’کیا جے شاہ نے ورلڈ کپ جیتا ہے؟‘، ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے پرومو میں 11 مرتبہ دکھائے جانے پر آئی سی سی پر تنقید
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے فائنل کا پرومو جاری کردیا جس پر سوشل میڈیا صارفین خوب تنقید کر رہے ہیں کیونکہ اس میں کھلاڑیوں سے زیادہ آئی سی سی کے چیئرمین جے شاہ کے شاٹس تھے۔
آئی سی سی کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو 45 سکینڈز کی ہے جس میں مجموعی طور پر 23 شاٹس شامل کیے گئے لیکن حیران کن طور پر 11 شاٹس جے شاہ کے تھے جسے دیکھ کر صارفین نے آئی سی سی اور جے شاہ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ یہ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا پرومو تھا یا جے شاہ کا۔
A fantastic #WTC25 Final at Lord's with the @proteasmencsa lifting the mace on day four after defeating the defending champions @CricketAus pic.
— ICC (@ICC) June 17, 2025
ایک صارف نے ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ کیا جے شاہ نے ورلڈ کپ جیتا ہے۔
Did Jay Shah lift the world cup??? ????
— Zaara Syed ???? (@Zaarasyedd_) June 17, 2025
ایک ایکس صارف نے کہا کہ جنوبی افرقہ نے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ جیتی لیکن آئی سی سی کے چیئرمین دکھاوے کے لیے حقیقی مین آف دی میچ ہیں۔
Breaking: South Africa won the WTC, but ICC’s chairman is the real man of the match for just showing up.
— Hemant Batra (@hemantbatra0) June 17, 2025
وویک گپتا کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ جے شاہ جنوبی افریقہ کے کپتان ہیں، کیونکہ ویڈیو میں وہی نظر آ رہے ہیں۔
It seems like Shah is the captain of South Africa, because he is the one dominating the video.
— Vivek Gupta (@30guptavivek) June 17, 2025
سید فدا حسین نے لکھا کہ یہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نہیں بلکہ انڈین کرکٹ کونسل ہے۔
International Cricket Council ❌
Indian Cricket Council ✅ https://t.co/pYIftPhh0L
— Syed Fida Hussain???????? (@SFidaSheerazi) June 17, 2025
راشد لطیف نے طنزاً لکھا کہ یہ جے شاہ کی ایک نایاب اور متاثر کن ویڈیو ہے جو بین الاقوامی کرکٹ میں ان کی کامیابیوں کو اجاگر کرتی ہے۔
A rare and inspiring Video of JS highlighting his achievements in international cricket
— Rashid Latif | ???????? (@iRashidLatif68) June 17, 2025
واضح رہے کہ لارڈز کے تاریخی میدان میں آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ کا فائنل ہوا اور جنوبی افریقا نے آسٹریلیا کو ہراکر طویل عرصے بعد آئی سی سی ٹائٹل جیتا۔ آئی سی سی کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو میں باووما کے 5، مارکرم کے 2، آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز اور ربادا کی صرف ایک جھلک موجود تھی جبکہ جے شاہ کو 11 بار دکھایا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل آئی سی سی جے شاہذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل جے شاہ ٹیسٹ چیمپئن شپ ورلڈ ٹیسٹ نے ورلڈ جے شاہ
