اسلام آباد:

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ملازمین کی پنشن سے متعلق کیس میں بار بار التوا کی درخواست پر نجی بینک پر ڈیڑھ لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے کیس کی سماعت کا دو صفحات کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ جرمانے کی رقم دو ہفتے میں درخواست گزاروں کو ادا کی جائے۔

حکم نامے کے مطابق نجی بنک کے وکیل نے سپریم کورٹ میں ہونے کی وجہ سے التوا کی تحریری درخواست دی۔

حکم نامے کے مطابق درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ بار بار التوا پر 27 جون 2024 کو بھی نجی بنک کو 50 ہزار جرمانہ ہو چکا ہے، نجی بنک کی جانب سے 50 ہزار روپے بھی درخواست گزاروں کو نہیں دیے گئے۔

عدالت نے 24 جون 2024 کے اپنے آرڈر میں لکھا تھا کہ نجی بنک یقینی بنائے گا کہ اس کا وکیل آئندہ سماعت پر دلائل دے، عدالتی حکم یہ بھی تھا کہ اگر نجی بینک کا وکیل دلائل نہیں دے گا تو یکطرفہ کیس کی کارروائی آگے بڑھائیں گے۔

عدالت نے کہا کہ نجی بینک کے وکیل کی طرف سے ایک بار پھر التوا کی تحریری درخواست آئی ہے، نجی بنک کو پہلے 50 ہزار کے ساتھ ایک لاکھ روپے مزید جرمانہ عائد کیا جاتا ہے، نجی بنک دو ہفتے میں درخواست گزاروں کو ڈیڑھ لاکھ روپے جرمانے کی رقم ادا کرے۔

حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ نجی بینک کا چیف لیگل آفیسر آئندہ سماعت پر دلائل دے، اگر نجی بنک کا وکیل دلائل نہیں دے گا تو 27 جون 2024 کے آرڈر کے مطابق یکطرفہ کارروائی آگے بڑھائیں گے، عدالت نے کیس کی مزید سماعت 27 اگست تک ملتوی کردی۔

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان لاکھ روپے التوا کی

پڑھیں:

پارا چنار حملہ کیس، راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، دشمن پہچانیں: سپریم کورٹ

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ ) سپریم کورٹ کی جسٹس مسرت ہلالی نے پارا چنار حملہ کیس میں ریمارکس دیئے ہیں کہ جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، اپنا دشمن پہچانیں۔پارا چنار قافلے پر حملے کے دوران گرفتار ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت سپریم کورٹ میں جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس صلاح الدین پنہور پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے سماعت کی۔دورانِ سماعت سی ٹی ڈی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ واقعے میں 37 افراد جاں بحق ، 88 افراد زخمی ہوئے ہیں، جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ اس واقعہ میں ایک ہی بندے کی شناخت ہوئی ہے کیا ؟ جو حملہ کرنے پہاڑوں سے آئے تھے، ان میں سے کوئی گرفتار نہیں ہوا؟وکیل نے جواب دیا کہ ان میں سے 9 لوگوں کی ضمانت سپریم کورٹ نے خارج کی ہے، جسٹس مسرت ہلالی نے پوچھا کہ اب کیا صورت حال ہے، راستے کھل گئے ہیں ؟ ، جس پر وکیل نے بتایا کہ صبح 9 بجے سے دن 2 بجے تک راستے کھلے رہتے ہیں۔جسٹس مسرت ہلالی نے سی ٹی ڈی کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، آپ اپنا دشمن پہچانیں، صورتحال کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کریں۔بعد ازاں عدالت نے ملزم کو وکیل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

متعلقہ مضامین

  • گورنر ہاؤس میں اسپیکر کی مکمل رسائی؛ سپریم کورٹ نے فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے
  • خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس
  • پنجاب میں قبل از وقت کھلنے والے تعلیمی اداروں پر 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ
  • سپریم کورٹ میں خانپور ڈیم کیس کی سماعت، ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری کر دیا
  • خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس
  • ٹرینوں میں بغیر ٹکٹ سفر کرنیوالے مسافروں کو لاکھوں روپے جرمانہ
  • عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • ’لاہور میں جرمانہ 200، کراچی میں 5000‘، شہری ای چالان کیخلاف سندھ ہائیکورٹ پہنچ گیا
  • پارا چنار حملہ کیس، راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، دشمن پہچانیں: سپریم کورٹ
  • کراچی میں حوالہ ہنڈی کیخلاف کارروائی، ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد مالیت کے ڈالر برآمد