UrduPoint:
2025-09-18@21:29:23 GMT

یوکرین کو روس سے مزید 1200 فوجیوں کی لاشیں موصول

اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT

یوکرین کو روس سے مزید 1200 فوجیوں کی لاشیں موصول

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 16 جون 2025ء) یوکرین کے حکام نے اتوار کو اعلان کیا کہ روس سے مزید 1,200 یوکرینی فوجیوں لاشیں موصول ہوئی ہیں۔ لاشوں کی یہ منتقلی تبادلے کے معاہدہ کے تحت ہوئی ہے، جو اس ماہ کے اوائل میں استنبول مذاکرات میں طے پایا تھا۔

یوکرین کو ایک ہفتے میں روس سے 36 سو لاشیں موصول

کییف میں جنگی قیدیوں کے علاج کے لیے کوآرڈینیشن ہیڈ کوارٹر نے بتایا، "مزید 1,200 لاشیں جن کے بارے میں روسی فریق کا دعویٰ ہے کہ یوکرینی شہریوں کی ہیں، جن میں فوجی اہلکار بھی شامل ہیں، یوکرین کو واپس کر دیے گئے۔

" انہوں نے مزید کہا کہ لاشوں کی شناخت فرانزک طریقے سے کرنی ہو گی۔

یوکرین کے وزیر دفاع رستم عمروف نے فیس بک پر اعلان کیا کہ اس ہفتے کل 4,812 لاشیں واپس لائی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میں اس انسانی مشن میں شامل ہر فرد کا شکر گزار ہوں۔

بارہ سو سے زائد فوجیوں کی لاشیں یوکرین کے حوالے

یوکرین نے اس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے کہ آیا اس نے روسیوں کی کوئی لاش ماسکو کو بھیجی ہے۔

روسی خبر رساں اداروں نے بھی لاشوں کی منتقلی کی اطلاع دی، جو 2 جون کو استنبول میں دونوں متحارب فریقوں کے درمیان طے پانے والے معاہدوں کے سلسلے کا حصہ تھا۔ اس معاہدے میں قیدیوں کے تبادلے بھی شامل تھے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اتوار کے روز روس کو یوکرین سے ہلاک ہونے والا اپنا کوئی فوجی نہیں ملا۔ روس 6000 یوکرینیوں کی لاشیں واپس کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

نقصانات کی صحیح حد کا علم نہیں

فروری 2022 میں روس کے یوکرین پر مکمل حملے شروع ہونے کے بعد سے، نہ تو ماسکو اور نہ ہی کییف نے عام طور پر اپنے فوجی نقصانات کا انکشاف کیا ہے۔

یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے ایک امریکی نیوز چینل این بی سی کو بتایا کہ اس سال کے شروع میں 46,000 سے زیادہ یوکرینی فوجی ہلاک اور 380,000 زخمی ہوئے ہیں۔

روس نے ستمبر 2022 کے بعد سے اپنی فوجی ہلاکتوں کی تعداد ظاہر نہیں کی ہے، جب اس نے اطلاع دی تھی کہ 6,000 سے کم فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔ یہ تعداد بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کی اصل تعداد سے نمایاں طور پر کم سمجھی جاتی ہے۔

متعدد آزاد تحقیقات نے روسی فوج کے اہم جانی نقصانات کی اطلاع دی ہے۔ انہوں نے ان ہلاکتوں کی تعداد کا اندازہ مقامی حکام اور خاندان کے افراد کی طرف سے موت کے اعلانات سمیت دیگر آزاد ذرائع کے اطلاعات کی بنیاد پر لگایا ہے۔

روسی ویب سائٹ 'میڈیا زونا' اور بی بی سی کی روسی سروس نے تقریباً 111,000 ہلاک ہونے والے روسی فوجیوں کے ناموں کی شناخت کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

روس اور یوکرین کے مابین تنازعہ اب تک ہزاروں فوجیوں اور شہریوں کی جانیں لے چکا ہے۔ استنبول مذاکرات میں، جو حالیہ ہفتوں میں ہوئے، انسانی ہمدردی کے اقدامات، جیسے لاشوں اور قیدیوں کے تبادلے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ تاہم دونوں فریق ایک دوسرے پر معاہدوں کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے رہے ہیں۔ یوکرین نے روس کے ان دعوؤں کی تردید کی ہے کہ اس نے لاشوں کے تبادلے میں تاخیر سے کام لیا ہے۔

ادارت: صلاح الدین زین

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے یوکرین کے

پڑھیں:

