ٹنڈو محمد خان میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ پاک بھارت جنگ کے دوران بلاول بھٹو نے پاکستان کا سچا اور دلیرانہ مقف دنیا کے سامنے پیش کیا، جس کی وجہ سے سفارتی محاذ پر بھارت کو شکست ہوئی، پیپلز پارٹی ہمیشہ عوامی مسائل کو اجاگر کرتی آئی ہے اور قومی مفادات پر کبھی سودے بازی نہیں کی۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وفاقی وزیر اور رکن قومی اسمبلی  سید نوید قمر نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے کے اثرات صرف دو ممالک تک محدود نہیں رہیں گے بلکہ ان کے براہِ راست اثرات پورے خطے کے امن، و استحکام اور معیشت پر پڑیں گے، اسرائیلی جارحیت پوری دنیا کے امن کے لیے خطرہ بن چکی ہے اور اقوامِ متحدہ کو چاہیئے کہ وہ اپنی ذمہ داری نبھاتے ہوئے اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔ یہ بات انہوں نے ٹنڈو محمد خان میں او جی ڈی سی ایل کی جانب سے مقامی اسپتالوں کو ایمبولینس فراہم کرنے کی تقریب سے خطاب کرنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ سید نوید قمر نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی وفاقی حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کو "رائٹ سائزنگ" کی آڑ میں نکالنے کے فیصلے کی سخت مخالفت کر رہی ہے، ہم ملازمین کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کریں گے۔

انہوں نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاک بھارت جنگ کے دوران بلاول بھٹو نے پاکستان کا سچا اور دلیرانہ مقف دنیا کے سامنے پیش کیا، جس کی وجہ سے سفارتی محاذ پر بھارت کو شکست ہوئی، پیپلز پارٹی ہمیشہ عوامی مسائل کو اجاگر کرتی آئی ہے اور قومی مفادات پر کبھی سودے بازی نہیں کی۔ سید نوید قمر نے ٹنڈو محمد خان سجاول روڈ کی خستہ حالی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نے اس روڈ کے لیے 10 ارب روپے کا فنڈ مختص کیا ہے، کیونکہ اس سڑک پر ہونے والے حادثات کے باعث قیمتی جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ جلد ہی اس منصوبے پر کام شروع کیا جائے گا اور عوام کو محفوظ سفر کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر ٹنڈو محمد خان شاہزیب شیخ، میونسپل وائس چئیرمین عبدالکریم شیخ، میر علی رضا ٹالپر اور دیگر بھی موجود تھے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ٹنڈو محمد خان سید نوید قمر کی جانب سے کرتے ہوئے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ

 اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ حماس کی جانب سے واپس کیے گئے تین افراد کے اجسام کسی بھی لاپتہ اسرائیلی یرغمالی سے مطابقت نہیں رکھتے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے یو پی آئی کے مطابق یہ باقیات جمعے کی شب بین الاقوامی ریڈ کراس کے ذریعے غزہ سے اسرائیل منتقل کی گئیں، جس کے بعد تل ابیب میں فرانزک ٹیسٹ کیے گئے۔

اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ یہ اجسام ان 11 یرغمالیوں میں سے کسی کے نہیں جنہیں اب بھی غزہ میں قید رکھا گیا ہے۔

القصام بریگیڈز نے اپنے بیان میں کہا کہ “دشمن نے نمونے وصول کرنے سے انکار کیا اور مکمل لاشوں کے حوالے کا مطالبہ کیا۔” گروپ کے مطابق وہ اسرائیلی زیرِ قبضہ علاقے، جسے “یلّو لائن” کہا جاتا ہے، میں موجود یرغمالیوں کی لاشوں کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں اور ریڈ کراس سے اس سلسلے میں مزید سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (ICRC) نے واضح کیا ہے کہ وہ لاشوں کی تلاش میں حصہ نہیں لیتی بلکہ بین الاقوامی انسانی قانون کے مطابق فریقین ہی مردہ افراد کی تلاش، جمع آوری اور واپسی کے ذمہ دار ہیں۔

سیزفائر معاہدے کے بعد سے حماس اب تک 17 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کر چکی ہے۔ معاہدے کے تحت تمام ہلاک شدہ یرغمالیوں کی واپسی 72 گھنٹوں کے اندر ہونی تھی، تاہم اب تک صرف چار لاشیں واپس کی گئی ہیں، جب کہ بیس زندہ یرغمالیوں کو رہائی دی جا چکی ہے۔

دوسری جانب اسرائیل نے جمعے کے روز جنگ بندی کے معاہدے کے تحت 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کر دیں۔

 

(ذرائع: یو پی آئی، ٹائمز آف اسرائیل، فوکس نیوز، جیرُوسلم پوسٹ)

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • جماعت اسلامی ہند کا بھارت میں خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جنسی جرائم پر اظہار تشویش
  • الریاض میں مشتاق بلوچ کی جانب سے صحافیوں کے اعزاز میں عشائیہ
  • بھارت جنوبی افریقا کو شکست دے کر ویمنز ورلڈ کپ کا پہلی بار فاتح بن گیا
  • جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی، اسرائیلی فضائی حملے میں جنوبی لبنان میں 4 افراد ہلاک، 3 زخمی
  • کس پہ اعتبار کیا؟
  • حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ
  • ایک ظالم اور غاصب قوم کی خوش فہمی
  • علاقائی عدم استحکام کی وجہ اسرائیل ہے ایران نہیں, عمان
  • سوڈان کی صورتحال پر سید عباس عراقچی کا تبصرہ
  • ایران کا پاکستان کیساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کا ارادہ خطے میں بڑی تبدیلی ہے، محمد مہدی