راولپنڈی؛ گھر کے باہر بیٹھے نوجوانوں پر پولیس اہلکاروں کا تشدد، ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
راولپنڈی:
راولپنڈی کے تھانہ بنی کے علاقے میں تھانہ وارث خان پولیس اہلکاروں کی پولیسں گردی، پولیس وردیوں اور سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں نے گھر و دفتر کے باہر بیٹھے نوجوانوں پر دھاوا بول دیا۔
پولیس گردی کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی جس میں چار نوجوانوں کو گھر کی ریمپ پر کرسیوں پر بیٹھے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ اسی دوران ہاتھوں میں ڈنڈے تھامے باوردی و سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکار پانچ سے چھ موٹر سائیکلوں پر وہاں پہنچتے دیکھے جا سکتے ہیں۔
سادہ کپڑوں میں ملبوس پولیسں اہلکار نوجوانوں کو کچھ کہہ کر اٹھاتا ہے اور کرسیوں کو اٹھا کر پھینکنا شروع کر دیتا ہے، دیگر موٹر سائیکلوں پر باوردی پولیس اہلکار بھی پہنچتے ہیں اور نوجوانوں کو تشدد کا نشانہ بناتے اور دھکے دیتے ہیں۔
فوٹیج میں باوردی پولیس اہلکاروں کو بڑھ بڑھ کر نوجوان کو تشدد کا نشانہ بناتے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ پولیس اہلکار ایک نوجوان کو دھکا دیکر پیچھے دھکیلتے اور ایک نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنا کر اٹھا کر موٹر سائیکل پر بٹھانے کی کوشش کی جاتی ہے، نوجوان کو زبردستی موٹر سائیکل پر بٹھایا جاتا ہے جس پر باوردی پولیس اہلکار دوبارہ اسکو تشدد کا نشانہ بناتے ہیں۔
ویڈیو میں دو سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکار نوجوان کو موٹر سائیکل پر درمیان میں بٹھا کر وہاں سے جاتے دیکھتے جا سکتے ہیں۔ بعدازاں، وردی پوش اور دیگر اہلکار بھی مختلف سمتوں میں جاتے دیکھے جا سکتے ہیں۔
سنگین صورتحال پر نوجوانوں کے لواحقین تھانہ وارث خان پہنچے تو پولیس نے اس قسم کے واقع اور نوجوان کو تھانے لانے سے ہی انکار کر دیا۔ اہلیان علاقہ بڑی تعداد میں تھانے جمع ہوئے اور سی سی ٹی وی موجود ہونے کا بتایا تو پولیس عملہ گھبرا گیا۔
جس گھر پر پولیس گردی کی گئی وہاں کے رہائشی راجا طلحہٰ نے پولیس کو پولیس عملے کے خلاف درخواست دی۔ سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آئی تو معاملہ سلجھانے کے لیے پولیس نے شہری کو چھوڑ کر منت سماجت شروع کر دی۔
راجا طلحہٰ نے کہا کہ ہمیں نہ کچھ بتایا گیا اور نہ کوئی شکایت تھی، سخت زیادتی کی گئی لہٰذا سی پی او راولپنڈی انصاف دیں۔ پولیس ترجمان کے مطابق ایس پی راول محمد حسیب انکوائری کر رہے ہیں۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان سادہ کپڑوں میں ملبوس کو تشدد کا نشانہ پولیس اہلکار نوجوان کو
پڑھیں:
خیبر، دہشتگردوں نے جرگہ مذاکرات پر مغوی پولیس اہلکار کو رہا کردیا
ڈی پی او نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں نے مقامی شہری کو اغوا کرکے تاوان کے لیے ہوٹل میں ٹھہرایا تھا جبکہ تینوں پولیس اہلکاروں کو ملازمت سے برطرف کر کے مقدمہ درج کر دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر میں جرگے کے مذاکرات کے بعد دہشت گردوں نے مغوی پولیس اہلکار کو رہا کردیا۔ خیبر پولیس نے بتایا کہ دہشت گردوں نے پولیس اہلکار عبدالوحد کو ایک ماہ قبل اکبری پوسٹ سے اغوا کیا تھا اور ان کی رہائی جرگہ مذاکرات سے ممکن ہوئی ہے۔ ڈی پی او رائے مظہراقبال نے بتایا کہ تھانہ باڑہ کی حدود میں ایک نجی ہوٹل پر پولیس نے چھاپہ مارا اور مغوی شہری کو بازیاب کروایا جبکہ دو پولیس اہلکاروں گرفتار کیا تاہم ایک اہلکار فرار ہوگیا۔ ڈی پی او نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں نے مقامی شہری کو اغوا کرکے تاوان کے لیے ہوٹل میں ٹھہرایا تھا جبکہ تینوں پولیس اہلکاروں کو ملازمت سے برطرف کر کے مقدمہ درج کر دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گرفتار دونوں پولیس اہلکاروں سے تفتیش جاری ہے، فرار پولیس اہلکار کی گرفتاری کے لیے ناکہ بندیاں کی گئی ہے۔