ڈیرہ اسماعیل خان، شہدائے ایران کیلئے مجلس ترحیم
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ محمد رمضان توقیر، مولانا سید اسد رضا حسنی، مولانا عمران جوادی، مولانا تنویر عباس عسکری اور مولانا احسن ثقلین اصفہانی نے مجلس ترحیم سے خطاب کرتے ہوئے شہدائے کو خراج تحسین پیش کیا۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
ڈیرہ اسماعیل خان، شہدائے ایران کیلئے مجلس ترحیم
ڈیرہ اسماعیل خان، شہدائے ایران کیلئے مجلس ترحیم
ڈیرہ اسماعیل خان، شہدائے ایران کیلئے مجلس ترحیم
ڈیرہ اسماعیل خان، شہدائے ایران کیلئے مجلس ترحیم
ڈیرہ اسماعیل خان، شہدائے ایران کیلئے مجلس ترحیم
ڈیرہ اسماعیل خان، شہدائے ایران کیلئے مجلس ترحیم
ڈیرہ اسماعیل خان، شہدائے ایران کیلئے مجلس ترحیم
ڈیرہ اسماعیل خان، شہدائے ایران کیلئے مجلس ترحیم
ڈیرہ اسماعیل خان، شہدائے ایران کیلئے مجلس ترحیم
ڈیرہ اسماعیل خان، شہدائے ایران کیلئے مجلس ترحیم
اسلام ٹائمز۔ ڈیرہ اسماعیل خان مرکزی امام بارگاہ حیدریہ میں اسرائیلی جارحیت و بربریت میں شہید ہونے والے ایران کے سائنسدان و جنرل شہدائے مقاومت و استقامت کے ایصال ثواب کے لیے مجلس ترحیم کا انعقاد کیا گیا۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ محمد رمضان توقیر، مولانا سید اسد رضا حسنی، مولانا عمران جوادی، مولانا تنویر عباس عسکری اور مولانا احسن ثقلین اصفہانی نے مجلس ترحیم سے خطاب کرتے ہوئے شہدائے کو خراج تحسین پیش کیا۔ علامہ محمد رمضان توقیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس جنگ نے بالکل کربلا کے حق و باطل کے معرکہ کی یاد تازہ کر دی ہے۔ ایک طرف یزیدیت کے پیروکار دوسری طرف حسینیت کے پیروکار ہیں، یزیدیت کے پیروکار نے فرزند حسین کو بیعت کرنے اور سر جھکانے پر مجبور کیا تو فرزند حسین نے اپنے دادا کی طرح انکار کرتے ہوئے مشن حسین پر عمل کرتے ہوئے ڈٹ گئے۔ شہداء کی قربانیاں دے کر ذلت کی زندگی سے عزت کی موت کی راہ اختیار کرتے ہوئے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے سر فراز و سر بلند رہے اور داد و تحسین کے حق دار ٹھہرے۔.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شہدائے ایران کیلئے مجلس ترحیم ڈیرہ اسماعیل خان کرتے ہوئے
پڑھیں:
ڈیرہ بگٹی میں بارودی سرنگ کے دھماکوں میں ماں بیٹی سمیت 3 افراد جاں بحق
بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی کے علاقے سوئی میں دو الگ الگ بارودی سرنگ کے دھماکوں میں تین افراد جاں بحق جبکہ 4 شدید زخمی ہوئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سوئی میں ہونے والے بارودی سرنگ کے دھماکوں کی آواز سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
پہلا دھماکا صبح سویرے 7 بجے کے قریب لنجو کے نزدیک سغاری گاؤں میں ہوا جہاں ایک خاتون حیات چاکرانی اپنی 8 سالہ بیٹی اور ایک مقامی شخص غلام نبی گھر سے باہر نکلتے ہوئے جاں بحق ہوئے۔
عینی شاہدین کے مطابق دھماکا اتنا شدید تھا کہ لاشیں شناخت کے قابل نہ رہیں جبکہ دوسرا دھماکا یارو پٹ کے سرحدی علاقے میں پیش آیا، جہاں دو مرد، ایک خاتون اور ان کا 10 سالہ بیٹا زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر لیویز اہلکاروں نے ڈیرہ بگٹی کے سول ہسپتال منتقل کیا جہاں ڈاکٹروں نے دو زخمیوں کی حالت تشویشناک قرار دی ہے۔
مقامی لوگوں نے ایکسپریس نیوز کوبتایا ہے کہ دھماکوں کی جگہ پر کوئی عسکری سرگرمی نہیں تھی اور یہ بارودی سرنگیں ممکنہ طور پر کسانوں یا عام شہریوں کو نشانہ بنانے کے لیے بچھائی گئی تھیں۔
ایک رہائشی نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ ہمارے علاقے میں بارودی سرنگیں اب روزمرہ کا خطرہ بن چکی ہیں اور ہم اپنے بچوں کو گھر سے باہر بھیجنے سے ڈرتے ہیں۔
لیویز اور فرنٹیئر کور (ایف سی) کے دستوں نے دھماکوں کے مقامات کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
حکام نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ دھماکوں کی نوعیت جانچنے کے لیے ماہرین کی ٹیم طلب کر لی گئی ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے واقعے کی تحقیقات کا اعلان کیا ہے، جبکہ اب تک کسی گروہ نے دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