ایران کی جانب سے اسرائیلی عوام کو انتباہ، اسرائیل چھوڑنے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
ایران نے اسرائیلی عوام کو اسرائیل چھوڑنے کے لیے پیغام جاری کردیا ہے۔
ایران نے اسرائیلی عوام کے نام عبرانی زبان میں پیغام جاری کیا ہے، جس میں انہیں فوری طور پر اسرائیل چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو قتل کرنے کا اسرائیلی منصوبہ مسترد کردیا
ایرانی میڈیا پر نشر ہونے والے اس پیغام میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل میں موجود تمام شہریوں کو چاہئے کہ وہ جلد از جلد اپنے ملک سے نکل جائیں کیونکہ ایران کی جانب سے ایک بڑے میزائل حملے کا آغاز کیا جا چکا ہے۔
ایران نے پیغام میں کہا ہے کہ یہ حملے اسرائیلی فوجی اڈوں، ہتھیار بنانے والی فیکٹریوں، تحقیقی مراکز، آئل ریفائنریوں اور جوہری تنصیبات پر کیے جارہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی حملے سے ایران میں نقصانات، پاسداران انقلاب کا انٹیلیجنس ہیڈکوارٹر تباہ کرنے کا بھی دعویٰ
اس سے قبل اسرائیل نے فارسی زبان میں ایران کے شہریوں کو بھی خبردار کیا تھا کہ وہ ایران میں موجود حساس فوجی اور جوہری تنصیبات کے قریب نہ جائیں، کیونکہ یہ تنصیبات اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنے گی۔
دوسری جانب ایران کی جانب سے اسرائیلی کی جانب ایک اور میزائل حملہ کیا گیا ہے، جس کے بعد تل ابیب میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسرائیل انتباہ ایٹمی تنصیبات ایران پیغام عبرابی زبان فارسی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل انتباہ ایٹمی تنصیبات ایران پیغام فارسی کی جانب
پڑھیں:
برطانیہ نے فلسطینی ریاست کے حق میں اعلان پر اسرائیلی تنقید مسترد کر دی
لندن: برطانیہ نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلان پر اسرائیل سمیت دیگر ناقدین کی تنقید کو مسترد کر دیا ہے۔
برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے گزشتہ روز خبردار کیا تھا کہ اگر اسرائیل نے غزہ میں جنگ نہ روکی اور امن کی کوششوں میں سنجیدگی نہ دکھائی تو برطانیہ ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا باقاعدہ اعلان کرے گا۔
اسرائیل نے برطانوی فیصلے کو حماس کے لیے انعام قرار دیا، جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی کہا کہ حماس کو آزادی کی پہچان دینا مناسب نہیں۔
اس حوالے سے برطانوی وزیر ٹرانسپورٹ ہائیڈی الیگزینڈر نے کہا کہ ’’یہ حماس کے لیے انعام نہیں بلکہ فلسطینی عوام کے حق میں قدم ہے۔ یہ ان بچوں کے لیے ہے جو غزہ میں بھوک کا شکار ہیں۔‘‘
برطانوی میڈیا کے مطابق وزیر اعظم اسٹارمر نے منگل کی شب قوم سے خطاب میں کہا کہ دو ریاستی حل خطرے میں ہے اور فلسطینی ریاست کے قیام کا وقت آ گیا ہے۔
واضح رہے کہ فرانس پہلے ہی اعلان کر چکا ہے کہ وہ ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا، جبکہ مالٹا، اسپین، ناروے اور آئرلینڈ بھی اس اقدام کی حمایت کر چکے ہیں۔