ملیر جیل توڑنے کاکیس‘دوبارہ گرفتار46قیدی پیش
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر)انسداد دہشت گردی عدالت/ جوڈیشل کمپلیکس میںملیر جیل توڑنے اور دہشت گردی کا کیس ‘ پولیس نے دوبارہ گرفتار ہونے والے مزید 46 قیدیوں کو پیش کردیا۔ پولیس نے ملزمان کو عدالت میں پہنچایا جہاں تفتیشی افسر کی جانب سے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے گرفتار 46 قیدیوں کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا عدالت کاکہنا تھا کہ کوئی ایسی وجہ پیش نہیں کی جاسکی جسکی وجہ سے ملزمان کو ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا جاسکے، تفتیشی افسر کا کہناتھا کہ ملزمان نے جیل کو توڑا نہیں بلکہ زلزلے کی وجہ سے جیل کی ایک چھت گری اور یہ لوگ بھاگ نکلے، عدالت نے تفتیشی افسر کو آئندہ سماعت پر تفصیلی پیش رفت رپورٹ کے ساتھ طلب کرلیا ۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پرویز الہیٰ کے گھر پر چھاپے سے متعلق کیس سے دہشت گردی کی دفعات ختم
---فائل فوٹولاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پرویز الہیٰ کے گھر پر چھاپے سے متعلق کیس سے دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے کا حکم دیتے ہوئے مقدمے کو سیشن کورٹ منتقل کر دیا۔
پرویز الہیٰ کے گھر پر چھاپے کے دوران گرفتار 15 ملزموں کے خلاف مقدمے پر سماعت ہوئی۔
ترقیاتی منصوبوں میں کرپشن اور کک بیکس وصولی کے ریفرنس میں احتساب عدالت لاہور نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کی ایک روزہ حاضری سے استثنا کی درخواست منظور کرلی۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج عرفان حیدر نے مقدمے پر فیصلہ سنایا۔
ذکر الہیٰ سمیت دیگر ملزمان انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہوئے، ملزموں کے وکیل مختار احمد رانجھا ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے تھے۔
ملزمان میں غلام محی الدین، ملک عاشق حسین، محمد صابر، نور خان، محمد بشیر احمد، سمیع اللہ خان، عبد المجید، عابد محمود، ثاقب حسین، منیر احمد، محمود احمد، مسعود احمد، محمد حسین اور ممتاز حسین شامل ہیں۔
ملزمان پر سرکاری کام میں مداخلت، پولیس پر حملہ اور پیٹرول بم پھینکنے کا الزام ہے۔