بیجنگ :چین کے صدر شی جن پھنگ اور قازقستان کے  صدر  قاسم  جومارٹ توکائیف  نے آستانہ کے صدارتی محل میں بات چیت  کی ہے ۔مںگل کے روز شی جن پھنگ نے کہا کہ  چین نے ہمیشہ چین اور قازقستان تعلقات کو سٹریٹجک بلندی اور طویل مدتی نقطہ نظر سے دیکھا اور  اسے ترقی دی ہے اور ان کا ملک  چین قازقستان تعلقات کے استحکام اور مثبت توانائی کے ساتھ علاقائی  اور  عالمی امن و  ترقی کے لیے قازقستان کے ساتھ مل کر  کام کرنے کے لیے تیار ہے۔شی جن پھنگ نے کہا کہ  سب سے پہلے، ہمیں ایک دوسرے کے مرکزی مفادات اور اہم خدشات سے متعلق مسائل پر باہمی مضبوط حمایت جاری رکھنا  چاہیے اور ترقیاتی حکمت عملیوں کی  صف بندی کو  فروغ دینا چاہیے۔ دوسرا، ہمیں “بیلٹ اینڈ روڈ” کی اعلیٰ معیار کی مشترکہ تعمیر کے ذریعے دو طرفہ تعاون کے معیار اور اپ گریڈنگ کو فروغ دینا چاہیے۔ تیسرا یہ کہ ہمیں ہمہ گیر سیکورٹی تعاون کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان امن  کو برقرار رکھنا چاہیے اور مشترکہ طور پر دہشت گردی ،علیحدگی پسندی اور انتہا پسندی  کا مقابلہ کرنا چاہیے۔ چوتھا یہ کہ  ہمیں متنوع ثقافتی تبادلوں کے ذریعے چین اور قازقستان دوستی کی بنیاد کو مضبوط کرنا چاہیے۔ شی جن پھنگ نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے موجودہ چئر مین ملک  کے طور پر، چین اس سال تھیانجن سربراہی اجلاس  میں  شنگھائی تعاون تنظیم کو مزید عملی اور مضبوط بنانے کے لیے تمام رکن ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔ قازقستا ن کے صدر  قاسم جومارٹ توکائیف  نے کہا کہ قازقستان اور چین کے درمیان مستقل جامع اسٹریٹجک شراکت داری ایک نئے سنہری دور میں داخل ہو رہی ہے۔ قازقستان چین کے ساتھ اسٹریٹجک باہمی اعتماد اور ہمہ جہت باہمی فائدہ مند تعاون کو گہرا کرنے اور دوطرفہ تعلقات کو نئی   بلندی تک لے جانےکے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ قازقستان چین کے ساتھ مل کر کام کرنے اور اقوام متحدہ، شنگھائی تعاون تنظیم، برکس، چین-وسطی ایشیا میکانزم، اور ایشیا میں بین الاقوامی تعاون اور اعتماد سازی کے اقدامات پر کانفرنس جیسے کثیر الجہتی میکانزم میں ایک دوسرے کی حمایت جاری رکھنے کے لیے تیار ہے، تاکہ بین الاقوامی نظام کی ترقی کو مزید معقول سمت میں آگے بڑھایا جا سکے۔  بات چیت کے بعد  دونوں سربراہان مملکت نے مشترکہ طور پر تجارت، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی، کسٹمز، سیاحت، میڈیا اور دیگر شعبوں میں دو طرفہ  تعاون کی  10 سے زائد دستاویزات کے تبادلے کا مشاہدہ کیا۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کے لیے تیار ہے اور قازقستان شی جن پھنگ نے کہا کہ کے ساتھ چین کے

پڑھیں:

دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جنگ دنیا کو محفوظ بنانے  کے لیے ہے، وفاقی وزیر اطلاعات

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے  کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جنگ دنیا کو محفوظ بنانے  کے لیے ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ پاکستان کی جاری کارروائیاں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ محض قومی فریضہ نہیں بلکہ ایک بین الاقوامی ذمہ داری بھی ہے جس کا ہدف عالمی امن و استحکام کو برقرار رکھنا ہے۔

