Daily Ausaf:
2025-06-16@14:21:30 GMT

صیہونی تھنک ٹینک کی شر انگیزی

اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT

اسرائیل نے عالمی دہشت گرد کا روپ دھار لیا ہے۔ معصوم فلسطینیوں کے قتل عام کے ساتھ ساتھ پڑوسی ملک ایران پر ریاستی جارحیت کا ارتکاب کر کے شرق اوسط کے امن کو تہہ و بالا کر دیا ہے۔ اس وقت عالمی برادری کی توجہ اسرائیل ایران جنگ کی طرف ہے۔ اس دوران اسرائیل کے حامی ایک تھنک ٹینک نے پاکستان کے خلاف شر انگیز منصوبے کا آغاز کیا ہے۔ شرق اوسط میں چھائے جنگ کے بادلوں کی وجہ سے فی الحال اس شر انگیز منصوبے کی جانب بھرپور توجہ نہیں دی جا سکی۔ امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن میں قائم کئے گئے اس تھنک ٹینک کا نام ہے مڈل ایسٹ میڈیا ریسرچ انسٹیٹیوٹ۔ اس تھنک ٹینک کو قائم کرنے والا شخص یگال کارمن اسرائیلی خفیہ ایجنسیوں کا سابق اہلکار ہے۔ بظاہر ایک دانشورانہ تحقیقی پلیٹ فارم دکھائی دینے والا یہ تھنک ٹینک درحقیقت صیہونی ریاست کے ایجنڈے پر کار فرما ہے ۔معمولی سی تحقیق کی جائے تو یہ حقیقت مزید عیاں ہو جاتی ہے۔
بعض مواقع پر دی گارجین کے ایڈیٹر اور بہت سے غیر جانبدار دانشور اس ناقابل تردید حقیقت کی جانب توجہ دلا چکے ہیں کہ مڈل ایسٹ میڈیا ریسرچ انسٹیٹیوٹ درحقیقت جانبدارانہ انداز میں اسرائیلی ریاست کے بیانیے کو ترویج دیتا ہے۔ پاکستانی ریاست اور اس کے خیر خواہ طبقات کے لئے یہ امر باعث تشویش ہے ہونا چاہیے کہ 12جون کو اس صیہونی تھنک ٹینک کی ویب سائٹ پر بلوچستان اسٹڈیز پروجیکٹ کے نام سے ایک شرانگیز منصوبے کا آغاز کیا گیا ہے۔ مضر عزائم کا اندازہ اس امر سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ علیحدگی پسند دہشت گرد گروہوں کالعدم بی ایل اے اور کالعدم بی ایل ایف کے مشکوک ترجمان میر یار بلوچ کو اس منصوبے میں ایڈوائزر کے طور پہ تعینات کیا گیا ہے۔ تھنک ٹینک پر موجود مواد علیحدگی پسند دہشت گرد گروہوں کو ہیرو بنا کر پیش کر رہا ہے۔ اسی ویب سائٹ پر اسلام کے خلاف متنازعہ اور جانبدار مواد بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
بلوچستان سے ملحق ایران کے سرحدی علاقوں کے حوالے سے بلوچستان اسٹڈیز پروجیکٹ میں زہریلا مواد شائع کیا گیا ہے۔ صیہونی ریاست کے حامی تھنک ٹینک پر بلوچستان اور ایران کے حوالے سے شائع کیے گئے نفرت انگیز مواد سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ اسرائیل اور اس کے حامی خطے میں وسیع تر بربادی کے منصوبوں پر کار فرما ہیں۔ یہ ویب سائٹ اور اس پہ شروع کیا گیا متنازعہ اسٹڈی پروجیکٹ اس بات کے ٹھوس ثبوت فراہم کر رہا ہے کہ بھارت اور اسرائیل اس خطے میں بد امنی پھیلانے کے تمام منصوبوں میں مشترکہ سوچ کے حامل ہیں۔ بلوچستان میں علیحدگی پسندوں اور دہشت گردوں کے بھارت سے تعلقات کے ناقابل تردید ثبوت پاکستان متعدد بار عالمی فورمز پر پیش کر چکا ہے ۔صیہونی ریاست کی مسلم دنیا سے بالعموم اور عسکری لحاظ سے مضبوط مسلم ممالک سے بالخصوص نفرت کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں۔ پاکستان کئی وجوہات کی بنا پر صیہونی ریاست کے لیے تشویش کا باعث بنا ہوا ہے۔ یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ پاکستان دو قومی نظریے کی بنیاد پر ایک اسلامی ریاست کے طور پر وجود میں آیا۔اس کے آئین میں اسلام کی بالادستی نمایاں ہے ۔اپنے قیام سے لے کر اج تک پاکستان نے اپنی دفاعی استعداد کو بہت نکھارا ہے۔ خاص طور پر پاکستان کا ایٹمی پروگرام خطے میں امن کی ضمانت اور عسکری بالادستی کی علامت ہے۔
ہندوستان کی شرمناک جارحیت کے مقابل معرکہ حق میں پاکستان نے کئی گنا بڑے دشمن کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے کر اپنی طاقت اور امن پسندی کا واضح ثبوت پیش کیا ہے۔ واضح رہے کہ بھارت کی عسکری شرارت اور جارحیت کو اسرائیل کی مکمل حمایت اور معاونت حاصل تھی بھارت نے پاکستان کے ایئر ڈیفنس سسٹم کو ناکارہ بنانے کے لیے اسرائیلی ساختہ ڈرون استعمال کئے۔ فلسطینیوں کا خون بہانے کے بعد اب ایران پر اسرائیل کی شرمناک جارحیت کئی اعتبار سے باعث تشویش ہے۔ پاکستان کے لیے یہ امر توجہ طلب ہے کہ کئی معاملات میں بی جے پی کی شدت پسند حکومت اور خاص طور پر وزیراعظم نریندر مودی اسرائیل کے نقش قدم پر چل رہے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی ماڈل پر عمل کرتے ہوئے آبادی کا تناسب بھی تبدیل کیا جا رہا ہے۔ غیر قانونی طور پر غیر کشمیری ہندوئوں کو مقامی ابادی کی خواہشات کے برعکس مقبوضہ جموں و کشمیر میں آباد کیا جا رہا ہے۔ نیتن یاہو کے نقش قدم پر چلتے ہوئے مسلمانوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے۔ حالیہ عسکری جارحیت میں بھی بھارت نے شہری آبادیوں پر حملہ کر کے نہتے بچوں اور عورتوں کو نشانہ بنایا۔ بھارت کے آشیرباد سے دہشت گردی کرنے والے کالعدم گروہ بلوچستان میں بھی نہتے بچوں، مزدوروں اور عورتوں کو ہدف بناتے ہیں۔ صیہونی تھنک ٹینک کی علیحدگی پسند دہشت گردوں کی حمایت اس بات کا بین ثبوت ہے کہ بلوچستان میں شر انگیزی کے پیچھے بھارت اور اسرائیل کے شیطانی ذہن کار فرما ہیں۔ اسی طرح مغربی سرحدوں پر لسانی تعصب کی آگ بھڑکانے والے نام نہاد قوم پرست گروہوں کی شر انگیزی میں بھارت کا سرمایہ اور اسرائیل کا تعاون بنیادی کردار ادا کر رہا ہے۔ وقت اگیا ہے کہ پاکستان کے عوام نام نہاد قوم پرستوں اور ان کے اسلام دشمن سرپرستوں کی حقیقت کو جان کر ریاست کے دامن سے وابستہ رہیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: علیحدگی پسند صیہونی ریاست پاکستان کے تھنک ٹینک ریاست کے کیا گیا اور اس رہا ہے گیا ہے

پڑھیں:

روس کی ایران پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت:حملے خطرناک اشتعال انگیزی ہیں‘پورے خطے پر تباہ کن اثرات ہونگے.صدرپوٹن

ماسکو/واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 جون ۔2025 )روسی صدر ولادی میر پوٹن نے ایران پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں خطرناک اشتعال انگیزی قرار د یتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے پورے خطے پر تباہ کن اثرات ہونگے کریملن کے جاری کردہ بیان کے مطابق صدر پوٹن نے ایرانی صدر مسعود پزشکیان اور اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو سے علیحدہ علیحدہ ٹیلی فونک رابطے کیے.

(جاری ہے)

روسی ایوان صدر بتایا کہ پوٹن نے زور دیا کہ روس ان اقدامات کی مذمت کرتا ہے جن سے اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہوتی ہے بیان میں کہا گیا کہ صدر پوٹن نے نیتن یاہو کو نئی کشیدگی سے بچنے کے لیے ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیش کش کی اور کشیدگی کے خطے پر تباہ کن اثرات کے خطرے سے خبردار کیا. روسی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ ایرانی جوہری معاملے کا حل صرف سیاسی اور سفارتی طریقوں سے تلاش کیا جانا چاہیے، خصوصاً ایسے وقت میں جب ایران اور امریکہ کے درمیان اس حوالے سے بات چیت جاری ہے ادھر ایرانی پزشکیان نے پوٹن کو ایک بار پھر یقین دہانی کرائی کہ تہران کا جوہری ہتھیار تیار کرنے کا کوئی ارادہ نہیں اور وہ اس حوالے سے بین الاقوامی اداروں کو ضمانتیں فراہم کرنے کے لیے ہمیشہ تیار ہے اس سے قبل روسی وزارتِ خارجہ نے ایران پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں ناقابل قبول اور بے بنیاد قرار دیا.

روسی وزارتِ خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ ایک خود مختار ریاست جو اقوام متحدہ کی رکن ہے اس کے پرامن شہریوں ، جوہری تنصیبات اور توانائی کے مراکز پر بلا جواز حملے ہرگز قابل قبول نہیں روسی ادارے کے مطابق کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ روس اس اچانک بڑھتے تناﺅ پر فکرمند ہے اور اس کی مذمت کرتا ہے کریملن نے اسی ہفتے کے اوائل میں ایران کے پر امن جوہری پروگرام کے حق کا دفاع کیا تھا ماسکو نے ایک بار پھر زور دیا کہ ایرانی جوہری مسئلے کا حل صرف سفارتی طریقے سے ممکن ہے اور دونوں فریقین کو تحمل سے کام لینا چاہیے.

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر زور دیا کہ وہ اپنے جوہری پروگرام پر معاہدہ کرے اور کہا کہ تہران کے پاس اسرائیل کے ساتھ مزید تصادم روکنے کا اب بھی وقت موجود ہے ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اب تک بہت زیادہ جانیں جا چکی ہیں اور تباہی ہو چکی ہے، لیکن اب بھی وقت ہے کہ اس قتل و غارت کو ختم کیا جا سکے. انہوں نے کہاکہ اگلے حملے پہلے سے بھی زیادہ سفاک ہوں گے اور ان کی منصوبہ بندی ہو چکی ہے یاد رہے کہ اسرائیل نے جمعہ کو ایران کے خلاف حملے شروع کیے اور دعویٰ کیا کہ ان کارروائیوں میں ایران کی جوہری تنصیبات، بیلسٹک میزائل فیکٹریاں اور اعلیٰ فوجی کمانڈروں کو نشانہ بنایا گیا تاکہ تہران کو جوہری ہتھیار بنانے سے روکا جا سکے. 

متعلقہ مضامین

  • سوشل میڈیا کے ذریعے دین کیخلاف فتنہ انگیزی عروج پر ہے، علامہ الیاس قادری
  • بلوچستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازش: پاکستان نے بھارت واسرائیل گٹھ جوڑ بے نقاب کر دیا
  • پاکستان کیخلاف بھارت ، اسرائیل کا گٹھ جوڑ بے نقاب
  • اسرائیل کو لگام نہ ڈالی گئی تو دنیا کا امن خطرے میں پڑ جائے گا‘حمزہ شہباز  
  • روس کی ایران پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت:حملے خطرناک اشتعال انگیزی ہیں‘پورے خطے پر تباہ کن اثرات ہونگے.صدرپوٹن
  • پاکستان کیخلاف بھارت اور اسرائیل کی گھناؤنی سازش بے نقاب؛ بڑے انکشافات
  • پاکستان کیخلاف بھارت  اور اسرائیل کی گھناؤنی سازش بے نقاب؛ بڑے انکشافات
  • کراچی: زیر زمین پانی کے ٹینک میں گر کر ایک شخص ڈوب کر جاں بحق
  • ایران پر اسرائیل کا حملہ عالمی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے ،آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست قائم ہوکر رہے گی ، طاہر محمود اشرفی