانب سے جاری کردہ رپورٹس میں بتایا گیا ہےکہ  اس مہم کے ذریعے بلوچستان میں علیحدگی پسندی کو فروغ دینے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، اور اس مقصد کے لیے “بلوچستان اسٹڈیز پراجیکٹ” کے نام سے ایک نیا پلیٹ فارم متعارف کرایا گیا ہے۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ منصوبہ “میمری” (MEMRI) ویب سائٹ کی زیرِ نگرانی چلایا جا رہا ہے، جسے اسرائیل کی حمایت حاصل ہے اور اس کا تعلق موساد سے جوڑا گیا ہے ، یہ منصوبہ دراصل ہائبرڈ وارفیئر کا حصہ ہے، جس کے ذریعے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے اور اس کی خودمختاری کو کمزور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

رپورٹ میں بھارت پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ بلوچستان میں دہشت گرد نیٹ ورکس کو براہ راست مدد فراہم کر رہا ہے جبکہ اسرائیل بین الاقوامی سطح پر ریاستی تشدد اور پروپیگنڈا کا ریکارڈ رکھتا ہے، دونوں ممالک کے گٹھ جوڑ کا مقصد پاکستان کے ترقیاتی منصوبوں کو سبوتاژ کرنا ہے، خصوصاً پاک چین اقتصادی راہداری (CPEC) جیسے اسٹریٹجک منصوبے۔

بلوچستان اسٹڈیز پراجیکٹ” کو ایک “تعلیمی تحقیقی” ادارہ ظاہر کیا جا رہا ہے، لیکن حقیقت میں یہ منصوبہ علیحدگی پسند بیانیے کو علمی جواز فراہم کرنے کی ایک چال ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ پلیٹ فارم بلوچستان کے اندر جاری ترقیاتی اقدامات، جمہوری شمولیت، اور عوامی سطح پر وفاق سے وفاداری کو نظر انداز کرتے ہوئے، صرف منفی پہلوؤں کو اجاگر کر رہا ہے۔

حکام کے مطابق اس طرح کی سرگرمیوں کا مقصد نہ صرف عالمی رائے عامہ کو گمراہ کرنا ہے بلکہ پاکستان میں لسانی اور نسلی انتشار پیدا کر کے اندرونی خلفشار کو ہوا دینا ہے۔

پاکستان نے عزم ظاہر کیا ہے کہ وہ اس گٹھ جوڑ کو عالمی سطح پر بے نقاب کرے گا اور ہر سطح پر اس سازش کا مقابلہ کرے گا، بلوچستان کے عوام نے بارہا واضح کیا ہے کہ وہ کسی بیرونی مداخلت کو قبول نہیں کریں گے اور ریاستِ پاکستان کے ساتھ اپنی وابستگی پر قائم ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: گیا ہے رہا ہے

پڑھیں:

سونے کی قیمت بغیر کسی تبدیلی کے مستحکم

عالمی ومقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت بغیر کسی تبدیلی کے مستحکم رہی۔

بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت بغیر کسی تبدیلی کے 3ہزار 643ڈالر کی سطح پر مستحکم رہی۔

عالمی مارکیٹ میں کوئی تبدیلی نہ ہونے کی وجہ سے ملک میں فی تولہ سونے کی قیمت بھی بغیر کسی تبدیلی کے 3لاکھ 86ہزار 300روپے کی سطح پر مستحکم رہی۔

اس کے علاوہ فی دس گرام سونے کی قیمت بغیر کسی تبدیلی کے 3لاکھ 31ہزار 189روپے کی سطح پر برقرار رہی۔

متعلقہ مضامین

  • مودی کے دوغلی پالیسی اور اقلیتوں سے امتیازی سلوک بے نقاب ہوگیا
  • خاندانی نظام کو توڑنے کی سازش
  • 375 ٹریلین کی بے ضابطگیوں کی رپورٹ حکومت کو بدنام کرنے کی سازش قرار
  • پاکستان کے مؤقف کو ماننا پڑا؛ آئی سی سی نے سازشی میچ ریفری کو نکال دیا
  • آزاد کشمیر کے حالات خراب کرنے کی کسی بھی سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائےگا، آل پارٹیز کانفرنس
  • نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور اقتصادی ترقی کو مستحکم کرنے کے لئے وزیراعظم یوتھ پروگرام اور موبی لنک مائیکرو فنانس بینک کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط
  • اسرائیل پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہوا، تمام مسلمان ممالک پالیسی مرتب کریں گے، سعید غنی
  • بھارت جنگ ہار گیا، کرکٹ کے میدان میں ہاتھ نہ ملانے کا مقصد خفت مٹانا ہے: عطا تارڑ
  • ایشیا کپ: اینڈی پائی کرافٹ ہی میچ ریفری رہیں گے، پاکستان کی درخواست مسترد
  • سونے کی قیمت بغیر کسی تبدیلی کے مستحکم