چین کے معاشی اشاریوں میں بہتری کا رجحان
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
چین کے معاشی اشاریوں میں بہتری کا رجحان WhatsAppFacebookTwitter 0 15 June, 2025 سب نیوز
بیجنگ :نیشنل انفارمیشن سینٹر کے تازہ ترین شائع کردہ متعدد پیشگی اشارے ظاہر کرتے ہیں کہ اس سال مئی میں چینی معیشت کے مختلف شعبوں میں “بہتری” کا رجحان ہے، جو معیشت کی بہتری اور نئی قوت کی عکاسی کرتا ہے ۔اس سال کے پہلے 4 مہینوں میں، قومی پائیدار اثاثے کی سرمایہ کاری میں 4 فیصد کا اضافہ ہوا، جبکہ شمال مشرقی علاقے میں یہ اضافہ 7.
مئی میں پروجیکٹ ٹینڈر کی مالیت میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 21.5 فیصد کا اضافہ ہوا، جو پچھلے مہینے کی نسبت 9.2 فیصد زیادہ ہے،یہ اضافہ نئی بلندی کو دکھاتا ہے ۔ صنعتی پارک کی پیداوار کی بہتری کا انڈیکس ظاہر کرتا ہے کہ مئی میں یہ انڈیکس گزشتہ سال کے مقابلے میں 21.2 فیصد بڑھا، جو پچھلے ماہ کی نسبت 0.3 فیصد زیادہ ہے، پیداواری فعالیت اعلی سطح پر برقرار رہی، جو صنعت کی ترقی کی مضبوط قوت کو ظاہر کرتا ہے۔ آف لائن کھپت انڈیکس مئی میں سال بہ سال 25.7 فیصد بڑھا، جو اعلیٰ سطح پر ہے۔
لائف سروسز اور ای کامرس پلیٹ فارم سے جڑے اعداد و شمار کے مطابق لائف سروسز کھپت کا انڈیکس مئی میں سال بہ سال 14.6 فیصد تک بڑھ گیا، جن میں تفریحی سرگرمیاں، ہوٹلنگ اور خوراک کی صنعتیں سب نے “ڈبل ڈیجٹ” میں اضافہ دیکھا ہے۔متعدد ہائی فریکوئنسی اشاریے ایک مستحکم اور مثبت رجحان کی عکاسی کر رہے ہیں، جو چینی معیشت کی مزید بہتری کو بڑھا رہے ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین اور وسطی ایشیا ممالک کے درمیان اقتصادی و تجارتی تعلقات کا مسلسل فرو غ چین اور وسطی ایشیا ممالک کے درمیان اقتصادی و تجارتی تعلقات کا مسلسل فرو غ چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کا ایک اہم سیاسی ثمر ہے، چینی صدر آئی ایف سی کا ریکوڈک منصوبے کے لیے 400 ملین ڈالر کی مالی معاونت کا اعلان چینی صدر شی جن پھنگ کی عوام کے لیے گہری فکر چینی صدر شی جن پھنگ کی عوام سے محبت چین اور وسطی ایشیا کے تعاون سے دنیا میں مزید استحکام آئے گا،سروےCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بہتری کا
پڑھیں:
حکومت کا 2600 ارب روپے کے قرض قبل از وقت واپس کرنے اور 850 ارب کی سود بچانے کا دعویٰ
وزارت خزانہ نے دعویٰ کیا ہے کہ موجودہ حکومت نے ملکی تاریخ میں پہلی بار 2600 ارب روپے کے قرضے قبل از وقت واپس کیے، جس سے نہ صرف قرضوں کے خطرات کم ہوئے بلکہ 850 ارب روپے سود کی مد میں بچت بھی ہوئی ہے۔
اعلامیے کے مطابق اس اقدام سے پاکستان کی ڈیبٹ ٹو جی ڈی پی (Debt-to-GDP) شرح کم ہو کر 74 فیصد سے 70 فیصد تک آ گئی ہے، جو ملک کی اقتصادی بہتری کی جانب اشارہ کرتی ہے۔ حکام کے مطابق یہ تمام فیصلے ایک منظم اور محتاط قرض حکمت عملی کے تحت کیے گئے۔
وزارت خزانہ کا مؤقف کیا ہے؟
وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ صرف قرضوں کی کل رقم دیکھ کر ملکی معیشت کی پائیداری کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا، کیونکہ افراط زر کے باعث قرضے بڑھے بغیر رہ نہیں سکتے۔ اصل پیمانہ یہ ہے کہ قرض معیشت کے حجم کے مقابلے میں کتنا ہے، یعنی ڈیبٹ ٹو جی ڈی پی تناسب۔
حکومت کی حکمت عملی کا مقصد:
قرضوں کو معیشت کے حجم کے مطابق رکھنا
قرض کی ری فنانسنگ اور رول اوور کے خطرات کم کرنا
سود کی ادائیگیوں میں بچت
مالی نظم و ضبط کو یقینی بنانا
اہم اعداد و شمار اور پیش رفت:
قرضوں میں اضافہ: مالی سال 2025 میں مجموعی قرضوں میں صرف 13 فیصد اضافہ ہوا، جو گزشتہ 5 سال کے اوسط 17 فیصد سے کم ہے۔
سود کی بچت: مالی سال 2025 میں سود کی مد میں 850 ارب روپے کی بچت ہوئی۔
وفاقی خسارہ: گزشتہ سال 7.7 ٹریلین روپے کے مقابلے میں رواں سال کا خسارہ 7.1 ٹریلین روپے رہا۔
معیشت کے حجم کے لحاظ سے خسارہ: 7.3 فیصد سے کم ہو کر 6.2 فیصد پر آ گیا۔
پرائمری سرپلس: مسلسل دوسرے سال 1.8 ٹریلین روپے کا تاریخی پرائمری سرپلس حاصل کیا گیا۔
قرضوں کی میچورٹی: پبلک قرضوں کی اوسط میچورٹی 4 سال سے بڑھ کر 4.5 سال جبکہ ملکی قرضوں کی میچورٹی 2.7 سے بڑھ کر 3.8 سال ہو گئی ہے۔
کرنٹ اکاؤنٹ میں بھی مثبت پیش رفت
وزارت خزانہ کے مطابق 14 سال بعد پہلی مرتبہ مالی سال 2025 میں 2 ارب ڈالر کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ریکارڈ کیا گیا، جس سے بیرونی مالیاتی دباؤ میں بھی کمی آئی ہے۔
بیرونی قرضوں میں اضافہ کیوں ہوا؟
اعلامیے میں وضاحت کی گئی ہے کہ بیرونی قرضوں میں جو جزوی اضافہ ہوا، وہ نئے قرض لینے کی وجہ سے نہیں بلکہ:
روپے کی قدر میں کمی (جس سے تقریباً 800 ارب روپے کا فرق پڑا)
نان کیش سہولیات جیسے کہ آئی ایم ایف پروگرام اور سعودی آئل فنڈ کی وجہ سے ہوا، جن کے لیے حکومت کو روپے میں ادائیگیاں نہیں کرنی پڑتیں۔