بھارت کا آپریشن مہادیو؛ معصوم پاکستانیوں کو دہشتگرد قرار دینے کا منصوبہ بے نقاب
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
بھارتی فوج نے اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے ایک بار پھر مقبوضہ کشمیر میں جعلی مقابلوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ آپریشن مہادیو کے نام سے شروع کیا گیا یہ نیا منصوبہ دراصل آپریشن سندور کی ناکامی کو چھپانے کی ایک مذموم کوشش ہے۔سکیورٹی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ بھارتی فوج اس آپریشن کے تحت غیر قانونی طور پر حراست میں لیے گئے معصوم پاکستانیوں کو فیک انکاؤنٹرز میں استعمال کر رہی ہے تاکہ انہیں دہشت گرد قرار دے کر اپنی سیاسی ساکھ کو بحال کیا جا سکے۔ذرائع کے مطابق بھارت کا بنیادی مقصد مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی تحریک آزادی کو کچلنا اور اپنی گرتی ہوئی ساکھ کو سنبھالنا ہے۔ اس مقصد کے لیے بھارتی فوج نہ صرف جعلی مقابلوں کا سہارا لے رہی ہے بلکہ مختلف جیلوں میں قید پاکستانی شہریوں کو نشانہ بنانے کی تیاری کر رہی ہے۔مصدقہ اطلاعات کے مطابق بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے 56 پاکستانی شہریوں کو غیر قانونی طور پر اپنی حراست میں رکھا ہوا ہے جن کی تفصیلات ڈی جی آئی ایس پی آر 29 اور 30 اپریل کی پریس کانفرنسز میں پیش کر چکے ہیں۔ اس کے علاوہ 723 پاکستانی شہری مختلف بھارتی جیلوں میں غیر قانونی طور پر قید ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ بھارتی فوج حسب روایت فیک انکاؤنٹرز کے بعد میڈیا کو پہلے سے تیار کردہ ویڈیوز اور تصاویر فراہم کرتی ہے جن میں پلانٹڈ ہتھیار اور جعلی شواہد دکھائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ، حراست میں موجود افراد سے زبردستی پاکستان مخالف بیانات اور جھوٹے اعتراف جرم بھی دلوائے جا سکتے ہیں۔سکیورٹی ذرائع نے خبردار کیا ہے کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں فیک انکاؤنٹرز کے حوالے سے بدنام زمانہ ہے۔ آپریشن مہادیو اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کہ بھارتی فوج کہ بھارت
پڑھیں:
کراچی: حملے کی منصوبہ بندی ناکام، ایس آر اے کے انتہائی مطلوب 2 دہشتگرد گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی:۔ کائونٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) اور حساس اداروں نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے مچھر کالونی سے سندھ ریپبلکن آرمی (ایس آر اے) کے دو انتہائی مطلوب دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا۔ کارروائی کے دوران ہینڈ گرنیڈ اور بارودی مواد بھی برآمد ہوا۔
ایس ایس پی سی ٹی ڈی عرفان بہادر کے مطابق کارروائی خفیہ اطلاع پر ڈاکس کے علاقے مچھر کالونی میں کی گئی، جس کے نتیجے میں گرفتار ہونے والے دہشت گردوں کی شناخت سرمد علی رضا اور غنی اللہ عرف غنی امان چانڈیو کے ناموں سے ہوئی۔
سی ٹی ڈی حکام کے مطابق دونوں ملزمان ایس آر اے کے انتہائی مطلوب گروہ سے تعلق رکھتے ہیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی میں مصروف تھے۔
ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ گرفتار دہشت گرد طلبہ کو ایس آر اے میں بھرتی کرنے اور دہشت گردی کی ترغیب دینے میں بھی ملوث تھے۔ حکام کے مطابق ملزمان کے خلاف دہشت گردی، بارودی مواد رکھنے اور حملوں کے کئی مقدمات مختلف تھانوں میں درج ہیں۔
ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق مزید تحقیقات دوران اہم انکشافات متوقع ہیں، جبکہ دونوں ملزمان کو مزید تفتیش کے لیے متعلقہ تحقیقاتی شعبے کے حوالے کر دیا گیا ہے۔