یونان کشتی حادثے میں ملوث انسانی اسمگلرز گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی اور ہیومن انٹیلیجنس کی مدد سے ان خطرناک اسمگلروں کو گرفتار کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ ایف آئی اے گجرانوالہ زون نے یونان کشتی حادثہ 2023 میں ملوث بدنام زمانہ انسانی اسمگلرز مبشر علی اور شفاقت علی کو راولپنڈی سے گرفتار کر لیا، دونوں ملزمان ریڈ بک میں انتہائی مطلوب اور انسانی اسمگلنگ کے خطرناک نیٹ ورک کا حصہ تھے۔ ترجمان ایف آئی اے کے مطابق، دونوں ملزمان کا تعلق کوٹ بیلہ، گجرات سے ہے اور ان کے خلاف مجموعی طور پر 39 مقدمات درج تھے۔ ملزم مبشر علی پر کمپوزٹ سرکل گجرات میں 22 سے زائد جبکہ گجرانوالہ میں 7 مقدمات درج تھے۔ شفاقت علی کے خلاف کمپوزٹ سرکل گجرات میں 10 مقدمات زیر تفتیش ہیں۔
ڈائریکٹر ایف آئی اے گجرانوالہ زون عبدالقادر قمر نے کارروائی کرنے والی ٹیم کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ انسانی اسمگلنگ کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل جاری ہے اور ایسے عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ ایف آئی اے کے مطابق، ملزمان نے 39 معصوم شہریوں کو اٹلی ملازمت کا جھانسہ دے کر فی کس 25 لاکھ روپے وصول کیے اور مجموعی طور پر 9 کروڑ 75 لاکھ روپے ہتھیائے۔ یہ شہری لیبیا کے راستے یورپ جانے کی کوشش میں کشتی حادثے کا شکار ہوئے، جس میں متعدد پاکستانی جاں بحق ہوئے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایف آئی اے
پڑھیں:
انسانی اسمگلنگ کے خلاف شعور اجاگر کرنا وقت کی ضرورت ہے، شازیہ مری
ایک بیان میں ترجمان پیپلز پارٹی نے کہا کہ اسمگلرز غیر محفوظ راستوں سے ہجرت کراتے ہیں جس سے سینکڑوں جانوں کا ضیاع ہوتا ہے، انسانی اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے عالمی تعاون اور آگاہی ناگزیر ہے، پاکستان میں بھی انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے سخت قوانین اور جدید اقدامات پر عمل ضروری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کی مرکزی ترجمان شازیہ مری نے انسانی اسمگلنگ کے خلاف عالمی دن پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ 30 جولائی کو انسانی اسمگلنگ کے خلاف عالمی دن پر شعور اجاگر کرنا وقت کی ضرورت ہے، انسانی اسمگلنگ منظم جرم ہے اور استحصال کا خاتمہ کریں، انسانی اسمگلنگ ایک عالمی چیلنج ہے جو سالانہ لاکھوں افراد کو متاثر کرتی ہے۔ شازیہ مری نے کہا کہ غربت، تنازعات اور غیر محفوظ ہجرت انسانی اسمگلنگ کے بڑے اسباب ہیں، خواتین، بچے اور پسماندہ طبقے اسمگلنگ سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔
شازیہ مری نے کہا کہ اسمگلرز غیر محفوظ راستوں سے ہجرت کراتے ہیں جس سے سینکڑوں جانوں کا ضیاع ہوتا ہے، انسانی اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے عالمی تعاون اور آگاہی ناگزیر ہے، پاکستان میں بھی انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے سخت قوانین اور جدید اقدامات پر عمل ضروری ہے۔ شازیہ مری نے کہا کہ پاکستانی اداروں کو اسمگلنگ نیٹ ورکس کے خلاف بھرپور ایکشن لینے کی ضرورت ہے، عالمی شراکت داروں کے ساتھ مل کر انسانی استحصال کے خاتمے کو یقینی بنایا جائے۔