فیلڈ مارشل کا اوورسیز پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ روابط کے تسلسل، باہمی تعاون کی ضرورت پر زور
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے ملک کو درپیش چیلنجز کا مل کر مقابلہ کرنے کے لیے اوورسیز پاکستانی کمیونٹی سے روابط کے تسلسل اور باہمی تعاون کو مزید فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سرکاری دورے پر امریکا میں موجود ہیں۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ دورے کے دوران فیلڈ مارشل نے واشنگٹن ڈی سی میں مقیم اوورسیز پاکستانی کمیونٹی سے ملاقات کی، جہاں انہیں بھرپور پذیرائی ملی، بڑی تعداد میں پاکستانی کمیونٹی نے آرمی چیف سے ملاقات کے لیے شرکت کی۔
بیان کے مطابق پاک فوج کے سربراہ نے امریکا میں مقیم پاکستانیوں سے خطاب کیا اور اوورسیز کمیونٹی کی خدمات کو سراہا گیا۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق اوورسیز پاکستانیوں نے حالیہ آپریشن بنیانِ مرصوص / معرکۂ حق میں پاک فوج کی بہادری اور پیشہ ورانہ کارکردگی کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ اپنے خطاب میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو پاکستان کے اصل سفیر قرار دیا۔
فیلڈ مارشل نے کہا کہ پاکستانی ترسیلات زر، سرمایہ کاری اور مختلف شعبہ جات میں نمایاں کامیابیوں کے ذریعے وطن کی معیشت اور عالمی ساکھ کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
ملاقات کے دوران اوورسیز پاکستانیوں نے اپنے خیالات، تجربات اور تجاویز کا تبادلہ کیا جسے سپہ سالار نے نہایت سنجیدگی سے سنا۔
فیلڈ مارشل نے اوورسیز کمیونٹی سے روابط کے تسلسل اور باہمی تعاون کو مزید فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ درپیش چیلنجز کا مل کر مقابلہ کیا جا سکے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق یہ ملاقات ایک نئے عزم اور جذبے کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی، فیلڈ مارشل اور اوورسیز پاکستانیوں نے محفوظ، خوشحال اور مضبوط پاکستان کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستانی کمیونٹی اوورسیز پاکستانی ا ئی ایس پی ا ر فیلڈ مارشل کے مطابق پاک فوج
پڑھیں:
دبئی:پاکستانیوں کیلئے ترسیلات زرآسان،بوٹم اورجنگل بے میں اشتراک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دبئی (مانیٹرنگ ڈیسک )متحدہ عرب امارات کے ادارے ایسٹرا ٹیک کے فلیگ شپ پلیٹ فارم اور پہلے اے آئی فِن ٹیک ایپ بوٹم نے ملک کے معروف ڈیجیٹل ریمٹینس پلیٹ فارم جنگل پے کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری قائم کرلی جس کے بعد متحدہ عرب امارات میں مقیم ستر لاکھ پاکستانی براہ راست بوٹم ایپ کے ذریعے تیز، محفوظ اور کم لاگت ترسیلات زر کی سہولت حاصل کر سکیں گے۔بوٹم کے اس فِن ٹیک سسٹم فیچر میں پاکستانی روپے کے ایکسچینج ریٹس سمیت بینک ڈپازٹ، موبائل والٹس اور پاکستان بھر میں کیش پِک اَپ پوائنٹس جیسی سہولتیں فراہم کرتا ہے۔جنگل پے دبئی فنانشل سروس اتھارٹی کے تحت ریگولیٹڈ ہے اور منی گرام، بڑے بینکوں اور امریکا کی نمایاں وینچر کیپیٹل فرمزسے منسلک ہے جو اب تک تین ارب امریکی ڈالر سے زائد کی سرحد پار ادائیگیاں کر چکا ہے۔جنگل پے خطے کے تارکین وطن کو اپنے اہل خانہ سے جوڑ رہا ہے۔یہ نئی ترسیلی سہولت ستمبر کے آخر تک فعال کر دی جائے گی، جس کے بعد متحدہ عرب امارات میں پاکستانی صارفین کے لیے اپنے اہل خانہ کو رقوم بھیجنا بے حد آسان ہو جائے گا۔ یہ بوٹم کے بڑھتے ہوئے مربوط مالیاتی ٹولز کے مجموعے میں ایک اور سنگ میل ہے۔اس ایپ کی لانچنگ کے موقع پر سی ای او جنگل پے امیر فردغسیمی نے کہا کہ یہ شراکت داری محض ٹیکنالوجی نہیں ہے بلکہ اس کے دور رس اثرات مرتب ہونگے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی تارکین وطن اپنے اہل خانہ کی کفالت کے لیے انتھک محنت کرتے ہیں۔جنگل پے کو بوٹم کیساتھ شامل کر کے ہم فوری، بغیرفیس اور شفاف رقوم کی ترسیل ان کے موبائل فون سے ممکن بنا رہے ہیں۔ یہ تیز، محفوظ اور ان کی ضروریات کے مطابق ڈیزائن کیا گیا ہے۔اس موقع پر چیف بزنس آفیسر جنگل پے رض سہیل نے کہاکہ جنگل پے کی ہمیشہ سے یہ کوشش رہی ہے کہ تمام صارفین کو باآسانی ترسیلات زر پہنچ سکے خاص تو پر ان لوگوں کو جو دوردراز علاقوں میں رہائش پزیر ہیں۔انہوں نے کہا کہ بوٹم کیساتھ یہ شراکت داری پاکستان کے سب سے دور دراز علاقوں میں بھی خاندانوں کو فوری، محفوظ اور بلا معاوضہ رقوم کی ترسیل کو ممکن بناتی ہے۔دونوں اداروں میں شراکت داری کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وائس پریزیڈنٹ پراڈکٹ، ایسٹرا ٹیک رشبھ سنگھ نے کہا کہ اس شراکت داری کے ذریعے ہم خطے کی سب سے فعال رقوم کی ترسیل کے راستوں میں سے ایک کو مزید تیز، کم لاگت اور بوٹم ایپ کے ذریعے باآسانی قابلِ رسائی بنا رہے ہیں۔ یہ بوٹم کے بہتر یوزر ایکسپیرینس کو مزید آگے بڑھاتا ہے، جہاں پیسے بھیجنا بالکل کال کرنے جتنا آسان ہو گیا ہے۔