وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے اسلام آباد میں منعقدہ پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس (پی آئی ایم ای سی) سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاک بحریہ ہمیشہ سے ملکی دفاع میں اہم کردار ادا کرتا آرہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک ہزار کلومیٹر سے زائد ساحلی علاقے، 3 اہم بندرگاہوں اور بین الاقوامی سمندری راستے پر واقع ہونے کی وجہ سے پاکستان کے پاس میری ٹائم امکانات سے فائدہ اٹھانے کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: پاک چین میری ٹائم شعبے میں مذاکرات کا پانچواں دور، تعاون برقرار رکھنے کا فیصلہ

وزیر اعظم نے کہا کہ گلوبل بلیو اکانومی اس وقت کھربوں ڈالرز میں ہے، اگر پاکستان اس کے قلیل حصے سے بھی فائدہ اٹھاتا ہے تو یہ ملک کے لیے گیم چینجر ثابت ہوگا۔ ہمیں اس شعبے میں موجود امکانات سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ جاپان کے سفر نے ثابت کیا ہے کہ چیلنجز سے زیادہ ہمارے ردعمل کی مضبوطی ہمارے مستقبل کو شکل دیتی ہے، جاپان نے بین الاقوامی معیار کی بندرگاہ، جہاز سازی اور سمندری وسائل کے پائیدار استعمال نے جاپان کی قومی ترقی اور خطے میں اثرپذیری میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاک بحریہ سمندری وسائل میری ٹائم.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاک بحریہ میری ٹائم میری ٹائم

پڑھیں:

پاکستان ایران ساحل پر 35 فٹ بلیو وہیل مردہ حالت میں برآمد

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پاکستان اور ایران کی سمندری سرحد کے قریب واقع گوٹربے کے علاقے میں ایک 35 فٹ لمبی بلیو وہیل مردہ حالت میں پائی گئی ہے۔ اس بارے میں ابتدائی اطلاع ایک مقامی ماہی گیر نے دی، جس کے بعد ماحولیاتی تنظیم ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ (WWF) نے تصدیق کی۔

WWF کے مطابق وہیل بلوچستان کے علاقے کنتانی کے قریب ملی ہے، اور اندازہ ہے کہ وہ چند روز قبل ہی ہلاک ہوئی۔ ابھی تک وہیل کی ہلاکت کی حتمی وجہ سامنے نہیں آ سکی، لیکن شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ ماہی گیروں کی گلنیٹ میں پھنس گئی تھی۔

یاد رہے کہ پاکستان میں بلیو وہیل کو بہت کم دیکھا جاتا ہے، اور اس سے قبل آخری بار 8 اپریل 2024 کو بلوچستان کے ساحلی شہر گڈانی میں ایک بلیو وہیل دیکھی گئی تھی۔ عام طور پر بلیو وہیل کی لمبائی 100 فٹ اور وزن 200 ٹن تک پہنچ سکتا ہے، اس لحاظ سے یہ دنیا کا سب سے بڑا جانور مانا جاتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ سمندری حیات کے تحفظ کے لیے ایک الارم ہے، اور گلنیٹ جیسے خطرناک جالوں کے استعمال پر نظرثانی کی اشد ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان متحدہ عرب امارات کے تجربات سے فائدہ اٹھانے کا خواہاں ہے،
  • پاکستان ایران ساحل پر 35 فٹ بلیو وہیل مردہ حالت میں برآمد
  • وزیرِ اعظم کی آئی ٹی ایکوسسٹم کو بہتر بنانے سے متعلق اقدامات جلد مکمل کرنے کی ہدایت
  • پاکستان میں ایسا پائیدار و جدید آئی سی ٹی نظام تشکیل دیا جائے گا جس سے پاکستان خطے میں آئی ٹی شعبے کا مرکز بن کر ابھرے گا،وزیرِاعظم محمد شہباز شریف
  • پاکستان آئی ٹی میں خطے کا مرکزی ہَب بن کر ابھرے گا، وزیرِاعظم
  • وزیراعظم کا پڑھے لکھے بیروزگار نوجوان کیلئے شاندار اقدام
  • پاکستان کو بتادیا،بھارتیوں کا خون بہانے پر سخت سزا دی جائے گی ،امیت شاہ کی بڑھک
  • وزیر اعظم کی بنگلہ دیش میں پاکستان کے نئے ہائی کمشنر سمیت دیگر ممالک میں اہم سفارتی تعیناتیوں کی منظوری
  • ایران حق پر ہے اور ہمیں ایران کا کھل کر ساتھ دینا چاہیے، شیخ رشید