چین اور وسطی ایشیائی ممالک مشترکہ طور پر مستقبل کے تعاون کا نیا خاکہ تشکیل دے رہے ہیں ، چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
بیجنگ :چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکھون نے یومیہ پریس کانفرنس میں چین کی جانب سے وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ “بیلٹ اینڈ روڈ” کی مشترکہ تعمیر کی صورتحال کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وسطی ایشیا نہ صرف بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کا آغاز کرنے والا مقام ہے بلکہ اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ کی مشترکہ تعمیر کا مثالی علاقہ بھی ہے۔ چین اور پانچ وسطی ایشیائی ممالک نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو پر تعاون کی دستاویزات پر دستخط کیے ہیں ، اور ترقی کو فروغ دینے اور لوگوں کے ذریعہ معاش کو فائدہ پہنچانے کے لئے اہم منصوبوں کی ایک سیریز پر عمل درآمد کیا ہے۔ 2024 میں چین اور وسطی ایشیائی ممالک کے درمیان درآمدات اور برآمدات کا حجم 674.
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: وسطی ایشیائی ممالک کی مشترکہ تعمیر چین وسطی ایشیا بیلٹ اینڈ روڈ
پڑھیں:
پاکستان نے ایک بار پھر خود کو خلائی ترقی یافتہ ممالک کی صف میں برقرار رکھا، ترجمان دفتر خارجہ
پاکستان نے آج ایک اہم سنگ میل عبور کرتے ہوئے اپنا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ کامیابی کے ساتھ خلا میں بھیج دیا ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے بتایا کہ یہ سیٹلائٹ چین کے شی چانگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے خلا کی جانب روانہ کیا گیا۔
ترجمان کے مطابق، یہ سیٹلائٹ دن رات اعلیٰ معیار کے مشاہدات فراہم کرے گا جس سے پاکستان کی صلاحیتیں مزید مضبوط ہوں گی۔ ان مشاہدات کی بدولت شہری منصوبہ بندی، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، اور قدرتی آفات کی پیش گوئی، روک تھام اور انتظام میں ملک کی صلاحیتوں کو بڑھاوا ملے گا۔
شفقت علی خان نے کہا کہ اس کے علاوہ زرعی نگرانی، غذائی تحفظ اور ماحولیاتی تحفظ میں بھی ملکی صلاحیتوں کو استحکام حاصل ہوگا۔ جنگلات کے کٹاؤ کی نگرانی، موسمیاتی تبدیلیوں کے تجزیے اور آبی وسائل کے انتظام کی صلاحیت میں بھی بہتری آئے گی۔
مزید پڑھیں: پاکستان کا خلائی میدان میں بڑا قدم، جدید ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ چین سے لانچ
یہ سیٹلائٹ پاکستان کے قومی خلائی ادارے سپارکو نے چین کی چائنا الیکٹرانکس ٹیکنالوجی گروپ کارپوریشن اور مائیکروسیٹ چائنا کے تعاون سے تیار اور لانچ کیا ہے۔ دفتر خارجہ کے مطابق یہ منصوبہ زمین کے مشاہدے پر مبنی ایک مربوط نظام کی بنیاد ہے جو پائیدار سماجی و اقتصادی ترقی میں معاون ثابت ہوگا اور عوام کے معیار زندگی کو بہتر بنانے میں مدد دے گا۔
شفقت علی خان نے کہا کہ اس کامیاب مشن کے ذریعے پاکستان نے ایک بار پھر خود کو خلائی ترقی یافتہ ممالک کی صف میں برقرار رکھا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کامیابی سے پاکستان نے ایک محفوظ، پائیدار اور خوشحال مستقبل کی جانب بڑھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
نائب وزیر اسحاق ڈار نے سپارکو پاکستان، سی ای ٹی سی اور مائیکروسیٹ چائنا کے انجینئرز، سائنسدانوں اور تکنیکی ماہرین کی انتھک محنت، مثالی تعاون اور عزم کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان چین ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ شی چانگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر