ایران کے تازہ ترین میزائل حملے، 8 اسرائیلی ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
سرائیلی ایمرجنسی سروس کے مطابق ایران کے تازہ ترین میزائل حملے میں میں 92 زخمی بھی ہوئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ایران نے صبح سویرے اسرائیل پر پھر بڑا میزائل حملہ کیا اور 100 کے قریب میزائل داغ دیے، تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں دھماکے سنے گئے۔ اسرائیلی آرمی ریڈیو کے مطابق اتوار کی رات ہونے والے ایرانی حملوں میں 8 اسرائیلی ہلاک ہو گئے۔ اسرائیلی ایمرجنسی سروس کے مطابق ایران کے تازہ ترین میزائل حملے میں میں 92 زخمی بھی ہوئے ہیں۔ اسرائیل کے دفاعی نظام نے کئی حملوں کو فضا میں ناکام بنانے کی کوشش کی۔ حیفہ میں ایران کے میزائل حملوں سے پاور پلانٹ میں آگ لگ گئی۔ حیفہ پاور پلانٹ پر میزائل حملے کے نتیجے میں وسطی اسرائیل میں بجلی بند ہو گئی اور اسرائیل کے وسطی علاقوں میں نقصانات ہوئے۔ تل ابیب میں بھی کئی راکٹ گرے ہیں، جن سے نقصانات ہوئے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: میزائل حملے ایران کے
پڑھیں:
تل ابیب میں دھماکوں کی آوازیں: ایران نے اسرائیلی حملوں کا جواب دیتے ہوئے 100 سے زائد میزائل داغ دیے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تل ابیب: اسرائیل کے دارالخلافہ سمیت اسرائیل کے مختلف شہروں میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں اور فضاؤں میں خطرے کے سائرن گونج اٹھے جب کہ اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ ایران کی جانب سے میزائل حملہ کیا گیا ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق ایران نے اسرائیلی حملوں کا جواب دیتے ہوئے صیہونی ریاست پر 100 سے زائد میزائل فائر کیے، جس کے بعد تل ابیب سمیت دیگر اسرائیلی شہروں میں خطرے کے سائرن بجنے لگے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق ایرانی حملے کے جواب میں فضائی دفاعی نظام پوری طرح فعال کر دیا گیا ہے اور بیشتر میزائلوں کو فضا میں ہی ناکارہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے، فوج نے اسرائیلی شہریوں کو حکم دیا ہے کہ وہ تا حکمِ ثانی محفوظ مقامات پر رہیں اور غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں۔
عینی شاہدین کے مطابق تل ابیب میں مختلف مقامات پر دھماکوں کی گونج سنی گئی جب کہ شہر کے مختلف علاقوں میں دھویں کے بادل بھی اٹھتے دیکھے گئے۔ مقبوضہ بیت المقدس میں بھی زوردار دھماکوں کی آوازیں رپورٹ ہوئیں، جس سے شہریوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ یہ حملہ ایران کی جانب سے ایک منظم کارروائی کا حصہ ہے جس میں بیلسٹک میزائلوں اور ڈرونز کا استعمال کیا گیا، متعدد میزائلوں کو راستے میں ہی روک لیا گیا، کچھ اہداف پر حملے کی اطلاعات ہیں جن کی نوعیت اور نقصانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب ایران نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اسے اسرائیل کے اُس “پیشگی فضائی حملے” کا ردعمل قرار دیا ہے جس میں ایرانی فوج کے سینئر کمانڈرز اور نیوکلیئر سائنسدان مارے گئے تھے۔