صیہونی تھنک ٹینک کی شر انگیزی
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
اسرائیل نے عالمی دہشت گرد کا روپ دھار لیا ہے۔ معصوم فلسطینیوں کے قتل عام کے ساتھ ساتھ پڑوسی ملک ایران پر ریاستی جارحیت کا ارتکاب کر کے شرق اوسط کے امن کو تہہ و بالا کر دیا ہے۔ اس وقت عالمی برادری کی توجہ اسرائیل ایران جنگ کی طرف ہے۔ اس دوران اسرائیل کے حامی ایک تھنک ٹینک نے پاکستان کے خلاف شر انگیز منصوبے کا آغاز کیا ہے۔ شرق اوسط میں چھائے جنگ کے بادلوں کی وجہ سے فی الحال اس شر انگیز منصوبے کی جانب بھرپور توجہ نہیں دی جا سکی۔ امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن میں قائم کئے گئے اس تھنک ٹینک کا نام ہے مڈل ایسٹ میڈیا ریسرچ انسٹیٹیوٹ۔ اس تھنک ٹینک کو قائم کرنے والا شخص یگال کارمن اسرائیلی خفیہ ایجنسیوں کا سابق اہلکار ہے۔ بظاہر ایک دانشورانہ تحقیقی پلیٹ فارم دکھائی دینے والا یہ تھنک ٹینک درحقیقت صیہونی ریاست کے ایجنڈے پر کار فرما ہے ۔معمولی سی تحقیق کی جائے تو یہ حقیقت مزید عیاں ہو جاتی ہے۔
بعض مواقع پر دی گارجین کے ایڈیٹر اور بہت سے غیر جانبدار دانشور اس ناقابل تردید حقیقت کی جانب توجہ دلا چکے ہیں کہ مڈل ایسٹ میڈیا ریسرچ انسٹیٹیوٹ درحقیقت جانبدارانہ انداز میں اسرائیلی ریاست کے بیانیے کو ترویج دیتا ہے۔ پاکستانی ریاست اور اس کے خیر خواہ طبقات کے لئے یہ امر باعث تشویش ہے ہونا چاہیے کہ 12جون کو اس صیہونی تھنک ٹینک کی ویب سائٹ پر بلوچستان اسٹڈیز پروجیکٹ کے نام سے ایک شرانگیز منصوبے کا آغاز کیا گیا ہے۔ مضر عزائم کا اندازہ اس امر سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ علیحدگی پسند دہشت گرد گروہوں کالعدم بی ایل اے اور کالعدم بی ایل ایف کے مشکوک ترجمان میر یار بلوچ کو اس منصوبے میں ایڈوائزر کے طور پہ تعینات کیا گیا ہے۔ تھنک ٹینک پر موجود مواد علیحدگی پسند دہشت گرد گروہوں کو ہیرو بنا کر پیش کر رہا ہے۔ اسی ویب سائٹ پر اسلام کے خلاف متنازعہ اور جانبدار مواد بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
بلوچستان سے ملحق ایران کے سرحدی علاقوں کے حوالے سے بلوچستان اسٹڈیز پروجیکٹ میں زہریلا مواد شائع کیا گیا ہے۔ صیہونی ریاست کے حامی تھنک ٹینک پر بلوچستان اور ایران کے حوالے سے شائع کیے گئے نفرت انگیز مواد سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ اسرائیل اور اس کے حامی خطے میں وسیع تر بربادی کے منصوبوں پر کار فرما ہیں۔ یہ ویب سائٹ اور اس پہ شروع کیا گیا متنازعہ اسٹڈی پروجیکٹ اس بات کے ٹھوس ثبوت فراہم کر رہا ہے کہ بھارت اور اسرائیل اس خطے میں بد امنی پھیلانے کے تمام منصوبوں میں مشترکہ سوچ کے حامل ہیں۔ بلوچستان میں علیحدگی پسندوں اور دہشت گردوں کے بھارت سے تعلقات کے ناقابل تردید ثبوت پاکستان متعدد بار عالمی فورمز پر پیش کر چکا ہے ۔صیہونی ریاست کی مسلم دنیا سے بالعموم اور عسکری لحاظ سے مضبوط مسلم ممالک سے بالخصوص نفرت کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں۔ پاکستان کئی وجوہات کی بنا پر صیہونی ریاست کے لیے تشویش کا باعث بنا ہوا ہے۔ یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ پاکستان دو قومی نظریے کی بنیاد پر ایک اسلامی ریاست کے طور پر وجود میں آیا۔اس کے آئین میں اسلام کی بالادستی نمایاں ہے ۔اپنے قیام سے لے کر اج تک پاکستان نے اپنی دفاعی استعداد کو بہت نکھارا ہے۔ خاص طور پر پاکستان کا ایٹمی پروگرام خطے میں امن کی ضمانت اور عسکری بالادستی کی علامت ہے۔