نارڈ اسٹریم گیس پائپ لائن دھماکوں کے ملزم کی جرمنی حوالگی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 16 ستمبر 2025ء) اٹلی کی ایک عدالت نے نارڈ اسٹریم گیس پائپ لائن دھماکوں میں مبینہ طور پر ملوث یوکرین کے شہری کی جرمنی حوالگی کی منظوری دے دی ہے۔

بولونیا کی عدالت کے مطابق 49 سالہ ملزم، جو پچھلے ماہ اٹلی میں چھٹیاں گزارنے کے دوران گرفتار ہوا تھا، کی جرمنی حوالگی میں کوئی قانونی رکاوٹ نہیں ہے۔

ملزم پر الزام ہے کہ وہ 2022 میں ڈنمارک کے جزیرے بورنہولم کے قریب ان دھماکوں کے پیچھے ماسٹر مائنڈ تھا، جنہوں نے نارڈ اسٹریم ون اور ٹو کو شدید نقصان پہنچایا۔

یہ پائپ لائنز روسی گیس کو جرمنی پہنچانے کے لیے بنائی گئی تھیں لیکن حملے کے وقت وہ فعال نہیں تھیں کیونکہ روس نے اپنی گیس سپلائی پہلے ہی روک دی تھی۔ جرمن استغاثہ کے مطابق ملزم سرہی کے، جس کا مکمل نام جرمنی کے رازداری سے متعلق قوانین کی وجہ سے افشا نہیں کیا گیا، مبینہ طور پر اس گروہ کا حصہ تھا، جس نے پائپ لائنز پر دھماکا خیز مواد نصب کیا۔

(جاری ہے)

اگر حوالگی کا عمل مکمل ہو گیا تو اس پر جرمنی میں دھماکے اور آئین مخالف تخریب کاری کے الزامات کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا۔

ملزم نے الزامات کی تردید کی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہدھماکوں کے وقت وہ یوکرین میں موجود تھا۔ جرمن جریدے ڈیئر اشپیگل کے مطابق وہ یوکرین کی خفیہ ایجنسی ایس بی یو کا سابق ایجنٹ ہے۔ سرہی کے، کو اٹلی کے ساحلی سیاحتی مقام رِمِنی کے قریب اس وقت حراست میں لیا گیا، جب وہ اپنی بیوی اور دو چھوٹے بچوں کے ساتھ چھٹیاں گزار رہا تھا۔

اطالوی حکام کو شبہ ہے کہ وہ بحیرہ روم میں روس کے ''شیڈو فلیٹ‘‘ پر حملوں میں بھی ملوث رہا ہو سکتا ہے۔

ملزم کے وکیل نیکولا کینسٹرینی نے فیصلے کے خلاف اٹلی کی سپریم کورٹ آف کیسّیشن میں اپیل دائر کر دی ہے اور مؤقف اختیار کیا ہے کہ ملزم کے بنیادی حقوق مثلاً منصفانہ ٹرائل اور قید کے بہتر حالات کو ''خودکار عدالتی تعاون‘‘ کے نام پر نظرانداز نہیں کیا جانا چاہیے۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اٹلی اور جرمنی قریبی عدالتی تعاون رکھتے ہیں اور سپریم کورٹ کی جانب سے فیصلے کے کالعدم ہونے کے امکانات بہت کم ہیں۔

ادارت: کشور مصطفیٰ

متعلقہ مضامین

  • قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی کی روسی اسپیکر کو انٹرنیشنل اسپیکرز کانفرنس میں شرکت کی دعوت
  • سول ڈیفنس کےرضاکاروں کو تنخواہ کیساتھ بقایاجات بھی ادا
  • ڈرون کا مقابلہ کرنے کیلیے ناٹو کا مزید اقدامات پر غور
  • اسپین میں یوکرین کی حمایت جائز فلسطین کی ممنوع قرار،اسکولوں سے پرچم ہٹانے کا حکم
  • کراچی: سی ویو کے قریب کار سے خاتون اور مرد کی ملنے والی لاشوں کا پوسٹ مارٹم مکمل
  • کراچی: کلفٹن سی ویو کے قریب گاڑی سے خاتون اور مرد کی لاشیں برآمد
  • کراچی، سی ویو کے قریب کار سے خاتون سمیت 2 افراد کی لاشیں برآمد
  • کراچی، پوش علاقے کی پارکنگ میں کھڑی گاڑی سے مرد و خاتون کی لاشیں برآمد
  • نارڈ اسٹریم گیس پائپ لائن دھماکوں کے ملزم کی جرمنی حوالگی
  • کوویڈ کے دوران بابا نے اسکول کھولنے کا فیصلہ کیا تو ہمیں دھمکیاں موصول ہوئیں: تارا محمود