پڑھیں:
3 اتوار، 3 بچیاں، ایک درندہ: پشاور میں سیریل ریپسٹ اور قاتل کو 5 مرتبہ بار سزائے موت
پشاور کی چائلڈ پروٹیکشن کورٹ نے کمسن بچیوں کے ساتھ زیادتی اور قتل کے ہولناک مقدمے میں ملوث صوبہ خیبرپختونخوا کے پہلے سیریل ریپسٹ اور قاتل سہیل عرف حضرت علی کو 5 بار سزائے موت، 3 بار عمر قید اور مجموعی طور پر 27 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔
پشاور پولیس کے مطابق یہ فیصلہ خیبرپختونخوا کی عدالتی تاریخ کے سنگین ترین مقدمات میں سے ایک میں سنایا گیا، جس نے نہ صرف پشاور بلکہ پورے صوبے کو لرزا کر رکھ دیا تھا۔
پس منظر: 3 اتوار، 3 بچیاں، ایک مجرمپشاور پولیس کی جانب سے عدالت میں جمع کرائے گئے ریکارڈ کے مطابق، یہ لرزہ خیز واقعات جولائی 2022 میں پشاور کے کینٹ ڈویژن کے مختلف علاقوں میں پیش آئے، جہاں 3 الگ الگ اتوار کو 3 کمسن بچیوں کو اغوا کیا گیا، ان کے ساتھ زیادتی کی گئی اور بعد ازاں بے رحمی سے قتل کر دیا گیا۔
بالترتیب تھانہ شرقی، تھانہ گلبرگ، اور تھانہ غربی کی حدود میں رونما ان ہولناک جرائم کے سلسلہ کا پہلا واقعہ 3 جولائی، دوسرا 10 جولائی، اور تیسرا 17 جولائی 2022 کو پیش آیا، تینوں واقعات کی نوعیت یکساں تھی، جس کے باعث پولیس نے ایک سیریل مجرم کی موجودگی کا شبہ ظاہر کیا۔
ان واقعات کے بعد شہر بھر میں خوف کی فضا قائم ہو گئی۔ والدین نے بچوں کو اکیلے باہر بھیجنا بند کر دیا، جبکہ پولیس کے لیے یہ کیسز ایک بڑا چیلنج بن گئے۔
تفتیش: جدید تکنیک اور مربوط حکمتِ عملیپولیس کے مطابق، پیچیدہ اور حساس نوعیت کے ان کیسز کی تفتیش کے لیے ایک مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی، جس میں سائبر کرائم ماہرین، فورینزک ایکسپرٹس، جیو فینسنگ اور کال ڈیٹا انالیسز کے ماہرین شامل تھے۔
تحقیقات کے دوران پولیس نے 3000 منٹ سے زائد کی سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لیا، متعدد مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ کی، اور ڈیجیٹل شواہد کا باریک بینی سے تجزیہ کیا اور اسی دوران سہیل عرف حضرت علی کو مشتبہ قرار دے کر حراست میں لیا گیا۔
پولیس کے مطابق، ملزم کے ڈی این اے نمونے متاثرہ بچیوں سے حاصل شدہ مواد سے میچ کر گئے، فورینزک رپورٹ اور دیگر شواہد کی روشنی میں یہ بات ناقابلِ تردید طور پر ثابت ہو گئی کہ تینوں واقعات میں ایک ہی شخص ملوث تھا، جو بعد ازاں گرفتار ہوا۔
اعترافِ جرم اور عدالتی فیصلہپروسیکیوشن کے مطابق، ملزم نے علاقہ مجسٹریٹ کے سامنے اپنے جرائم کا اعتراف کیا، عدالت میں پیش کیے گئے ٹھوس شواہد اور اعترافی بیان کی بنیاد پر چائلڈ پروٹیکشن کورٹ نے ملزم سہیل کو تینوں مقدمات میں مجرم قرار دیا۔
پبلک پروسیکیوٹر عارف بلال نے عدالت کو بتایا کہ ملزم نے 3 معصوم بچیوں کو نہ صرف زیادتی کا نشانہ بنایا بلکہ ان کی جان بھی لے لی۔
عدالت نے جرم ثابت ہونے پر مجرم کو مجموعی طور پر 5 بار سزائے موت، 3 بار عمر قید، اور 27 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سناتے ہوئے جرمانے کی رقم متاثرہ بچیوں کے لواحقین کو ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پروسیکیوشن پشاور چائلڈ پروٹیکشن کورٹ ریپسٹ زیادتی سیریل مجرم کم سن بچیاں ملزم سہیل