غصے میں پاگل بولر کا امپائر پر حملہ، اسٹمپس کو بھی لات مار دی
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کرکٹ کو ہمیشہ شریفوں کا کھیل کہا جاتا ہے، مگر اس کی تاریخ میں ایسے لمحات بھی آئے جب کھلاڑی اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور میدان میں ایسے کام کر بیٹھے جس سے کھیل کا وقار متاثر ہوا۔
آج کل تو کسی فیصلے پر اعتراض ہو تو کھلاڑی ریویو کا سہارا لیتے ہیں، مگر ماضی میں جب یہ سہولت موجود نہ تھی، کئی بار کھلاڑی امپائرز سے الجھتے بھی نظر آئے۔ خاص طور پر ویسٹ انڈیز کے کچھ کھلاڑی غصے میں حد سے تجاوز کر جاتے تھے۔
ستر اور اسی کی دہائی میں ویسٹ انڈیز کی کرکٹ دنیا پر راج کر رہی تھی، ان کے فاسٹ بولرز پوری دنیا کی ٹیموں کے لیے خوف کی علامت تھے۔ اسی دور میں دو واقعات ایسے پیش آئے جنہوں نے کرکٹ کی تاریخ کو ہلا کر رکھ دیا۔ ایک موقع پر کولن کرافٹ نے امپائر کو دھکا دیا، جبکہ دوسرے موقع پر مائیکل ہولڈنگ نے اسٹمپ کو لات مار کر گرا دیا۔
پہلا واقعہ 1979-80 کے نیوزی لینڈ کے دورے کے دوران پیش آیا۔ تیسرے ٹیسٹ میچ میں کولن کرافٹ نے امپائر فریڈ گڈال کے فیصلے سے ناراض ہو کر، جب وہ باؤنسر کو نوبال قرار دے بیٹھے، غصے میں آ کر امپائر کو رن اپ کے دوران دھکا دے دیا۔ یہ منظر ٹی وی کیمروں کی آنکھ نے محفوظ کر لیا اور آج تک یہ واقعہ ایک سیاہ باب کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔
دوسرا واقعہ اگلے سال 1980 میں نیوزی لینڈ کے خلاف ایک اور ٹیسٹ میچ میں پیش آیا، جب امپائر نے جان پارکر کے کیچ کو آؤٹ قرار دینے سے انکار کر دیا۔ اس فیصلے سے غصہ میں آ کر ویسٹ انڈیز کے فاسٹ بولر مائیکل ہولڈنگ نے اسٹرائیکر اینڈ پر جا کر اسٹمپ کو زور سے لات مار دی، جس سے وہ زمین سے اکھڑ گئے۔ یہ لمحہ بھی کیمروں میں قید ہوگیا اور کرکٹ کی تاریخ کا ایک متنازع واقعہ بن گیا۔
ایسے واقعات کرکٹ جیسے وقار والے کھیل کے دامن پر داغ چھوڑ جاتے ہیں، اور یہ یاد دلاتے ہیں کہ جذبات پر قابو نہ رکھا جائے تو عظیم کھلاڑیوں کی پہچان بھی متنازع بن سکتی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کوئٹہ میں دل دہلا دینے والا واقعہ، دو کمسن بچیوں کی بوری بند لاشیں برآمد
کوئٹہ:بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے سریاب میں قمبرانی روڈ کے قریب کلی بنگلزئی سے بدھ کے روز دو کمسن بچیوں کی بوری بند لاشیں برآمد ہوئیں، جنہیں سفاکی سے سانس بند کرکے قتل کیا گیا۔
پولیس کے مطابق مقتولہ بچیوں کی شناخت 3 سالہ بی بی میرب اور 7 سالہ بی بی یسرا کے نام سے ہوئی ہے۔
لاشوں کو فوری طور پر قبضے میں لے کر سول ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں پولیس سرجن ڈاکٹر عائشہ فیض نے پوسٹ مارٹم کیا۔ ابتدائی رپورٹ میں بچیوں کی موت دم گھٹنے سے ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔
پولیس نے واقعے کی ایف آئی آر درج کرکے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ حکام کے مطابق بچیوں کے والدین کے درمیان ڈیڑھ سال قبل علیحدگی ہوچکی تھی، جسے ممکنہ محرک کے طور پر بھی زیر تفتیش لایا جا رہا ہے۔ پولیس نے والدین سمیت قریبی رشتہ داروں سے پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔
سینئر پولیس افسر کے مطابق، جائے وقوعہ سے اہم شواہد اکٹھے کر لیے گئے ہیں جبکہ مختلف مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پولیس تمام زاویوں سے تحقیقات کر رہی ہے اور اس کیس کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
اس دلخراش واقعے کے بعد علاقے میں شدید خوف و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ مقامی شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ معصوم بچیوں کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کر کے نشانِ عبرت بنایا جائے۔