وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے اسرائیل کی جوہری صلاحیت کو عالمی امن کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کو اسرائیل جیسی بے لگام ریاست کے جوہری عزائم پر شدید تشویش ہونی چاہیے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر انہوں نے کہا کہ اسرائیل نہ تو این پی ٹی (معاہدہ عدم پھیلاؤ اسلحہ) کا رکن ہے، نہ ہی کسی عالمی معاہدے کا پابند ہے، جو اسے ایک غیر ذمہ دار جوہری قوت بناتا ہے۔

World should be wary and apprehensive about Israel’s nuclear prowess, a country not bound by any international nuclear discipline not signatory to NPT or any other binding arrangement.

Pakistan is signatory to all international nuclear disciplines, our nuclear capability is for…

— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) June 15, 2025

خواجہ آصف نے واضح کیا کہ پاکستان عالمی جوہری ضابطوں کا مکمل پابند ہے اور اس کی جوہری صلاحیت صرف اپنے عوام کی فلاح اور ملک کے دفاع کے لیے ہے، نہ کہ ہمسایہ ممالک پر تسلط کے عزائم کے لیے۔

مزید پڑھیں: ایران کا اسرائیل پر بڑا میزائل حملہ: تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں دھماکے، حیفہ پاور پلانٹ میں آگ، درجنوں ہلاکتیں

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے ہمسایوں کے خلاف بالادستی کی پالیسی پر یقین نہیں رکھتے، جیسا کہ آج کل اسرائیل کی پالیسیوں سے ظاہر ہو رہا ہے۔ وزیرِ دفاع نے مغربی دنیا پر بھی زور دیا کہ وہ اسرائیل کی سرپرستی سے باز آئیں، کیونکہ یہ طرزِ عمل خطے میں تصادم کو جنم دے رہا ہے۔

ان کے مطابق مغربی دنیا کو اسرائیل کی پیدا کردہ کشیدگیوں پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے، کیونکہ یہ پورے خطے کو بلکہ دنیا کو بھی لپیٹ میں لے سکتی ہیں۔ اسرائیل جیسے غیر ذمہ دار ریاست کی سرپرستی خطرناک نتائج دے سکتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل این پی ٹی (معاہدہ عدم پھیلاؤ اسلحہ) بے لگام ریاست سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس مغربی دنیا وزیر دفاع خواجہ آصف

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل بے لگام ریاست سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس مغربی دنیا وزیر دفاع خواجہ آصف اسرائیل کی خواجہ آصف کے لیے

پڑھیں:

چین کی معیشت اور ترقی کے رجحان پر دنیا کا اعتماد ، سی جی ٹی این کا سروے

بیجنگ :2026 سے شروع ہونے والے چین کے’’15 ویں پانچ سالہ منصوبے‘‘ کے لئے چین کی اقتصادی بنیاد مستحکم ہے، یہ بہت سے فوائد، مضبوط لچک اور عظیم صلاحیت کی حامل ہے، اور طویل مدتی مثبت حمایت کے حالات اور بنیادی رجحانات تبدیل نہیں ہوئے ہیں. اگلے پانچ سالوں میں چین کی معاشی صورتحال پر سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے تازہ ترین بیان سے بین الاقوامی برادری میں بڑی دلچسپی پیدا ہوئی ہے ، اور چائنا میڈیا گروپ کے سی جی ٹی این کی طرف سے 2023 سے 2025 تک دنیا بھر کے 46 ممالک کے کل 47،000 جواب دہندگان کے لئے پیش کردہ سوالنامہ سروے سے پتہ چلتا ہے کہ جواب دہندگان نے چین کی معیشت کی طاقت ، پوشیدہ صلاحیت اور لچک کا مثبت اندازہ لگایا ہے ، اور چین کی معیشت پر ان کا اعتماد مسلسل بڑھ رہا ہے۔اعداد و شمار کے مطابق، عالمی جواب دہندگان عمومی طور پر چین کی معیشت کے طویل مدتی ترقی کے رجحان کے بارے میں پرامید ہیں، جس میں مسلسل تین سالوں تک بالترتیب 74.7 فیصد ، 81.3 فیصد اور 81.9 فیصد کی اعتماد کی شرح دیکھی گئی ہے . 2025 کے سروے میں، 89.5فیصد عالمی جواب دہندگان نے چین کی مضبوط معیشت کو خوب سراہا۔ 89.3 فیصد نے تیز ترقی کے رجحان کو برقرار رکھنے کے لئے چین کی معیشت کی تعریف کی جبکہ 86.4 فیصد افراد نے عالمی معیشت میں چین کے اہم کردار کی مکمل تصدیق کی ہے۔2025 کے سروے میں ، 72.6 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ چین ایک کھلی اور مسابقتی مارکیٹ ہے۔ 79.8 فیصد نے چین کے سازگار کاروباری ماحول کو غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے پرکشش قرار دیا ہے ۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • ایران کی ایٹمی طاقت بننے کی صلاحیت ختم کردی ہے، ٹرمپ
  • طاقت پر مبنی سیاسی اور انتظامی حکمت عملی
  • اسرائیل کی مقبوضہ مغربی کنارے پر بھی قبضے کی تیاری  
  • بھارت اور اسرائیل دنیا کے امن کیلئے خطرہ مذہبی جنونیت کو فروغ دے رہے ہیں، شاداب نقشبندی
  • ایک بڑے مغربی ملک کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان
  • چین کی معیشت اور ترقی کے رجحان پر دنیا کا اعتماد ، سی جی ٹی این کا سروے
  • غزہ جنگ نہ رکی تو فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لیں گے، اسٹارمر
  • عمران خان کے بیٹوں کو پاکستان آنے سے روکنے پر وزیر دفاع خواجہ آصف کا بیان سامنے آگیا
  • ٹرمپ مذاکرات چاہتے ہیں تو پہلے ہمیں ایٹمی طاقت تسلیم کریں؛ شمالی کوریا کا دوٹوک جواب
  • بھارت کی جنگی تیاریاں اور عالمی امن کے لیے نیا اسٹریٹجک خطرہ