ہندوستان کی شرمناک جارحیت کے مقابل معرکہ حق میں پاکستان نے کئی گنا بڑے دشمن کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے کر اپنی طاقت اور امن پسندی کا واضح ثبوت پیش کیا ہے۔ واضح رہے کہ بھارت کی عسکری شرارت اور جارحیت کو اسرائیل کی مکمل حمایت اور معاونت حاصل تھی بھارت نے پاکستان کے ایئر ڈیفنس سسٹم کو ناکارہ بنانے کے لیے اسرائیلی ساختہ ڈرون استعمال کئے۔ فلسطینیوں کا خون بہانے کے بعد اب ایران پر اسرائیل کی شرمناک جارحیت کئی اعتبار سے باعث تشویش ہے۔ پاکستان کے لیے یہ امر توجہ طلب ہے کہ کئی معاملات میں بی جے پی کی شدت پسند حکومت اور خاص طور پر وزیراعظم نریندر مودی اسرائیل کے نقش قدم پر چل رہے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی ماڈل پر عمل کرتے ہوئے آبادی کا تناسب بھی تبدیل کیا جا رہا ہے۔ غیر قانونی طور پر غیر کشمیری ہندوئوں کو مقامی ابادی کی خواہشات کے برعکس مقبوضہ جموں و کشمیر میں آباد کیا جا رہا ہے۔ نیتن یاہو کے نقش قدم پر چلتے ہوئے مسلمانوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے۔ حالیہ عسکری جارحیت میں بھی بھارت نے شہری آبادیوں پر حملہ کر کے نہتے بچوں اور عورتوں کو نشانہ بنایا۔ بھارت کے آشیرباد سے دہشت گردی کرنے والے کالعدم گروہ بلوچستان میں بھی نہتے بچوں، مزدوروں اور عورتوں کو ہدف بناتے ہیں۔ صیہونی تھنک ٹینک کی علیحدگی پسند دہشت گردوں کی حمایت اس بات کا بین ثبوت ہے کہ بلوچستان میں شر انگیزی کے پیچھے بھارت اور اسرائیل کے شیطانی ذہن کار فرما ہیں۔ اسی طرح مغربی سرحدوں پر لسانی تعصب کی آگ بھڑکانے والے نام نہاد قوم پرست گروہوں کی شر انگیزی میں بھارت کا سرمایہ اور اسرائیل کا تعاون بنیادی کردار ادا کر رہا ہے۔ وقت اگیا ہے کہ پاکستان کے عوام نام نہاد قوم پرستوں اور ان کے اسلام دشمن سرپرستوں کی حقیقت کو جان کر ریاست کے دامن سے وابستہ رہیں۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: علیحدگی پسند صیہونی ریاست پاکستان کے تھنک ٹینک ریاست کے کیا گیا اور اس رہا ہے گیا ہے
پڑھیں:
رکن ممالک اسرائیلی کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزرا پر پابندی عائد کریں؛ یورپی کمیشن
یورپی کمیشن نے اپنے رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ غزہ جنگ کے باعث اسرائیل کے ساتھ تجارتی مراعات معطل کردی جائیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی سربراہ کاجا کالاس نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ بعض اسرائیلی مصنوعات پر اضافی محصولات لگائیں۔
انھوں نے اپیل کی کہ اسرائیلی آبادکاروں اور انتہاپسند اسرائیلی وزراء ایتمار بن گویر اور بیتزالیل سموتریچ پر پابندیاں عائد کرنے کی اپیل کی۔
یورپی کمیشن کے مطابق اسرائیلی جارحیت یورپی یونین اسرائیل ایسوسی ایشن معاہدے کے انسانی حقوق اور جمہوری اصولوں کے احترام کو لازمی قرار دینے والے آرٹیکل 2 کی خلاف ورزی ہیں۔
انھوں نے غزہ میں بگڑتی انسانی المیے، امداد کی ناکہ بندی، فوجی کارروائیوں میں شدت اور مغربی کنارے میں E1 بستی منصوبے کی منظوری کو خلاف ورزی کی وجوہات بتایا۔
یورپی کمیشن کی صدر اورسلا فان ڈیر لاین نے فوری جنگ بندی، انسانی امداد کے لیے کھلی رسائی اور یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ دو طرفہ تعاون روک دیا جائے گا۔
تاہم یورپی یونین کے 27 رکن ممالک میں اس تجویز پر مکمل اتفاق نہیں ہے۔ اسپین اور آئرلینڈ معاشی پابندیوں اور اسلحہ پابندی کے حق میں ہیں جبکہ جرمنی اور ہنگری ان اقدامات کی مخالفت کر رہے ہیں۔
یورپی کمیشن کی یہ تجویز اس وقت سامنے آئی ہے جب یورپ بھر میں ہزاروں افراد اسرائیل کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور منگل کو اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کو نسل کشی قرار دیا گیا۔