ایران، اسرائیل کشیدگی، مختلف ممالک کی فضائی حدود بند، ایئر لائنز کا پاکستانی حدود کا استعمال WhatsAppFacebookTwitter 0 15 June, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)ایران اور اسرائیل کے مابین جنگ میں مختلف ممالک کی فضائی حدود بند ش کے باعث مختلف غیر ملکی ائر لائنز نے اپنے مختلف سیکٹرز کے لئے پاکستانی فضائی حدود کا استعمال شروع کر دیا ۔

رپورٹ کے مطابق ایمریٹس سمیت کئی بڑی ایئرلائنز شمالی امریکا، مصر اور دیگر ممالک کے لئے پاکستانی فضائی حدود استعمال کر رہی ہیں۔ائرلائنز مغربی پاکستان سے گزر کر مغرب میں افغانستان ، ترکمانستان ، بحیرہ کیسپین، آذربائیجان اور ترکی کے بعد آگے جا رپی ہیں، جنگ کے باعث ایران، عراق، شام، اردن اور اسرائیل کی فضائی حدود بدستور بند ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپنجاب کا بجٹ کل پیش کیا جائے گا، کوئی نیا ٹیکس نہ لگانے کا اعلان پنجاب کا بجٹ کل پیش کیا جائے گا، کوئی نیا ٹیکس نہ لگانے کا اعلان جنگ نہیں چاہتے، بھارت نے پانی روکا تو کوئی دوسرا آپشن نہیں ہوگا، بلاول بھٹو ایف بی آرکا یکم جولائی سے ڈیجیٹل پروڈکشن ٹریکنگ سسٹم کے نفاذ میں تیزی لانیکا فیصلہ بھارت اور اسرائیل پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کرانے میں ناکام رہے، وزیر دفاع خواجہ آصف ایران اسرائیل جنگ؛ 450 پاکستانی زائرین کا انخلا مکمل کر لیا گیا، نائب وزیراعظم الیکشن کمیشن تقرریوں کا معاملہ، اسپیکر نے کمیٹی بنانے سے انکار کر دیا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: کی فضائی حدود

پڑھیں:

فرانس اور برطانیہ کے بعد کینیڈا کا بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پرغور

اٹاوا(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔30 جولائی ۔2025 )کینیڈین حکام کا کہنا ہے کہ وہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر غور کررہے ہیں‘ فلسطین کو تسلیم کرنے کا فیصلہ مشروط ہونا چاہیے یا نہیں یہ معاملہ خصوصی اہمیت کا حامل ہے برطانوی نشریاتی ادارے نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا لیکن وزیر اعظم مارک کارنی آج مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال پر بات چیت کے لیے کابینہ کے اہم ورچوئل اجلاس کی صدارت کریں گے جس میں اس معاملے پر غور کیا جائے گا.

(جاری ہے)

واضح رہے کہ یہ رپورٹ اس کے فوراً بعد سامنے آئیں جب کارنی نے اپنے برطانوی ہم منصب کیئر اسٹارمر سے محصور غزہ کی صورت حال اور فلسطین کو تسلیم کرنے کے برطانیہ کے بیان پر گفتگو کی تھی قبل ازیں کینیڈا کی وزیر خارجہ انیتا آنند نے دو ریاستی حل کے لیے اوٹاوا کے عزم کو دہرایا تھا. انہوں نے کہا کہ تھا کہ صورتحال کی پیچیدگی کے باوجود، ہماری یہاں مشترکہ موجودگی ایک ایسے مذاکراتی حل کے لیے مضبوط عالمی حمایت کی عکاسی کرتی ہے جو فلسطینی خود ارادیت اور اسرائیلی سلامتی دونوں کو یقینی بنائے گزشتہ ہفتے، فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے کہا تھا کہ پیرس ستمبر میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے دوران فلسطین کو تسلیم کرے گا.

برطانوی وزیراعظم اسٹارمر نے بھی اسی موقف کو اپنایا اور کہا کہ اگر اسرائیل نے غزہ میں قتل و غارت گری روکنے کے لیے اقدامات نہ کیے تو ان کی حکومت اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کو تسلیم کرے گی اسرائیل نے برطانیہ کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ حماس کے لیے انعام ہوگا یاد رہے کہ ابھی تک اقوامِ متحدہ کے 193 رکن ممالک میں سے 149 فلسطین کو تسلیم کر چکے ہیں اور یہ تعداد اکتوبر 2023 میں اسرائیل کی غزہ میں نسل کشی کے آغاز کے بعد بڑھتی جا رہی ہے.

فلسطین کے مسلے پر مغربی ممالک کی جانب سے کھل کر عملی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں تاہم عربوں سمیت مسلمان اکثریتی ممالک کی جانب سے مصلحت آمیزاور معذرت خواہانہ رویے پر اسلامی دنیا کے شہریوں میں بے چینی پائی جاتی ہے کیونکہ مسلمان ممالک خصوصا عرب امریکا کی جانب سے پیش کیئے جانے والے ”ابراہیمی معاہدے“پر دستخط کے لیے بے چین نظرآتے ہیں جس کا مقصد اسلامی دنیا کے اسرائیل کے بارے میں تاریخی موقف سے انخراف ‘اسے تسلیم کرنا اور سفارتی تعلقات قائم کرنا ہے. 

متعلقہ مضامین

  • صیہونی، اسلامی ممالک کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں، محمد باقر قالیباف
  • پاک بھارت کشیدگی اور ایئر انڈیا حادثے کے بعد سفری طلب متاثر، بھارتی فضائی کمپنی کو مشکلات کا سامنا
  • افغان باشندوں کی ملک بدری پر طالبان کی پاکستان اور ایران پر تنقید
  • مشرق وسطیٰ: اقوام متحدہ کی کانفرنس دو ریاستی حل کی حامی
  • فرانس اور برطانیہ کے بعد کینیڈا کا بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پرغور
  • اسرائیل کا مقصد عرب ممالک سے دوستی نہیں بلکہ ان پر قبضہ کرنا ہے، سعودی اخبار
  • ہمسایہ ممالک سے تعلقات کو مضبوط بنا کر پابندیوں کو ناکام بنایا جا سکتا ہے، ایرانی صدر
  • چین بحیرہ جنوبی چین کے معاملے کو فوجی اتحاد مضبوط کرنے کے بہانے کے طور پر استعمال کرنے کی مخالفت کرتا ہے، چینی وزارت خارجہ
  • پیوٹن کا نیتن یاہو سے ہنگامی رابطہ، پسِ پردہ کیا ہے؟
  • ایرانی سفیر نے تجارتی راہداریاںجلد کھولنے کی یقین دہانی کرادی