بابر بی بی ایل کی تاریخ کے مہنگے ترین کھلاڑیوں میں شامل، معاہدے کی تفصیلات سامنے آگئیں
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
آسٹریلیا(نیوز ڈیسک)قومی کرکٹر بابر اعظم کی بگ بیش لیگ کی ٹیم سڈنی سکسرز سے معاہدے کی تفصیلات سامنے آگئیں۔
ذرائع کے مطابق سڈنی سکسرز نے بابراعظم کو بیس پرائز سے زیادہ معاوضے کی پیشکش کرکے پری سائن کیا ہے جس کیلئے سڈنی سکسرز بابر کو تقریباً 10 کروڑ روپے معاوضہ ادا کرے گی۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ سڈنی سکسرز نے بابر اعظم کو پلاٹینیم کیٹیگری میں پک کیا ہے، سڈنی سکسرز کی پلاٹینم کیٹیگری کی بیس پرائز تقریباً پونے8 کروڑ روپے ہے۔
ذرائع کے مطابق اس معاہدے کے ساتھ بابر اعظم بی بی ایل کی تاریخ کے مہنگے ترین کھلاڑیوں میں شامل ہوگئے ہیں۔
واضح رہے کہ بگ بیش لیگ 14 دسمبر سے آسٹریلیا میں شروع ہوگی جس میں بابراعظم پہلی بار شرکت کررہے ہیں۔
ایک ساتھ پرواز کرنیوالے امریکی فضائیہ کے 30 طیاروں کی یورپ کی مختلف ائیر بیسز پر لینڈنگ
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
بابر اعظم کا نیا سنگ میل ، ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلےباز بن گئے
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے ایک اور بڑا اعزاز اپنے نام کرلیا، وہ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرکٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹر بن گئے ہیں۔
بابر نے یہ کارنامہ لاہور میں جنوبی افریقا کے خلاف دوسرے ٹی ٹوئنٹی کے دوران سرانجام دیا، جب انہوں نے اپنی اننگز کا نوواں رن مکمل کیا تو وہ بھارت کے سابق کپتان روہت شرما کا عالمی ریکارڈ توڑنے میں کامیاب ہوگئے۔
روہت شرما نے اپنے کیریئر میں 159 ٹی ٹوئنٹی میچز میں 4231 رنز بنائے تھے، جب کہ بابر اعظم کو یہ ریکارڈ توڑنے کے لیے صرف 9 رنز درکار تھے — جو انہوں نے اعتماد بھرے انداز میں حاصل کر لیے۔
یہ اعزاز بابر کے شاندار اور مستقل مزاج بیٹنگ کی ایک اور بڑی پہچان ہے۔ وہ پاکستان کے لیے کئی سالوں سے مختصر فارمیٹ میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اور دنیا کے چند سب سے زیادہ قابلِ اعتماد بلے بازوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔
قابلِ ذکر بات یہ بھی ہے کہ بابر اعظم کو گزشتہ سال دسمبر میں جنوبی افریقا کے خلاف سیریز کے بعد ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ سے ڈراپ کر دیا گیا تھا، تاہم ایشیا کپ 2025 میں ٹیم کی ناکامی کے بعد انہیں دوبارہ قیادت سونپی گئی — اور واپسی پر ہی انہوں نے ایک بڑا عالمی ریکارڈ اپنے نام کر کے شاندار کم بیک کیا۔
بابر کا یہ کارنامہ نہ صرف پاکستان کے لیے فخر کا باعث ہے بلکہ ان کے مداحوں کے لیے بھی ایک یادگار لمحہ ہے، جنہوں نے ہمیشہ ان کی کلاس، مستقل مزاجی اور خاموش قیادت پر یقین رکھا۔