انہوں نے اس موقع پر زور دیا کہ جو اقدامات پاکستان نے خطے میں عدم استحکام کے خاتمے اور تحفظِ عامہ کے لیے اٹھائے، وہ نہ صرف ملک کے مفاد میں تھے بلکہ دنیا کو درپیش بڑے خطرات کو بھی کم کرنے میں مددگار ثابت ہوئے ہیں۔

مقررین کو مخاطب کر کے عطا تارڑ نے کہا کہ تازہ واقعات نے بین الاقوامی سطح پر غلط فہمی پھیلانے والوں کو بےنقاب کر دیا ہے اور پاکستان نے حقائق کی بنیاد پر اپنی پالیسی کو مؤثر انداز میں پیش کیا ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ حالیہ کشیدگی کے دوران بھارت کے پراپیگنڈے کو عالمی اداروں اور مبصرین کے سامنے بےنقاب کیا گیا، جس کے باعث بھارتی موقف کمزور پڑ گیا اور جارحیت کی اصل تصویر عوام کے سامنے آئی۔ پہلگام واقعے جیسے تنازعات کی حقیقت عوامی سطح پر واضح کی گئی اور پاکستان نے شفاف انداز میں حل کے لیے کھلے دل سے تعاون کی پیشکش بھی کی۔

وفاقی وزیر نے 4 روزہ جھڑپوں کے تناظر میں کہا کہ پاکستان نے دفاعی محاذ پر مؤثر کارکردگی دکھائی اور قومی دفاعی قوت کی صلاحیتوں کو منوانے میں کامیاب رہا۔ انہوں نے اس کامیابی کو نہ صرف فوجی پہلو سے بلکہ حکمتِ عملی اور سیاسی سطح پر بھی ایک نمایاں کامیابی قرار دیا، جس کا مقصد خطے میں پائیدار امن کی راہ ہموار کرنا تھا۔

عطا اللہ تارڑ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان ہمیشہ امن کو اولین ترجیح دے گا مگر اپنی سرحدوں اور خودمختاری کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرنے سے گریز نہیں کرے گا۔

وزیر اطلاعات نے اس بات پر بھی زور دیا کہ خطے میں امن کے قیام کے لیے بین الاقوامی شراکت داری اور قانونِ بین الاقوامی کے اصولوں کی پاسداری ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ اقوامِ عالم کے ساتھ قریبی تعلقات قائم رکھنے کی کوشش کی ہے اور بین الاقوامی اداروں کو موثر کردار ادا کرنے کی دعوت دی ہے تاکہ تنازعات کا پائیدار حل ممکن ہو سکے۔

متعلقہ مضامین

  • ہمیں دوسری جنگ عظیم کی تاریخ کا درست نظریہ اپنانا چاہیے، چینی وزیر دفاع
  • افغانستان سے دہشت گردی قومی سلامتی کے لئے بڑا خطرہ ہے. عاصم افتخار
  • پاکستان اور سعودی عرب ہمیشہ جارح کے خلاف ایک ساتھ صف آرا رہیں گے: سعودی وزیر دفاع
  • افغانستان سے دہشت گردی قومی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہے، عاصم افتخار
  • پی ٹی آئی نے ہمیشہ دہشت گردوں کے موقف کی تائید کی، وزیرمملکت قانون
  • دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جنگ دنیا کو محفوظ بنانے  کے لیے ہے، وفاقی وزیر اطلاعات
  • اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا: اسحاق ڈار
  • چینی حکام ، سرمایہکاروں سے ملاقاتیں ، مسائل تعاون کے جزبے سے بے حل کیے جائیں گے : صدر 
  • چیئرمین سی ڈی اے سے قازقستان کے سفیر یرژان کیستافین کی ملاقات، شہری تعاون، ثقافتی تبادلے اور ماحول دوست منصوبوں پر تفصیلی گفتگو
  • افغانستان کے لوگوں کو نکالنے سے دہشت گردی ختم نہیں ہوگی، عمران خان