اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 جون 2025ء)وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے جدید مینجمنٹ کے نظام سے اپنے ملک کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑا کر دیا ہے،پاکستان متحدہ عرب امارات کے تجربات سے فائدہ اٹھانے کا خواہاں ہے۔پیر کو وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف سے نائب وزیر برائے کیبنٹ افیئرز فار کمپی ٹیٹونس اور نالج ایکسچینج عبداللہ نصر لوتاہ کی سربراہی میں متحدہ عرب امارات کے اعلی سطحی وفد نے ملاقات کی۔

وفد میں پاکستان میں عرب امارات کے سفیر حمد عبید الزعابی اور گورنمنٹ نالج ایکسچینج آفس کے عبداللہ البلوکی اور ابراہیم العلی بھی شامل تھے۔وزیراعظم نے اپنے گزشتہ ابو ظہبی کے دورہ میں متحدہ عرب امارات کے صدر محمد بن زاید آل نہیان سے ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملاقات انتہائی نتیجہ خیز رہی، پاک بھارت تنازعہ میں متحدہ عرب امارات نے پاک بھارت تناؤ میں کمی میں اپنا اہم کردار ادا کیا۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان نے اپنے انتظامی ڈھانچے کو بہتر کرنے کے لئے ڈیجیٹائزیشن اور پیپر لیس اکانومی جیسے اقدامات لیے ہیں، اس کے علاوہ فیس لیس کسٹم سسٹم بھی نافذ کیا گیا ہے،گڈ گورننس کے حصول کے لئے حکومت پاکستان متحدہ عرب امارات کے تجربات سے فائدہ اٹھانا چاہتی ہے تاکہ ان اقدامات کو مزید مؤثر بنایا جا سکے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ڈیٹا کی بنیاد پر فیصلہ سازی میں بہتری لانے کے لئے مؤثر اقدامات لئے جارہے ہیں،متحدہ عرب امارات نے جدید مینجمنٹ کے نظام سے اپنے ملک کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑا کر دیا ہے اور پاکستان متحدہ عرب امارات کے تجربات سے فائدہ اٹھانے کا خواہاں ہے۔

متحدہ عرب امارات کے وزیر عبداللہ نصر نے کہا کہ متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں۔انھوں نے پاکستانی کمیونٹی کے متحدہ عرب امارات کی ترقی میں اہم کردار کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ ہم بخوشی پاکستان کے ساتھ تجربات و معلومات کا تبادلہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔بعد ازاں وزیر اعظم اور عبداللہ نصرنے دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی۔

اس مفاہمتی یادداشت کے تحت دونوں ممالک متعلقہ شعبوں میں علم اور باہمی تجربے، رہنمائی اور ترقیاتی ماڈلز کا تبادلہ کرتے ہوئے حکومتی کارکردگی کی بہتری میں تعاون کریں گے۔اس مفاہمتی یادداشت کے تحت گڈ گورننس، ترقیاتی منصوبہ بندی، حکومتی شعبے کی اصلاحات، انسانی وسائل کی ترقی، شہری منصوبہ بندی اور سائنس و ٹیکنالوجی اور دیگر شعوں میں تعاون شامل ہیں۔ تقریب میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وزیر منصوبہ بندی و ترقی ڈاکٹر احسن اقبال، وزیر تجارت جام کمال خان اور معاون خصوصی سید طارق فاطمی بھی شریک.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پاکستان متحدہ عرب امارات کے تجربات سے فائدہ نے کہا کہ کے لئے

پڑھیں:

امریکا میں خسرہ دوبارہ سر اٹھانے لگا، کیسز 33 سال کے بلند ترین سطح پر پہنچ گئے

امریکا میں خسرہ  کے کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے جو گزشتہ 33 سالوں کا بلند ترین سطح ہے۔

رواں سال کے آغاز سے اب تک ملک بھر میں تقریباً 1,300 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔ سب سے زیادہ متاثرہ ریاست ٹیکساس ہے جہاں کل رپورٹ شدہ کیسز کا تقریباً 3 چوتھائی حصہ یعنی 75 فیصد سے زیادہ کیسز سامنے آئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: پھیپھڑوں کی جان لیوا بیماری کے خلاف ویکسین منظور

واضح رہے کہ امریکا میں سن 2000 ہزار میں اس مہلک بیماری کے خاتمے کا اعلان کردیا گیا تھا۔ کسی بھی بیماری کے ‘خاتمے’ کا مطلب یہ ہے کہ بیماری مسلسل 12 مہینوں تک مقامی طور پر نہیں پھیلی ہو۔ اگرچہ 2000 کے بعد بھی وقتاً فوقتاً چھوٹے پیمانے پر خسرہ کے کیسز سامنے آتے رہے ہیں لیکن حالیہ تعداد ماضی کی بڑی وباؤں سے کہیں کم ہے۔ مثال کے طور پر 1990 میں 27,000 جبکہ 1964 میں 450,000 خسرہ کے کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔

خسرہ کی ویکسین 1963 میں متعارف کروائی گئی جس کے بعد اس بیماری کے خلاف جنگ میں اہم پیش رفت ہوئی اور ہر سال ہزاروں اموات کو روکا گیا۔

یہ بھی پڑھیے: گلگت: کتوں کے کاٹنے سے اموات میں اضافہ، ویکسین نایاب

تاہم امریکا میں ویکسین سے متعلق ماہرین کی پریشانی میں اضافہ ہوا ہے۔ پبلک ہیلتھ کے ماہرین اس خدشے کا اظہار کر رہے ہیں کہ ویکسین کی شرح میں کمی سے خسرہ جیسے مہلک مگر قابلِ روک تھام امراض ایک بار پھر سر اٹھا سکتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ویکسین لگوانے کی شرح میں کمی سے ملک بھر میں بعض علاقوں میں ایسے ‘خطرناک خلا’ پیدا ہو گئے ہیں جہاں لوگوں میں اجتماعی مدافعت موجود نہیں اور بیماری کو پھیلنے سے روکنا مشکل ہو سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا بیماری پبلک ہیلتھ خسرہ وبا

متعلقہ مضامین

  • گورنر خیبر پختونخوا سےوفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی خالد حسین مگسی کی ملاقات
  • نواز شریف اور مریم نواز سے یو اے ای کے سفیر کی ملاقات، تعاون کو نئی بلندیوں تک لے جانے پر اتفاق
  • امریکا پاکستان تجارتی ڈیل! پاکستان کو کیا فائدہ ہو سکتا ہے؟
  • چین اور امریکہ کو مشاورت کے لیے مزید چینلز قائم کرنے چاہئیں، چینی وزیر خارجہ
  • وزیر اعظم مختلف شعبوں میں ڈبلیو ای ایف کے ساتھ مکمل تعاون کے خواہاں
  • امریکا میں خسرہ دوبارہ سر اٹھانے لگا، کیسز 33 سال کے بلند ترین سطح پر پہنچ گئے
  • آواز اٹھانے والوں کو نااہل کیا جارہا ہے، عمران خان
  • چین پاکستان کے زرعی شعبے میں سرمایہ کاری کا خواہاں
  • بھارت کا پرالے میزائل کا تجربہ، پاکستان کا کون سا جدید ہتھیار منہ توڑ جواب دے گا؟
  • بھارت کا پرلے میزائل کا تجربہ، پاکستان کا کون سا جدید ہتھیار منہ توڑ جواب دے گا؟